خود تک پہنچنے کا راستہ آسان نہ رکھیں،تاکہ جو اہل نہیں وہ آپ تک پہنچ ہی نہ پائے🖤
مُحبت کی بھیک مانگنے سے اچھا ہے خود کو سانپ سے ڈسواؤ ، اک چیخ مارو اور مر جاؤ____"👣
کچھ اذیتیں ہمیں خاموشی سے سہنی ہوتی ہیں
کُچھ اذیتوں کی وضاحت الفاظ نہیں کر سکتے•
روک کے بیٹھے ہیں ہم زندگی کو
کہ تم آؤ۔۔۔...تو جینا شروع کریں
تم کو سو لوگ میسر ہیں رفاقت کے لئے
تم نا ہونے کی اذیت کو کہاں سمجھو گی!
میں نے تو اک شخص پر ہی ختم کر دی!!!
اب محبت کس کو کہتے ھیں مجھے کیا معلوم
حقیقت کا طمانچہ
محبوب کے ساتھ بنائی گئی محدود خیالی دنیا کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیتا ہے ۔۔۔!!!
وہ لوٹ آئے گا سورج کے ڈوبنے سے قبل
سمجھ رہے ہو نا صاحب، میرے گمان کا دکھ
جو تمھیں چاہ کے بھی کسی اور کی چاہ رکھے
*وہ تماشائی ھے_ طالب محبت نہیں ___
واہـم سـارے تـیـرے اپـنے ہـیـں
ہـم کـہـاں تجـھ کـو بھـول سکتـے ہـیـں
وہ لوٹ آئے گا سورج کے ڈوبنے سے قبل
سمجھ رہے ہو نا صاحب، میرے گمان کا دکھ
زِندگی کبھی بادشاہ نہیں ہونے دیتی، سب کُچھ دے کر بھی ہمیں فقیر ہی رکھتی ہے، کِسی نہ کِسی سے محروم اور کِسی نہ کِسی کے لیے ترستا ہوا
مجھے شوق تھا تیرے ساتھ کا
جو نہ مل سکا ،چلو خیر ہے
میری زندگی بھی گزر گئی
تو بھی جا چکا،چلو خیر ہے
یہ جو بے بسی ہے چار سو
یہ جو الجھے الجھے سے طور ہیں
یوں ہی دھیرے دھیرے ختم ہوا
یہ بھی سلسلہ ،چلو خیر ہے
شکریہ ان لوگوں کا جنہوں نے مجھے بتایا کہ یہ زندگی اور اس کی ہر چیز یہاں تک کہ محبتیں بھی عارضی ہیں ۔
اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں
کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں
تو بھی ہیرے سے بن گیا پتھر
ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں
تو کہ یکتا تھا بے شمار ہوا
ہم بھی ٹوٹیں تو جا بجا ہو جائیں
ہم بھی مجبوریوں کا عذر کریں
پھر کہیں اور مبتلا ہو جائیں
ہم اگر منزلیں نہ بن پائے
منزلوں تک کا راستا ہو جائیں
دیر سے سوچ میں ہیں پروانے
راکھ ہو جائیں یا ہوا ہو جائیں
عشق بھی کھیل ہے نصیبوں کا
خاک ہو جائیں کیمیا ہو جائیں
اب کے گر تو ملے تو ہم تجھ سے
ایسے لپٹیں تری قبا ہو جائیں
بندگی ہم نے چھوڑ دی ہے فرازؔ
کیا کریں لوگ جب خدا ہو جائیں
ہماری یادداشت کائنات سے زیادہ کامل دنیا ہے: یہ ان لوگوں کو زندہ کرتی ہے جو اب موجود نہیں ہیں
محبت کے قیمتی لمحات اگر انا کے نطر کردیئے جائیں تو ہاتھ میں بس گھڑی رہ جاتی ہے وقت آگے نکل جاتا ہے
بوس ہمارے ساتھ بڑا حادثہ ہو
ہم رہ گںۓ ہمارا زمانہ چلا گیا
میرے ہاتھوں سے مہک آتی رہی دن بھر
رات خواب میں تیرے بال سنوارے میں نے
کبھی کبھی انسان یہ خود نہیں جانتا کہ وہ کس کیفیت سے گزر رہا ہے، اور ان لمحوں میں ”کیسے ہیں آپ؟“ سب سے مشکل سوال محسوس ہوتا ہے۔۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain