Damadam.pk
bintos's posts | Damadam

bintos's posts:

bintos
 

sometimes all you desire becomes recovering your sanity.

bintos
 

Badly miss that super conscious bintos from 2017..

bintos
 

کررہی ہوں میں شَبِ غم کا علاج
تیری تصویر جلائی ہے ابھی
وشال سحر

bintos
 

زندگی کی ابتدائی دو، اڑھائی دہائیوں میں ہی دایاں ہاتھ بالکل ناکارہ ہو گیا ہے۔
💔

bintos
 

میں تمہاری آنکھوں میں آنسو نہیں دیکھ سکتا تھا پچھلے آدھے گھنٹے سے دیکھ رہا ہوں اب تم نظریں اٹھا کر میری بے بسی دیکھو۔
سوگواری کے باون دن

bintos
 

''Let it be''

bintos
 

خود کو دیکھے، خود سے خود ہی انکاری ہوں
جانے رسمِ دنیا نے ایسا بھی کیا کام کیا

bintos
 

تتلیوں کے جہاں میں، کبھی نہ پھولوں میں
میری پروانه زیست کو کہیں اماں نہ ملی

bintos
 

کانچ ٹکڑوں میں بنٹ رہا تھا
خلش کا دھاگہ الجھ رہا تھا

bintos
 

تم ہو مصروفِ تكلم تمہیں کیا غرض کہ میں
بے ثباتیِٔ گریہ پہ پشیماں کیوں رہوں۔ ۔ ۔

bintos
 

کیا ہوا؟
آسمان سے دل بیزار ہوگیا۔
لیکن سر چھپانے کو اس سے وسیع کوئی چھت بھی نہیں۔ ۔ ۔
پھر آسمان سے کہہ دو کہ ان سورج، چاند ستاروں کو اپنے ماتھے سے نوچ ڈالے، مجھے ان سے وحشت ہوتی ہے
تم اندھیرے سے ڈر جاؤ گی۔
بھلا سیاہی بھی سیاہی سے کبھی چھپتی ہے؟

bintos
 

تھامنے والے ہاتھ کی اور سر ٹکانے کو کاندھے کی ضرورت ہمیشہ نہیں رہتی ، کبھی آپ قدم جمانے کو صرف ہموار زمین چاہتے ہیں۔

bintos
 

کتنا مختصر ہوتا ہے نا اپنا آپ۔

bintos
 

من زندگی زا دوست ندارم ، بنابراین هیچ داستانی برای گفتن ندارم

bintos
 

عاشق پر الزام لگایا گیا کہ تمہارا تو دل ہی بکاؤ ہے، جب چاہا دل لگی میں لگا لیا۔ تو جہان بھر کے حقائق سے آشنا بہتی ہوا متبسم ہوئی اور طعنہ زن، غافل کی لاعلمی پر افسوس کرتی کہنے لگی جو مقامِ اول سے ناواقف ہیں وه مقامِ آخر پر قياس آرائی کرنے کا حق اس ہی دن کھو چکے تھے جس دن سمندر کی لہریں پہلی مرتبہ بپھریں، جس دن زمین سورج کے گرد چکر لگانے لگی، جس دن نبات نے اپنا ننها سر دھرتی کی گود سے اٹھایا!
عشق کا اولین درجہ تو سینے میں رکھے دل کا کھو دینا ہے، جو چیز ہے ہی گمشدہ وه بھلا بکاؤ کیونکر ہوئی؟
یہاں محبت کا تخم دل کا بوسہ لینے کو جھکا اور وہاں عشق کا معجزاتی نخل پروان چڑھا پھر کون جانے، کب سے یہ کراماتی شجر، دل کو اپنے دامن میں چھپائے کیفیات کے اثمار سے لدها رہا۔

bintos
 

انسان کا اپنا قصور کہاں ہوتا ہے؟ یہ تو وه باتیں اور جملے ہوتے ہیں جو ہمارے لاشعور میں گردش کرتے ہیں، ہم اپنے آپ سے ہی ناواقف رہتے ہیں۔ آہستہ آہستہ ان کی بازگشت ہونے لگتی ہے اور پھر یہی نکتے ہمارے شعور کا حصہ بن جاتے ہیں۔

bintos
 

آپ کو پتا ہے، میں نے اپنے بالوں کی طرح اپنے ہاتھ پھیلاۓ اور خوشبو سے سجا دامن بھی، لیکن میرے ہاتھ کسی نے نہیں تھامے۔ ۔ جیسے اس لمس سے میری بدقسمتی رنج کی صورت منتقل ہو جاۓ گی یاجیسے دامن سے اٹھتی مہک، تعفن میں تبدیل ہو کر وبا پھیلاۓ گی۔

bintos
 

جب سہارے کھو جائیں تب منہ کے بل گرنا ہی مقدر ہوتا ہے۔

bintos
 

میں بھی تو تنہا ٹہلتی ہوں یہاں رات گئے
وه بھی تو مثلِ ہوا بام پہ چلتا ہوگا
پاس والوں کو خبر دور کی ہوگی کیسے
اک اسی نہج پہ وه ماتھا مسلتا ہوگا

bintos
 

I greet the blue skies, they'll convey my greetings to you.