کسی نے ایک بزرگ سے پوچھا
دنیا میں سب دکھی کیوں ہیں؟
بزرگ نے مسکرا کر کہا
خوشیاں سب کے پاس ہیں
بس ایک کی خوشی دوسرے کا درد بن جاتا ہے
بہت عجیب دنیا ہے
یہاں جھوٹ نہیں سچ بولنے سے رشتے ٹوٹ جاتے ہیں
زندگی میری تهی برباد لوگوں نے کردی
یا اللہ موت کے وقت ہم سب کو
لَا اِلَهَ اِلّا اللّهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللّهِ پڑھنا نصیب فرما
آمین
ﻣﺠﮭ کو ﻣﯿﺮﯼ ﺩﻋﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮕﺘﯽ
ﻣﯿﺮﮮ ﺣﻖ ﻣﯿﮟ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﮮ ﮐﻮﺋﯽ

ہر ایک کی طبیت کے مطابق نہیں ہیں ہم
کڑوے ضرور ہیں لیکن منافق نہیں ہیں ہم
ہمارا اگلا سفر دھوپ کا سہی لیکن
تمہاری چھاؤں میں اب لوٹ کر نہیں آنا
تم ہو زندگی تم ہی جینے کی وجہ ہو
تم کو نہ دیکھوں تو سانس تھم جاتی ہے
مجھے اس کی آواز سنائی دی تو اندازہ ہوا کہ
بعض آوازیں بھی جسم میں جان ڈال دیتی ہیں
باہر سے تو رونق ہے وہی آج بھی لیکن
اس عشق نے اندر سے جلایا ہے بہت کچھ
تھوڑی دیر کی دوستی میں ہمیشہ خلوص ملتا ہے
انسان کا اصلی روپ کچھ عرصہ کے بعد سامنے آتا ہے
وقت بدل جاتے ہیں ساتھ چھوٹ جاتے
زندگی کے سفر میں گہرے سے گہرے دوست چھوڑ جاتے ہیں
دنیا میں ہزار رشتے بناؤ لیکن ایک رشتہ ایسا ضرور بناؤ
کہ جب ہزاروں آپ کے خلاف ہوں تو وہ ایک آپ کے ساتھ ہو
وہ جو ہاتھ تک لگانے کو سمجھتا تھا بے ادبی
گلے لگ کے رو دیا بچھڑنے سے ذرا پہلے
بچھڑوں گی کچھ اس طرح تم سے
قبریں کھودتے رہ جاؤ گے میرے ہم ناموں کی
وہ پاس تھا تو زمانے کو دیکھتی ہی نہ تھیں
بچھڑ گیا تو ہوئیں پھر سے دربدر آنکھیں
مجھے نہیں معلوم کہ انسان کی تعریف کیا ہیں مگر انسان کہنے کا لائق وہ ہے جو دوسروں کو دکھ نہیں دیتا
دل کسی سے تب ہی لگانا جب دلوں کو پڑھنا سيکھ جاؤ
ہر اک چہرے کی فطرت ميں وفاداری نہیں ہوتی
میں نے ہر بار نئی آنکھ سے دیکھا تجھ کو
مجھ کو ہر بار نیا عشق ہوا ہے تجھ سے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain