غیروں کو کیا پڑی ہے کہ رسوا کریں مجھے
ان سازشوں میں ہاتھ کسی آشنا کا ہے
ہم تو روٹهے تهے کہ وہ خود منا لیں گے اپنا سمجھ کر
ہم کو کیا خبر تهی کہ ان کو بہانا مل جاۓ گا ہم کو بهول جانے کا
تسلسل ٹوٹ جائے نہ کہیں سانسوں کا زندگی سے
پل بھر کے لیے بھی تم مجھ سے روٹھا نہ کرو
ہم سے کبھی روٹھ نہ جانا
اگر روٹھ جاؤ تو دعا کرنا میرے مرجانے کی
اس کو تمنا تھی ہمیں کوئی نہ دیکھے
ہم نے ہو کر تنہا انہیں خوشحال کر دیا
ہم پہلے ہی جی رہے تھے اداس راتوں میں اکیلے
آپ کے جانے کے بعد رونق اور بڑھ گئی
ہمارے پاس نہ بیٹھو
ہماری تنہائیاں خفا ہوتی ہے
اتنی محبت تھی تو چھوڑ کیوں دیا مجھے اے سنگدل
وہ وعدے تو نبھاتے جو عمر بھر ساتھ نبھانے کے لیے تھے
باتوں کے پاسدار لوگ تھے
وعدوں سے پھر گئے نظروں سے گر گئے
اور کیا چائیے تمہیں میری محبت کا ثبوت
مجھے تو تمہارے نام کے لوگ بھی اچھے لگتے ہیں
تیرے نہ ہونے سے زندگی میں بس اتنی سی کمی رہتی ہے
میں چاہے لاکھ مسکراوں ان آنکھوں میں نمی رہتی ہے
جب بھی روئے تو آنسو چھپا کر روئے
ہم نے سیکھا ہی نہیں غم کی نمائش کرنا
تیرے نہ ہونے سے زندگی میں بس اتنی سی کمی رہتی ہے
میں چاہے لاکھ مسکراوں ان آنکھوں میں نمی رہتی ہے
رو لینے دو آج مجھے جی بھر کر
شاید کہ
ان آنسوٶں کا اس پے کوئی اثر ہو جاۓ
اس درد کا علاج نہ دعا ہے نہ دوا ہے
فقط تیرا دیدار ہے
آج کی رات خیر سے گزرے
دردِ دل بار بار اٹھتا ہے
💔😢💔💔😢💔
ایسے جاتی ہے زندگی کی امید
جیسے پہلو سے یار اٹھتا ہے
کیوں نہیں محسوس ہوتی انہیں میری تکلیف؟
جو کہتے تھے تمہیں ہم اچھے سے جانتے ہیں
ہم بدنصیب لوگ کسی کو کیا یاد آییں گے
ہم تو درد لے کر بھی مسکرانے کی ادا رکھتے ہیں
ہم بدنصیب لوگ کسی کو کیا یاد آییں گے
ہم تو درد لے کر بھی مسکرانے کی ادا رکھتے ہیں
باہر سے تو رونق ہے وہی آج بھی لیکن
اس عشق نے اندر سے جلایا ہے بہت کچھ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain