ترے وعدے پر جیے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا
کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
مری طرف سے تو ٹوٹا نہیں کوئی رشتہ
کسی نے توڑ دیا اعتبار ٹوٹ گیا
مری طرف سے تو ٹوٹا نہیں کوئی رشتہ
کسی نے توڑ دیا اعتبار ٹوٹ گیا
آدمی جان کے کھاتا ہے محبت میں فریب
خود فریبی ہی محبت کا صلہ ہو جیسے
تو بھی سادہ ہے کبھی چال بدلتا ہی نہیں
ہم بھی سادہ ہیں اسی چال میں آ جاتے ہیں
آدمی جان کے کھاتا ہے محبت میں فریب
خود فریبی ہی محبت کا صلہ ہو جیسے
ہر خطا پے اپنی شرمندہ ہوں میں
پہلے دل تسلیم کرے ذات_کیبریائی
خطا پے اپنی شرمندہ ہوں میں
تیری ہی رحمت کا گرویدہ ہوں میں
پھر آسمان کھول دیتا ہے در شفائی
ملے جو تیرے در کی آقا گدائی
ہر خطا پے اپنی شرمندہ ہوں میں
پہلے دل تسلیم کرے ذات_کیبریائی
نگاہ شوق کی حیرانیوں کو کیا کہیے
انہیں بلا بھی لیا اعتبار بھی نہ کیا
یہ اور بات کہ رستے بھی ہو گئے روشن
دئے تو ہم نے ترے واسطے جلائے تھے
بھیک میں دیتے ہیں دو دن کی توجہ مجھ کو
جی نہ چاہے تو مجھے در سے اٹھا دیتے ہیں
ایک چاہت تھی اُس کے ساتھ جینے کی۔۔۔۔۔
ورنہ محبت تو کسی اور سے بھی ہو سکتی تھی
ہر رکاوٹ میں کوئی نہ کوئی بہتری چپھی ہوتی ہے
یہ بات اللہ ہی بہتر جانتا ہے
میں نے ہر دعا میں اس کی خوشی کی دعا مانگی ہے
یہ جانتے ہوئے بھی کہ میں اس کی خوشی میں شامل نہیں ہوں
شاید وہ منتظر تھا کسی ایسی بات کو
میں کہوں اور وہ چھوڑ جائے
پریشانیاں بڑھ جائیں تو خدا کے سامنے رو لیا کریں
بے شک وہ ستر ماوں سے زیادہ پیار کرنے والا ہے
لوگوں کے سامنے رونے سے لوگ زندگی کو مذاق بنا دیتے ہیں
وہ رب ھی بہترین سہارا ھے
جو راہ عشق میں ثابت قدم رہا
اس کو دوبارہ عشق کرنے کی اجازت نہیں ملتی
بادشاہ تھے ہم . . . .💕 . . . . . . . . .اپنی مزاج مستی کے . . . عشق نے . تیرے دیدار کا 💝فقیر بنا دیا 💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain