ملو کہ آج کوئی بات روبرو کر لیں یہ کیوں ھوئی دوریاں اس پر گفتگو کر لیں کریں گے پھر سے زیارت تمھارے چھرے کی کہ پہلے آنکھوں کو اشکوں سے با وضو کر لیں @ع@
نظر ان کی زبان ان کی تعجب ہے کہ اس پر بھی نظر کچھ اور کہتی ہے زبان کچھ اور کہتی ہے @a@
نفرتیں بہتر ہیں اس دھوکے سے جسے لوگ محبت کہتے ہیں
یوں ہنستے ہنستے چل بسیں گے ایک دن اگر ہماری یاد آئے تو مغفرت کے لیے دعا کرنا @A@
تم اپنی اچھائی میں مشہور رہو ہم برے ہیں ہم سے دور رہو
جب کسی انسان کا جنازہ نکلتا ہے تو لوگ روتے ہیں لیکن جب کسی کی عزت کا جنازہ نکلتا ہے تو لوگ ہنستے ہیں same Mari trah @A@
اچھا تو میں اب چلتا ہوں سفرِ آزاد پر کوئی میرا پوچھے کہہ دینا إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعون
مجھے بدنام کرنے کے بہانے ڈھونڈتے ہو کیوں میں خود ہو جاؤ گا بدنام پہلے نام ہونے دو @A@
تم اپنی اچھائی میں مشہور رہو ہم برے ہیں ہم سے دور رہو @A@
عجیب ہے یہ محبت کی دنیا جو دل میں رہتے ہیں وہی درد دیتے ہیں @A@
دو گھڑی سکون کی خاطر ہم نے برسوں عذاب جھیلا ہے اسے کہنا آج بھی اک شخص تیرے ہوتے ہوئے اکیلا ہے @A@
عجیب ہے یہ محبت کی دنیا جو دل میں رہتے ہیں وہی درد دیتے ہیں @A@
مرد اپنی جوانی کے اعمال سے اپنی بیٹی کا نصیب لکھ رہا ہوتا ہے @A@
انسان ایک واحد مخلوق ہے جس کا زہر اس کے الفاظ میں ہوتا ہے @A@