تجھ کو لکھ پانا کہاں ممکن ہے
اتنے خوبصورت تو لفظ بھی نہِیں میرے پاس
my son
ﻣﺤﺒﺖ ﺍﻧﺪﮬﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ ﺍﻋﺘﺒﺎﺭ ﺍﻧﺪﮬﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ
ﺍﻭﺭ ﺟﺐ ﺍﻋﺘﺒﺎﺭ ﭨﻮﭨﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻣﺤﺒﺖ ﺟﺘﻨﯽ ﺑﮭﯽ ﺷﺪﯾﺪ ﮨﻮ
ﺣﻘﯿﻘﺖ ﺻﺎﻑ ﻧﻈﺮ ﺁﺗﯽ
خاموشی بہتر ھے
خاص کر جب اپ
جاھلوں میں گھرے ھوئے ھو
ہم وہ آنا پرست ہیں جو ہار کے بھی کہتے ہیں
وہ منزل ھی بدنصیب تھی جو ہمیں پا نہ سکی
بس اک بات نے مجھے رولا دیا
کسی اور کے لیے اس نے مجھے بھلا دیا
کیوں ہجر کے شکوے کرتا ہے
کیوں درد کے رونے روتا ہے
اب عشق کیا تو صبر بھی کر
اس میں تو یہی کچھ ہوتا ہے
کسی پہ کرنا نہیں اعتبار میری طرح
لٹا کے بیٹھوگے صبر و قرار میری طرح
کبھی تجھے فرصت ملے تو گن لینا
کتنے وعدے ادھار ہیں تجھ پر
عشق تو مانگتا ھے عمروں کا خراج
ایک دستک سے بھلا کون سا در کھلتا ھے
اتنے وعدے نہ کرو گھبرا کر
جاؤ ہم اعتبار کرتے ہیں
اب بھی آجاو کچھ نہیں بگڑا
اب بھی ہم تیرا انتظار کرتے ہیں
ذرا سی دیر تجھے آئنہ دکھایا ہے
ذرا سی بات پر اتنے خفا نہیں ہ
لوگوں کی سازشیں آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں
قران نے بتایا ہے اور تمھارا رب بہترین چال چلنے والا ہے
میں کچھ بھی ضائع نہیں کر رھی
نہ زندگی کو
نہ وقت کو
اور نہ خود کو
اگر میں اس کو یاد رکھے ھوے ھوں تو اس لئے کے میں اس کو بھول نہیں سکتی یہ میرے بس میں نہیں
خاموشی سے خدا کے روبرو بکھری تھے
تم نے دیکھا نہیں کتنی معصوم محبت تھی میری
زندگی میں جو چاہیں حاصل کر لیں
بس اتنا خیال رکھیں کہ آپ کی منزل کا راستہ کبھی لوگوں کے دلوں کو توڑتا ہوا نہ گزرے
یہ انسان کی فطرت ھے مکمل مل جانے والی محبت سے جلد اس کا دل بھر جاتا ھے پھر وہ نئی محبتوں کی تلاش میں نکل جاتا ھے پرانی محبت کو اذیت کی انتہا پر چھوڑ کے ۔۔ جب اپنی انا اتنی عزیز ھوتی ھے تو کسی لڑکی کو اس حد تک لاتے کیوں ھو جب نباہ نہیں سکتے تو پلیز تباہ بھی مت کرو کسی کو
انسان ضد وہاں کرتا ھے
جہاں اسے مان ھوتا ھے
مان ختم۔۔۔
آواز ختم۔۔۔
الفاظ ختم۔۔۔
