*ایک صحابی رٙضِیٙ اللّٰہُ تٙعٙالٰی عٙنْہُ نے عرض کیا یارسول اللّٰہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم مجھے قرآن کی کوںئ جامع سورة پڑھا دیجئے جسے پڑھا کروں۔ آپ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے اس کو اِذٙ زُلْزِ لٙتِ پڑھادی۔اس سے فارغ ہوکر اس شخص نے عرض کیا قسم ہے اس ذات پاک کی جس نے آپ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کو رسول بنا کر بھیجا میں اس سے ذیادہ کچھ نہیں پڑھوں گا۔پھر چلا گیا۔آپ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے یہ سن کر دو مرتبہ فرمایا۔اس بے چارے آدمی نے فلاح پالی۔اس بے چارے آدمی نے فلاح پالی۔ایک اور حدیث میں ارشاد فرمایا کہ سورة زلزال نصف قرآن کے برابر ہےترمذی)*
Sahi Bukhari Hades#5188 حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : كُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ ، فَالْإِمَامُ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ ، وَالرَّجُلُ رَاعٍ عَلَى أَهْلِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ ، وَالْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ عَلَى بَيْتِ زَوْجِهَا وَهِيَ مَسْئُولَةٌ ، وَالْعَبْدُ رَاعٍ عَلَى مَالِ سَيِّدِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ ، أَلَا فَكُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ . نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے ہر ایک حاکم ہے اور ہر ایک سے ( اس کی رعیت کے بارے میں ) سوال ہو گا۔ پس امام حاکم ہے اس سے سوال ہو گا۔ مرد اپنی بیوی بچوں کا حاکم ہے اور اس سے سوال ہو گا۔ عورت اپنے شوہر کے مال کا حاکم ہے
*سیدھی لکڑی پر بوجھ زیادہ ہوتا ہے ٹیڑھی لکڑی بوجھ اُٹھانے کے قابل نہیں ہوتی۔ بالکل اِسی طرح اہلِ حق پر آزمائش سخت ہوتی ہے۔۔۔!* *اگر فیملی میں آپ کی عادتیں اچھی ہیں اور اچھائی ہی کی جانب آپکی طبعیت مائل ہے تو کچھ بعید نہیں کہ آپکو ستایا جائے، پریشان کیا جائے اور برداشت کا امتحان لیا جائے۔۔۔!* *اگر ایسا ہو تو اللّه تعالیٰ کی رضا کے لیے صبر کیجیے۔ وہ صبر کہ جس کی اللّٰہ کے سِوا کسی کو خبر نا ہو.. یقین کیجیے۔ اللّه تو ہماری شہہ رَگ سے بھی زیادہ قریب ہے وہ ہمیں آزماتا ہے، وہ دیکھ رہا ہے، سُن رہا ہے، کِسی بھی لمحے ہم سے یا ہماری نیت سے بے خبر نہیں رہتا...!* *📚•• اسلامک اقوال زریں••📚*
*عمدہ اخلاق والے مخلص رشتہ دار اور دوست ہمیشہ یاد رہتے ہیں دلوں میں بهی لفظوں میں بھی اوردعاؤں میں بهی الله تعالی ہمیں اورآپ سبکو صحت و عافیت، کامیابیوں، خوشیوں، تقوی اور ایمان کی سلامتی والی لمبی زندگی عطا فرمائے خوشیاں عزت اور سکون زندگی کو خوبصورت بناتی ہیں الله تعالیٰ ہماری اور آپکی زندگی میں ان تینوں نعمتوں میں سے کسی ایک کی بهی کمی نہ آنے دے.🤲* *📚•• اسلامک اقوال زریں••📚*
*ھر منٹ کوئی نا کوئی اس دنیا سے رخصت ہو رہا ہے اور اس فانی دنیا کو اپنے پیچھے چھوڑ رہا ہے ۔ ھم سب اس قطار میں لگے ھوئے مگر انجان بنے ھوئے ہیں۔ ہمیں یہ نہیں پتہ کے ھم سے آگے قطار میں کتنے لوگ ھیں ۔ ھم اس قطار میں پیچھے نھیں جا سکتے ۔ اور نہ ھی اس قطار سے باھر جا سکتے ھیں ۔ اور نہ ھی قطار کو چھوڑ سکتے ھیں ۔ تو جب تک ھم اس قطار میں اپنی باری کا انتظار کریں آئیں تب تک اپنے رب سے رشتہ پکا کریں گناہوں سے اپنے آپکو بچائیں غریبوں کی مدد کریں نماز کی پابندی کریں لوگوں کو خوشیاں دیں اور ہر کام صاف دل اور اچھی نیت کیساتھ کریں..🤝* *📚•• اسلامک اقوال زریں••📚*
#عورت کے اندر چار صفات موجود ہیں۔۔۔۔۔۔۔ ۔جو اس کو ولایت تک لے جا سکتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ١.عورت روتی بہت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر عورت کا رونا امت کے لیے ہو تو۔۔۔۔۔۔ امت میں دین زندہ ہو جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ٢. عورت بولتی بہت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر عورت کا بولنا دعوت اللہ کے لیے ہو تو۔۔۔۔ امت دعوت دینے والی بن جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ٣.عورت کے اندر منوانے والی صفات موجود ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر عورت اللہ کے راستے کے لیے منوائے تو۔۔۔۔۔ کامیابی مل جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ٤. عورت بہت صبر کرنے والی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر دین کی مشقتوں پر صبر کرنے والی بن جائے ۔۔۔۔۔ تو اس عورت کا دین نکھر جائے۔۔۔۔۔۔۔!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور سچ بولنے کو لازم کر لو اس لیے کہ سچ بھلائی اور نیکی کی طرف لے جاتا ہے اور نیکی جنت میں لے جاتی ہے، آدمی سچ بولتا ہے اور سچ بولنے ہی میں لگا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ اللہ کے نزدیک سچا لکھ دیا جاتا ہے ۔ (سنن ابی داؤد، ۴۹۸۹)
آج کی حدیث۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ایمان کی شاخیں ساٹھ سے کچھ زیادہ ہیں اور حیاء ایمان کی ایک بہت بڑی شاخ ہے۔ (بخاری شریف ج1 ص6)
*درس حدیث شریف* وَعَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللّٰهُ تعالیٰ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: آتِي بَابَ الْجَنَّةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَسْتَفْتِحُ فَيَقُولُ الْخَازِنُ: مَنْ أَنْتَ؟ فَأَقُولُ: مُحَمَّدٌ. فيقولُ: بكَ أمرت أَن لاأفتح لأحد قبلك . رَوَاهُ مُسلم. ترجمہ : حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :’’ قیامت کے دن میں جنت کے دروازے پر آؤں گا اور اس کے کھولنے کا مطالبہ کرو ں گا تو محافظ پوچھے گا : آپ کون ہیں ؟ میں کہوں گا : محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ۔ وہ عرض کرے گا : آپ ہی کے متعلق مجھے حکم دیا گیا تھا کہ آپ سے پہلے کسی کے لیے (اسے) نہ کھولوں ۔‘‘ مشکوٰۃ المصابيح حديث نمبر 5743
*درس قرآن کریم* سورۃ الأنعام 84 وَ وَھَبۡنَا لَہٗۤ اِسۡحٰقَ وَ یَعۡقُوۡبَ ؕ کُلًّا ھَدَیۡنَا ۚ وَ نُوۡحًا ھَدَیۡنَا مِنۡ قَبۡلُ وَ مِنۡ ذُرِّیَّتِہٖ دَاوٗدَ وَ سُلَیۡمٰنَ وَ اَیُّوۡبَ وَ یُوۡسُفَ وَ مُوۡسٰی وَ ھٰرُوۡنَ ؕ وَ کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُحۡسِنِیۡنَ. ترجمہ : اور ہم نے ان ( ابراہیم علیہ السلام ) کو اسحاق اور یعقوب ( بیٹا اور پوتا علیھما السلام ) عطا کئے ، ہم نے ( ان ) سب کو ہدایت سے نوازا ، اور ہم نے ( ان سے ) پہلے نوح ( علیہ السلام ) کو ( بھی ) ہدایت سے نوازا تھا اور ان کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان اور ایوب اور یوسف اور موسٰی اور ہارون ( علیھم السلام کو بھی ہدایت عطا فرمائی تھی ) ، اور ہم اسی طرح نیکو کاروں کو جزا دیا کرتے ہیں.
*✍🏻انسان زندگی میں بہت کچھ سیکھتا ہےے، لیکن جب تک دوسروں سے پیار کرنا، دوسروں کو معاف کرنا اور دوسروں کی عزت کرنا نہیں سیکھ جاتا، سمجھو کچھ بھی نہیں سیکھا.....!!!*🔥🌹 *✍🏻 سنہرے حروف*
*👈مسکراہٹ روح کے دروازے کهول ديتی ہے خاموشی غصے کا بہترین علاج ہے. شرم کی کشش حسن سے زیاد ه ہے. انسان خود عظیم نہیں ہوتا اس کا کردار اسے عظیم بناتا ہے۔* *📚•• اسلامک اقوال زریں••📚*
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم *إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا* ✦ Al Quran : Beshak Allah subhanahu aur uske farishte Nabee Sallallahu Alaihi Wasallam par durud bhejte hain, Eh imaan walo tum bhi un par durud aur salam bheja karo. Al Quran, Surah Al-Ahzab (33), Aayah 56 القرآن: بیشک الله تعالیٰ اور اسکے فرشتے نبی صلی علیہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والوں تم بھی ان پر درود و سلام بھیجا کروں سورۃ الاحزاب (۳۳) آیت (۵۶)
Part 2 مرشدِ پاک سوار ہوگئے حسب معمول گهوڑے کی لگام پکڑے جارہے ہیں اور پاؤں ننگے ہیں -مرشدِ عالی کی نگاہ پاک اٹهی دیکها شمس الدین تو ننگے پاؤں جارہا ہے سوال فرمایا جوتے کدهر ہیں کیوں نہیں پہنتا - دست بستہ عرض گزار ہوئے حضور نے مجھے لولا کی تاج بخشا ہے -میں نے سر پر باندھ لیا ہے - میرا ادب کب برداشت کرسکتا ہے - کہ آپ کے پاؤں مبارک کے جوتے میں اپنے پاوں میں پہنوں - میں نے سر پر باندهے ہوئے ہیں - مرشد پاک نے فرمایا - گهوڑا روکو آپ نے روک لیا - مرشد عالی مقام نے اتر کر شمس الدین صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو گلے مبارک لگایا اور فرمایا سلطان العارفین ہونگے اور تو شمس العارفین ہوگا - ادب کا یہ صلہ ملا کہ آج آپ کو شمس الدین کے نام سے کوئی نہیں پکارتا - بلکہ آپ شمس العارفین رحمتہ اللہ علیہ کے نام ہی سے موسوم ہیں - یہ محبت اور ادب ہی کا صلہ ہےہ
Part 1 خواجہ محمد سلیمان تونسوی صاحب رحمۃ اللہ علیہ ہمیشہ گهوڑے پر سوار ہوکر اپنے پیر و مرشد کی درگاہ میں تشریف لے جایا کرتے تھے اور آپ کے خلیفہ شمس الدین سیالوی صاحب رحمۃ اللہ علیہ گهوڑے کی لگام پکڑ کر آگے آگے چلا کرتے تهے سواری کے دوران خواجہ تونسوی سرکار کی نظر اچانک ہی شمس الدین صاحب کے پاوں پر پڑی - دیکها پاوں سے خون بہہ رہا ہے - وقتی طور پر آپ نے خاموشی فرمائی -مگر کسی دوسرے موقع پر روانگی سے قبل شمس الدین صاحب کو یاد فرمایا - اپنے پاپوش مبارک (جوتے) عطا فرمائے - ننگے پاؤں نہیں چلنا - یہ جوتے پہن لیں اور گهوڑا تیار کر کے لے آئیں حجرہ مبارک سے باہر آکر شمس الدین صاحب نے وہ جوتے مبارک سر پر باندھ لئے - اور گهوڑا تیار کر کے پیش کر دیا -