Damadam.pk
capt@in's posts | Damadam

capt@in's posts:

capt@in
 

*میرا عشق لے گیا مجھے* 🍁
*خدا کے قریب* 🍃
*تجھے پانے کی ضد میں* 🍂
*میں نے سجدے بڑھا دیئے* 🌾

capt@in
 

وہ جو نہ آنے والا ہے نا اس سے ہم کو مطلب تھا..
آنے والوں سے کیا مطلب آتے ہیں آتے ہونگے..
جون ایلیا 💔

capt@in
 

بتا....!! کس سے کروں تیری #بےرخی کا شکوہ,,,😐😔💔
یہاں ھر شخص #تجھے___میرا سمجھتا ھے..🔥💔😢😔

capt@in
 

تمہاری خوش نما آنکھوں پہ وار دوں خود کو
تمہاری دلنشین باتوں کو میری عمر لگے ❤️

capt@in
 

کبھی دل ٹوٹا کبھی یقین ٹوٹا تو کبھی میں خود ٹوٹ گیا،,,,,,,💔
دینے والے مجھے اپنے اپنے حساب سے چوٹ دیتے رہے۔۔۔۔۔۔💔

Jokes image
c  : 😍😍😍😜😜😜😘 - 
capt@in
 

اِنَّا خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ نُّطۡفَةٍ اَمۡشَاجٍۖ نَّبۡتَلِيۡهِ فَجَعَلۡنٰهُ سَمِيۡعًۢا بَصِيۡرًا
ہم نے انسان کو ایک مخلوط نطفے سے پیدا کیا تاکہ اس کا امتحان لیں اور اِس غرض کے لیے ہم نے اسے سننے اور دیکھنے والا بنایا
good night

capt@in
 

صِرَاطَ الَّذِيۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَيۡهِمۡ ۙ غَيۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَيۡهِمۡ وَلَا الضَّآلِّيۡنَ
اُن لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام فرمایا، جو معتوب نہیں ہوئے، جو بھٹکے ہوئے نہیں ہیں

capt@in
 

تم سے رنجش بھی ہے اور اختلاف بھی ہے
اور کچھ عین، شین، قاف بھی ہے

capt@in
 

.q3 koi zinda ha.a6

capt@in
 

چلا گیا تو پھر لوٹ کر نہیں آؤنگا=🖤
اس قدر نہ ستاو بہت اداس ہو آج کل😔💔

capt@in
 

*لفظ خیالوں کا حق مار لیتے ہیں* 🙂💔
جون ایلیاء 🖤

capt@in
 

_ " پیسہ اس قدر با اختیار ہوتا ہے کہ کسی کی محبت کسی کی بھی جھولی میں ڈال دیتا ہے ۔۔

capt@in
 

یہی دو چار برس آنکھ نے رونا ہے تُمہیں
ہو بھی جاؤ جو کسی اور کا ہونا ہے تُمہیں

capt@in
 

آج میں بہت خوش ہوں ایک لڑکی نے پورے بازار میں سب کو چھوڑ کر صرف مجھ سے پوچھاپیکو والی دکان کدھر ہے۔🤣🤣🤣✌️

capt@in
 

وہ پوچنا یہ تھا کہ اگر کسی کے دل میں بسنا ہو تو چارپائی گھر سے لے کے جانی پڑتی ہے یا وہاں پہلے سے موجود ہوتی ہے😂

capt@in
 

اس سے زیادہ زلالت کیا ہو گی 😃
وہ بہت ہنسی مگر پھر بھی نہ پھنسی 🤣

capt@in
 

*ابو کا مسج آیا ہے کہ گھر آٶ غلطی سے لکھ دیا Ok جانو😘*
*اب بھائی کے میسج آرہے ہیں کہ گھر نہ آنا..😝😝😝😝😝😝😝😝😝😝😝*

capt@in
 

کتنی مختصر سی ہے ____ محبت کی داستاں..!!!
خوش فہمی سے شروع اور غلط فہمی پہ ختم..!!!💔

capt@in
 

چلو اب ایسا کرتے ہیں ستارے بانٹ لیتے ہیں
ضرورت کے مطابق ہم سہارے بانٹ لیتے ییں
محبت کرنے والوں کی تجارت بھی انوکھی ہے
منافع چھوڑ دیتے ہیں خسارے بانٹ لیتے ہیں
اگر ملنا نہیں ممکن تو لہروں پر قدم رکھ کر
ابھی دریائے الفت کے کنارے بانٹ لیتے ہیں
میری جھولی میں جتنے بھی وفا کے پھول ہیں ان کو
اکٹھے بیٹھ کر سارے کے سارے بانٹ لیتے ہیں
محبت کے علاوہ پاس اپنے کچھ نہیں ہے فیض
اسی دولت کو ہم قسمت کے مارے بانٹ لیتے ہیں
*فیض احمد فیض*