وقت سے وقت کی کیا شکایت کریں وقت ہی نہ رہا وقت کی بات ہے
اسنے دیکھا مجھے اسنے چاہا مجھے اسنے ٹھکرا دیا وقت کی بات ہے
سنو اس عید پر جاناں کوئی تحفہ نہیں لینا
کہ تحفے تو رقم دے کے خریدے جا سکتے ہیں نا!
مگر دل کی مسرت تو تمہاری دید ٹھہرے گی
ترے رخ کی زیارت ہی ہماری عید ٹھہرے گی
عید کے خیال نے خوش کر دیا لیکن
تمہیں سوچ کر دل اب بھی بہت اداس ہے
eid mubarak ajnaabi logo kaise ho 😥
تجھ کو معلوم بھی ہے
کہ کتنا طلبگار ہوں تیرا
پوچھ ان فرشتوں سے
جو روز لکھتے ہیں دعا میری
اور نام تیرا
کوئی فریاد تیرے دل میں دبی ہو جیسے
تو نے آنکھوں سے کوئی بات کہی ہو جیسے
جاگتے جاگتے اک عمر کٹی ہو جیسے
جان باقی ہے مگر ، سانس رکی ہو جیسے
ہر ملاقات پہ محسوس یہی ہوتا ہے
مجھ سے کچھ تیری نظر پوچھ رہی ہو جیسے
ایک لمحے میں سمٹ آیا صدیوں کا سفر
زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے
کتنا سوچوں کہ محبت نہیں کرنی میں نے
پھر یہ سوچوں ہائے کیا تجھ سے بھی نہیں؟❤️
#Yaad_e_hinO
ادب کا دروازہ اتنا چھوٹا اور
تنگ ہوتا ہے کہ
اس میں داخل ہونے سے پہلے
سر کو جھکانا پڑتا ہے۔!!🔥
تو نے اے وقت ! کبھی پلٹ کر بھی دیکھا ہے ؟
کیسے ہیں ؟ تیری رفتار کے مارے ہوئے لوگ!
میں زندگی کا ساتھ نبھاتا چلا گیا
ہر فکر کو دھوئیں میں اڑاتا چلا گیا
بربادیوں کا سوگ منانا فضول تھا
بربادیوں کا جشن مناتا چلا گیا
جو مل گیا اسی کو مقدر سمجھ لیا
جو کھو گیا میں اس کو بھلاتا چلا گیا
غم اور خوشی میں فرق نہ محسوس ہو جہاں
میں دل کو اس مقام پہ لاتا چلا گیا
میں تیرا ظرف دیکھتا رہوں گا
تو میری خاک کا تماشہ کر
مجھے ہی غرض کی خاطر
یوں بےغرض ہونا تھا
کہ کچھ تو بھرم رکھنا تھا
اور کچھ دل بھی تھا رکھنا
دوست کتاب، راستہ اور سوچ
اگر غلط ہوں تو گمراہ کر دیتے ہیں
تون ته وفا جي ڳاله ٿو ڪرين..!!💔
پر مونکي ته تنهنجي بيوفائي تي به وڏو ناز آ...!!💔
کسی مکتب کے نالائق طالب علم کی طرح ...
دل نے تیرے نام کے رٹے لگا رکھے ہیں
مجھے سو بار زندگی بھی ملے تو میں ہر بار تمہارا انتخاب کروں گا مجھے تم سے محبت کرتے رہنا پسند ہے کسی بھی بدلے کی تمنا کیئے بغیر میرے لیے یہ کافی ہے کہ مجھے تم سے محبت ہے
کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
دکھائی بھی جو نہ دے ، نظر بھی جو آرہا ہے وہی خدا ہے
تلاش اُس کو نہ کر بتوں میں ، وہ ہے بدلتی ہوئی رُتوں میں
جو دن کو رات اور رات کو دن بنا رہا ہے ، وہی خدا ہے
وہی ہے مشرق وہی ہے مغرب ، سفر کریں سب اُسی کی جانب
ہر آئینے میں جو عکس اپنا دکھا رہا ہے ، وہی خدا ہے
کسی کو سوچوں نے کب سراہا ، وہی ہوا جو خدا نے چاہا
جو اختیارِ بشر پہ پہرے بٹھا رہا ہے ، وہی خدا ہے
نظر بھی رکھے ،سماعتیں بھی ، وہ جان لیتا ہے نیتیں بھی
جو خانہء لاشعور میں جگمگا رہا ہے ، وہی خدا ہے
کسی کو تاجِ وقار بخشے ، کسی کو ذلت کے غار بخشے
جو سب کے ماتھے پہ مہرِ قدرت لگا رہا ہے ، وہی خدا ہے
سفید اُس کا سیاہ اُس کا ، نفس نفس ہے گواہ اُس کا
جو شعلہء جاں جلا رہا ہے ، بُجھا رہا ہے ، وہی خدا ہے...
وفا کی کون سی منزل پہ اس نے چھوڑا تھا
کہ وہ تو یاد ہمیں بھول کر بھی آتا ہے
محسن نقوی
سر صحرا مسافر کو ستارہ یاد رہتا ہے
میں چلتا ہوں مجھے چہرہ تمہارا یاد رہتا ہے
تمہارا ظرف ہے تم کو محبت بھول جاتی ہے
ہمیں تو جس نے ہنس کر بھی پکارا یاد رہتا ہے
محبت میں جو ڈوبا ہو اسے ساحل سے کیا لینا
کسے اس بحر میں جا کر کنارہ یاد رہتا ہے
بہت لہروں کو پکڑا ڈوبنے والے کے ہاتھوں نے
یہی بس ایک دریا کا نظارہ یاد رہتا ہے
صدائیں ایک سی یکسانیت میں ڈوب جاتی ہیں
ذرا سا مختلف جس نے پکارا یاد رہتا ہے
میں کس تیزی سے زندہ ہوں میں یہ تو بھول جاتا ہوں
نہیں آنا ہے دنیا میں دوبارہ یاد رہتا ہے
انا کا بوجھ کبھی جسم سے اتار کے دیکھ
مجھے زباں سے نہیں، روح سے پکار کے دیکھ
میری زمین پہ چل تیز تیز قدموں سے
پھر اس کے بعد تو جلوے مرے غبار کے دیکھ
یہ اشک دل پہ گریں تو بہت چمکتے ہیں
کبھی یہ آئنہ تیزاب سے نکھار کے دیکھ
نہ پوچھ مجھ سے ترے قرب کا نشہ کیا ہے
تُو اپنی آنکھ میں ڈورے مرے خمار کے دیکھ
ذرا تجھے بھی تو احساسِ ہجر ہو جاناں
بس ایک رات میرے حال میں گزار کے دیکھ
ابھی تو صرف کمالِ غرور دیکھا ہے
تجھے قسم ہے تماشے بھی انکسار کے دیکھ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain