تازہ غزل آپ کی نذر :- اِس زمانے میں لِکھی عمدہ سی تحریر بھی ہو اور پھر اُس میں ترے حُسن کی تفسیر بھی ہو زُلف کو چہرے کی اِس طرح بناؤ زینت زُلف کی زلف لگے، دِکھنے میں شمشیر بھی ہو ایسے بے ڈھنگ سے خوابوں کا بھلا کیا ہوگا ؟ خواب کے ساتھ میں اُس خواب کی تعبیر بھی ہو صرف ہاتھوں میں ہی بیڑی نہ جکڑ دی جائے مُجرمِ عشق کے پیروں میں تو زنجیر بھی ہو خوبصورت ہو نظر اُس کی مگر یاد رہے ساتھ کے ساتھ ہی نظروں میں وہ تاثیر بھی ہو یہ دُعا ہے کہ مُحبت بھی ہو نصیب تُمہیں پا لو محبوب کو اِس طرح کی تقدیر بھی ہو کیا مزا ہو کہ وہ پھر عہدِ ملاقات کریں اُس پہ یہ ظلم کہ پھر تھوڑی سی تاخیر بھی ہو عاطرِ خستہ کو پہلے وہ پڑھائیں کلمہ پِھر کِسی بات پہ بیچارے کی تکفیر بھی ہو شاعر: عاقل عاطر انتخاب: زبیر رانا
رات ڈھلنے کو ہے اور آخری گاڑی والا، مجھ سے کہتا ہے کہ تجھ کو بھی کہیں جانا ہے؟ چند لمحوں کی رفاقت ہے تھکن بانٹ نہ لیں؟ ہمسفر تجھ کو کہیں، مجھ کو کہیں جانا ہے، *اختر عثمان✍️*
کیوں شور بپا ہے ذرا دیکھو تو نکل کر میں اس کی گلی سے ابھی گزرا تو نہیں ہوں مضطر مجھے کیوں دیکھتا رہتا ہے زمانہ دیوانہ سہی ان کا تماشا تو نہیں ہوں 📚آفتاب مضطر ✍️
کُشتگان ناز کے قسمت میں لکھے ہے حیات آب خنجر بھی یہاں آب بقا سے کم نہیں دل تڑپتا ہے تو کچھ تسکین ہوتی ہے مجھے درد میرا چارہ گر تیری دوا سے کم نہیں نظام حیدررآبادی میـــر عثمان علی خــان ✍️
بچھڑتے لمحے دعائیں تھی میرے ہونٹوں پر مجھے پتا تھا مروت نے گھیر لینا ہے، گلی میں کھیلتے بچوں سے خوف آتا ہے، انہیں بھی یار محبت نے گھیر لینا ہے، *مصطفی کمال✍️*
عشـــــــق کـی تــال پـہ دَھــــــــڑکـے تو اُســے دِل کہیـے عشـــق تو جان میــری ، رُوح کا خـوں ھـے ، یـوں ھــے ھم نـے یکـــــ طـــــرفـہ محبتـــــ میں جـــلا دی کشتـی یار کی سمتـــ سـے نہ ھاں ھـے، نہ ہُوں ھـے ، یوں ھــے۔ #jani