Damadam.pk
bintos's posts | Damadam

bintos's posts:

bintos
 

اظہار کے پیچھے چھُپی مشق کو جاننے کی مشقت کوئی نہیں کرتا، میاں۔

bintos
 

بچھڑے جو تم بکھر گئے موتی تمام ہی۔ ۔ ۔

bintos
 

محبت، ہجر معنی نہیں رکھتے لوگوں، جب اندر کے طوفان سر اٹھانے لگیں تب ہر شے ثانوی حیثیت اختیار کر لیتی ہے۔

bintos
 

ہم اپنے خول سے باہر ہمیشہ کسی پر یقین کر کے ہی نکلتے ہیں

bintos
 

شورشِ زہرِ تن فریفتہ ہے
آرزؤِ دہن تہی داماں
مثلِ کوہ عرضِ جفا کافی نہیں
ہے مگر روزِ جزا ہی نالاں

bintos
 

قربت اور خواہش کی تکرار میں تخیل جیت جاتا ہے۔

bintos
 

تم کو مرے دل تلک رسائی ہے۔ ۔ ۔
مجھ کو فقط خواب تک رسائی دو

bintos
 

لاکھ طوفان سے بچ جاۓ مگر جب ہو ستم
ایک ہی جست میں ڈھے جاتا ہے کمزور بهرم

bintos
 

ہے تماشا، یہ زندگی ہے کیا
نارسائی میں جی کے کیا کرنا

bintos
 

خزاں سے واسطہ زندان جیسا ہے۔

bintos
 

کھارے پانی کی بھی ایک الگ زبان ہوتی ہے، اگر کوئی سمجھے تو ۔

bintos
 

زبان میں تاثیر پیدا کرنا مقصود ہو تو دھتکار کی ضرب کھانی ہی پڑتی ہے۔

bintos
 

پچھتاوا اگر خاص ہے تو چھٹکارا انمول۔

bintos
 

جب خار دار راستوں سے گزرنا چھوڑ دیا جائے پھر مرہم نہ بھی ملے زخم لیکن بھر جاتے ہیں۔

bintos
 

یہ زرد کوکب تمہاری آنکھوں کی روشنی ہے
یہ نرم چاہت، تمہارے ہونے کو ہی بنی ہے

bintos
 

وه جو عزیز تر ٹھہرا۔ ۔ ۔
وه تو ہر حال میں پسند آیا

bintos
 

الفاظ میری ملکیت نہیں لیکن خیال بھی کبھی کسی کی میراث رہا ہے؟

bintos
 

پرانی عادتیں نہیں بدلتی، پرانے طریقے جدت کی حدت سے محروم رہ جاتے ہیں۔

bintos
 

ہوا میں خنکی ہے، کمرے میں گہما گہمی،
گلی، کوچے، بازار رنگا رنگ برقی قمقموں سے سجے ہیں،
میلاد کا سما ہے،
پتہ ہے آج کیا ہوا؟ میں نے چاند کے ساتھ دو ستارے دیکھے، میں یہ پہچاننے سے عاجز رہی کہ ان میں میرا ستارہ کونسا ہے، عجیب ہے ناں! پھر مجھے آپ بہت یاد آئے۔ ۔ پر میں آپ کو بھولی نہیں۔
قلب مضطرب نے کہا تھا، مجھے قدر دانوں کی ضرورت نہیں،
قلب مطمئن نے کہا، قابل کو قدر خوب ملتی ہے اور خود ہی۔ ۔
قلب مومن پاس کھڑا مسکراتا رہا؛ اطمینان، قدر دان اور قابلیت سب میرے پاس ہی تو ہے۔ ۔ لیکن یہ لڑکی ہاتھ نہیں بڑھاتی کہ مجھے تھام سکے۔ ۔
میں کیا کروں؟ میں ہاتھ بڑھاتی ہوں۔ ۔ بہت ہمّت سے مگر میرا ہاتھ ایمان کو تھام نہیں پاتا، جیسے۔۔۔۔ جیسے روشن دان سے آنے والی روشنی مٹھی میں بھر کر مقدر میں حل نہیں کی جا سکتی! بھلا نور بھی کسی ہاتھ کی گرفت میں آیا ہے؟

bintos
 

And with the passage of time she realized that she doesn't love anyone, neither children nor elders... not even her own self. Because love is an illusion, it-always-been.