لوگ مجھے ہر بار پوچھتے ہیں تم نے اس میں کیا دیکھا
میں نے کہا جب اسے دیکھا تو اس کے بعد کچھ نہیں دکھا
میرا لباس تھا وہ شخص
رقیبوں کو میری اترن مبارک
یہ اور بات کے چاھت کے زخم گہرے ھیں بہت
ورنہ تجھے بھلانے کی کوشش تو کی ھے بہت
یقین کئجیے صاحب
یقین نے ھی مارا ھے
مجھے دھونڈنے کی کوشش اب نہ کرنا
تم نی راستہ بدلہ تو ھم نے منزل بدل لی
لہجوں سے پتہ چلتا ھے
رابطوں سے پریشان ھیں لوگ