مت ڈال میری نیند کے کشکول میں سپنے
اب مجھ سے ترے بوجھ اٹھائے نہيں جاتے،
ہم لوگ مزاروں کے چراغوں کی طرح ہیں
روشن کیۓجاتے ہیں بجھائے نہيں جاتے ،
دل کھول کر آج روۓ ہم
😢💔
لے ڈوبی آج ہمیں تھکاوٹ صبر کی
ہنستی ہوئی آنکھوں میں بھی غم پلتے ہیں
کون مگر جھانکے ____ اتنی گہرائی میں !!!
خواب مہنگے پڑے ہم کو!!
غم کی مقروض ھو گئی آنکھیں
مجھے بد دعائیں چاہیے
اتنی سخت کے موت بھی کانپ اُٹھے
🤗
کاش کہ میں مرجاؤں اس کے سامنے
وہ روتی رہے اپنے ہاتھوں کو جوڑ کر
ﯾﮧ ﻟﮑﯿﺮﯾﮟ ﻧﮭﯿﮟ ﮬﯿﮟ ﭼﮭﺮﮮ ﭘﺮ
ﻭﻗﺖ ﻧﮯ ﻣﺠﮫ ﭘﮧ ﺩﺳﺘﮑﺎﺭﯼ ﮐﯽ ﮬﮯ
عشق تو آنکھوں کے سامنے مکر جاتا ہے😶
مستقبل سے کھیل گئے جو میرے!!!
سنا ہے حال ان کا بھی خراب ہے!!!🥀🖤