عشق کی راہ پڑنے والوں کو
ہجر بے چین کرکے مارتا ھے
بڑے ہی سخت تھے زندگی کے حادثے
زخم بھی کھائے ہم نے مرہم بھی ہمیں رکھنا پڑا
ارسطو سے کسی نے کہا کہ میں نے ایک معتبر آدمی سے تمھارے بارے میں کچھ غلط باتیں سنی ہیں
ارسطو نے جواب دیا
غیبت کرنے والا کیسے معتبر ہوگیا
دنیا ایک دھوکہ ہے یہاں کوئی آپکا ہمدرد نہیں آپ تنہا آئے ہیں اور تنہا ہی جانا ہے کسی سے دل لگانے سے بہتر ہے خدا سے لو لگائیں
بڑے ہی سخت تھے زندگی کے حادثے
زخم بھی کھائے ہم نے مرہم بھی ہمیں رکھنا پڑا
میرا رابطہ مسئلہ تھا اس کا
رہ کے چپ سارے مسئلے حل کر دیے
کبھی کبھی ہمارے اپنوں میں کچھ انسان ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو نہ تو انسان اپنا بنا سکتا ہے اور نہ ہی انہیں اپنی زندگی سے نکال سکتا ہے
زخم دینے والے تو بہت ہیں لیکن مرہم لگانے والا کوئی نہیں
بڑے ہی سخت تھے زندگی کے حادثے
زخم بھی کھائے ہم نے مرہم بھی ہمیں رکھنا پڑا
بڑے ہی سخت تھے زندگی کے حادثے
زخم بھی کھائے ہم نے مرہم بھی ہمیں رکھنا پڑا
بھولی باتوں پہ تیری دل کو یقیں
پہلے آتا تھا اب نہیں آتا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain