وہ تو جان لے کے بھی ویسا ھی سبک نام رہا
عشق کے باب میں سب جرم ھمارے نکلے
آنکھ ہے پر نم
الجھے الجھے دھاگے دھاگے سے پڑھے تقدیر پر
تنہا ھونا نظر انداز ھونے سے بہتر ھے
کیا کبھی جانے والے کو کوئی روک پایا ہے؟
اس کی اجلی نظر میں بند تھا ایک شوق کا دریا
جاناں! یہ جدائی کا رنگ زرد کیوں ہوتا ہے؟
تیری اک ادا نے کر دیا میرے ہم نشیں اسیر تیرا
آنکھ ہے پر نم
الجھے الجھے دھاگے دھاگے سے پڑھے تقدیر پر
یہ کِس مقام پہ لا کے چھوڑا ہے تم نے
کہ نہ ہم اجنبی رہے نہ آشنا تم سے
تمہیں معلوم ہے “جاناں“ میں اکثر رات کو تنہا
ادھورا بیٹھ کے تم کو مکمل پاس پاتا ہوں
چرایا ہے اس نے کچھ اس ڈھنگ سے مجھے
عجب سی داستاں بن گئی ہے زندگی
یہ حقیقت ہے کہ تمہیں
کھو دینا میرے بس میں نہیں
تیرا مسکراتا چہرہ نظر کے سامنے رہے
زندگی مسکراتی رہے
اچھی ہوں یا بُری ہوں جیسی ہوں اپنی لئے ہوں
میں خود کو نہیں دیکھتی دوسروں کی نظر سے
اندر سے تو کبھی کے مَر چُکے ہیں ہم
اے موت تو بھی آجا لوگ ثبوت مانگتے ہیں

میری نظر سے دیکھو گے تو نگینہ ہی لگو گے
چلوں گا موت تک بھی ساتھ گر ساتھ چلو گے




پتہ ھے تکلیف کسے کہتے ھیں
تم نے مجھ سے اور بدلے میں میں نے ھر اس رشتے سے جس نے مجھ محبت کی بے وفائی کی 💔💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain