اچھا تو میں اب چلتا ہوں سفرِ آزاد پر
کوئی میرا پوچھے کہہ دینا إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعون
تجھے یہ شک ہے کہ تیرے لئے جان نہ دے پاؤں گا
مجھے یہ ڈر ہے کہ تو بہت روئے گی مجھے آزمانے کے بعد
نہ کامیاب ہوتا ہے نہ ناکام ہوتا ہے
آدمی عشق میں بس بدنام ہوتا ہے
خیر بدنام تو پہلے بھی بہت تھے لیکن
تجھ سے ملنا تھا کہ پر لگ گئے رسوائی کو
دیوانہ کہہ کر شہر میں رسوا کیے گئے
ہم میں فقط یہ عیب تھا ہم بےوفا نہ تھے
کاش کے میں اس کے نام سے بدنام ہوتا
گزرتا جس راہ سے لیکر نام اس کا لوگ بلاتے مجھے
کوئی الزام رہ گیا ہے تو وہ بھی مجھے دے دو
ہم تو پہلے بھی برے تھے تھوڑے اور سہی
بچھڑوں گی کچھ اس طرح تم سے
قبریں کھودتے رہ جاؤ گے میرے ہم ناموں کی
یہ بچھڑنا نہیں اجڑنا تھا
جس طرح سے جدا ہوئے ہم تم
اپنے دکھوں پے ہنسنا اپنی خوشیوں پے رونا
کیا کچھ سکھا جاتا ہے کسی کا کسی سے جدا ہونا
تم ہو زندگی تم ہی جینے کی وجہ ہو
تم کو نہ دیکھوں تو سانس تھم جاتی ہے
کاش کہ تم واقف ہو جاؤ میری محبت کی انتہا سے
حیران ہو جاؤ گے اپنی خوش نصیبی دیکھ کر
ہمیشہ ایسے شخص کو چنا کرو جو آپ کو عزت دے
عزت محبت سے کہیں زیادہ خاص ہوتی ہے
مجھے اس کی آواز سنائی دی تو اندازہ ہوا کہ
بعض آوازیں بھی جسم میں جان ڈال دیتی ہیں
میں نے ہر دعا میں اس کی خوشی کی دعا مانگی ہے
یہ جانتے ہوئے بھی کہ میں اس کی خوشی میں شامل نہیں ہوں
پھر ایک بیتا ہوا ہجر مجھ پہ پھر بیتا
گزاری پھر سے وہی ایک شب گزاری ہوئی
پھر ایک بیتا ہوا ہجر مجھ پہ پھر بیتا
گزاری پھر سے وہی ایک شب گزاری ہوئی
دل میں کتنے زخم ہیں کسی کو کیا پتہ
یہ اور بات ہے کہ ہم مسکرا کے جیتے ہیں رولانے والوں کے سامنے
تجھ سے تو اچھے زخم ہیں میرے
اتنی ہی تکلیف دیتے ہیں
جتنی برداشت کر سکوں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain