Damadam.pk
bosss's posts | Damadam

bosss's posts:

bosss
 

وقت سے وقت کی کیا شکایت کریں وقت ہی نہ رہا وقت کی بات ہے
اسنے دیکھا مجھے اسنے چاہا مجھے اسنے ٹھکرا دیا وقت کی بات ہے

bosss
 

سنو اس عید پر جاناں کوئی تحفہ نہیں لینا
کہ تحفے تو رقم دے کے خریدے جا سکتے ہیں نا!
مگر دل کی مسرت تو تمہاری دید ٹھہرے گی
ترے رخ کی زیارت ہی ہماری عید ٹھہرے گی

bosss
 

عید کے خیال نے خوش کر دیا لیکن
تمہیں سوچ کر دل اب بھی بہت اداس ہے

bosss
 

eid mubarak ajnaabi logo kaise ho 😥

bosss
 

تجھ کو معلوم بھی ہے
کہ کتنا طلبگار ہوں تیرا
پوچھ ان فرشتوں سے
جو روز لکھتے ہیں دعا میری
اور نام تیرا

bosss
 

کوئی فریاد تیرے دل میں دبی ہو جیسے
تو نے آنکھوں سے کوئی بات کہی ہو جیسے
جاگتے جاگتے اک عمر کٹی ہو جیسے
جان باقی ہے مگر ، سانس رکی ہو جیسے
ہر ملاقات پہ محسوس یہی ہوتا ہے
مجھ سے کچھ تیری نظر پوچھ رہی ہو جیسے
ایک لمحے میں سمٹ آیا صدیوں کا سفر
زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے

bosss
 

کتنا سوچوں کہ محبت نہیں کرنی میں نے
پھر یہ سوچوں ہائے کیا تجھ سے بھی نہیں؟❤️
#Yaad_e_hinO

bosss
 

ادب کا دروازہ اتنا چھوٹا اور
تنگ ہوتا ہے کہ
اس میں داخل ہونے سے پہلے
سر کو جھکانا پڑتا ہے۔!!🔥

bosss
 

تو نے اے وقت ! کبھی پلٹ کر بھی دیکھا ہے ؟
کیسے ہیں ؟ تیری رفتار کے مارے ہوئے لوگ!

bosss
 

میں زندگی کا ساتھ نبھاتا چلا گیا
ہر فکر کو دھوئیں میں اڑاتا چلا گیا
بربادیوں کا سوگ منانا فضول تھا
بربادیوں کا جشن مناتا چلا گیا
جو مل گیا اسی کو مقدر سمجھ لیا
جو کھو گیا میں اس کو بھلاتا چلا گیا
غم اور خوشی میں فرق نہ محسوس ہو جہاں
میں دل کو اس مقام پہ لاتا چلا گیا

bosss
 

میں تیرا ظرف دیکھتا رہوں گا
تو میری خاک کا تماشہ کر

bosss
 

مجھے ہی غرض کی خاطر
یوں بےغرض ہونا تھا
کہ کچھ تو بھرم رکھنا تھا
اور کچھ دل بھی تھا رکھنا

bosss
 

دوست کتاب، راستہ اور سوچ
اگر غلط ہوں تو گمراہ کر دیتے ہیں

bosss
 

تون ته وفا جي ڳاله ٿو ڪرين..!!💔
پر مونکي ته تنهنجي بيوفائي تي به وڏو ناز آ...!!💔

bosss
 

کسی مکتب کے نالائق طالب علم کی طرح ...
دل نے تیرے نام کے رٹے لگا رکھے ہیں

bosss
 

مجھے سو بار زندگی بھی ملے تو میں ہر بار تمہارا انتخاب کروں گا مجھے تم سے محبت کرتے رہنا پسند ہے کسی بھی بدلے کی تمنا کیئے بغیر میرے لیے یہ کافی ہے کہ مجھے تم سے محبت ہے

bosss
 

کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
دکھائی بھی جو نہ دے ، نظر بھی جو آرہا ہے وہی خدا ہے
تلاش اُس کو نہ کر بتوں میں ، وہ ہے بدلتی ہوئی رُتوں میں
جو دن کو رات اور رات کو دن بنا رہا ہے ، وہی خدا ہے
وہی ہے مشرق وہی ہے مغرب ، سفر کریں سب اُسی کی جانب
ہر آئینے میں جو عکس اپنا دکھا رہا ہے ، وہی خدا ہے
کسی کو سوچوں نے کب سراہا ، وہی ہوا جو خدا نے چاہا
جو اختیارِ بشر پہ پہرے بٹھا رہا ہے ، وہی خدا ہے
نظر بھی رکھے ،سماعتیں بھی ، وہ جان لیتا ہے نیتیں بھی
جو خانہء لاشعور میں جگمگا رہا ہے ، وہی خدا ہے
کسی کو تاجِ وقار بخشے ، کسی کو ذلت کے غار بخشے
جو سب کے ماتھے پہ مہرِ قدرت لگا رہا ہے ، وہی خدا ہے
سفید اُس کا سیاہ اُس کا ، نفس نفس ہے گواہ اُس کا
جو شعلہء جاں جلا رہا ہے ، بُجھا رہا ہے ، وہی خدا ہے...

bosss
 

وفا کی کون سی منزل پہ اس نے چھوڑا تھا
کہ وہ تو یاد ہمیں بھول کر بھی آتا ہے
محسن نقوی

bosss
 

سر صحرا مسافر کو ستارہ یاد رہتا ہے
میں چلتا ہوں مجھے چہرہ تمہارا یاد رہتا ہے
تمہارا ظرف ہے تم کو محبت بھول جاتی ہے
ہمیں تو جس نے ہنس کر بھی پکارا یاد رہتا ہے
محبت میں جو ڈوبا ہو اسے ساحل سے کیا لینا
کسے اس بحر میں جا کر کنارہ یاد رہتا ہے
بہت لہروں کو پکڑا ڈوبنے والے کے ہاتھوں نے
یہی بس ایک دریا کا نظارہ یاد رہتا ہے
صدائیں ایک سی یکسانیت میں ڈوب جاتی ہیں
ذرا سا مختلف جس نے پکارا یاد رہتا ہے
میں کس تیزی سے زندہ ہوں میں یہ تو بھول جاتا ہوں
نہیں آنا ہے دنیا میں دوبارہ یاد رہتا ہے

bosss
 

انا کا بوجھ کبھی جسم سے اتار کے دیکھ
مجھے زباں سے نہیں، روح سے پکار کے دیکھ
میری زمین پہ چل تیز تیز قدموں سے
پھر اس کے بعد تو جلوے مرے غبار کے دیکھ
یہ اشک دل پہ گریں تو بہت چمکتے ہیں
کبھی یہ آئنہ تیزاب سے نکھار کے دیکھ
نہ پوچھ مجھ سے ترے قرب کا نشہ کیا ہے
تُو اپنی آنکھ میں ڈورے مرے خمار کے دیکھ
ذرا تجھے بھی تو احساسِ ہجر ہو جاناں
بس ایک رات میرے حال میں گزار کے دیکھ
ابھی تو صرف کمالِ غرور دیکھا ہے
تجھے قسم ہے تماشے بھی انکسار کے دیکھ