اپنے درد کی داستاں میں کس کو سناٶں عید کی آمد آمد ہے میں کیسے عید مناٶں مقتل گاہ میں رہتا ہوں آذادی پہ مرتا ہوں میں کیسے عید مناوں میں کیونکر عید مناٶں اپنے وطن میں جیئوں اپنے وطن پہ مروں جاگ نا میری قوم تو میں آذادی مناٶں ہندوستان جاوں نہ میں پاکستان جاٶں میں عید ضرور مناوں جب آذادی پاوں....😥... جب آذادی کی نوید ہو گیتب میری بھی تو عید ہو گی
زبان کڑوی ہی سہی__مگر دل صاف رکھتی ہوں..¡¡ کب کون کیسے بدل گیا__سب حساب رکھتی ہوں..!! ❤❤💯
ﮭﺮ ﺍﺱ ﺣﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﺟﯽ ﻟﯿﻨﮯ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﻮ " ﻻ " ﮐﯽ ﻣﻨﺰﻝ ﭘﺎ ﻟﯿﻨﺎ ﺁﺳﺎﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﻮ ﻭﯾﺴﮯ ﺗﻮ ﮨﺮ ﭼﯿﺰ ﻓﻨﺎ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﭼﻠﺘﯽ ﮨﮯ ﺯﻧﺪﮦ ﺭﮦ ﮐﺮ ﻣﺮ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﻮ ﺳﺎﺭﯼ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﮐﮩﮧ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﻮ ﮐﺲ ﺁﺳﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﮐﯿﺎ ﺗﻢ ﻣﯿﺮﮮ ﭼُﭗ ﺭﮨﻨﮯ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺗﻢ ﮐﻮ ﮐﯿﺴﺎ ﮨﮯ ﺍﺏ ﮈﺭ؟ ﺍﻟﻠﮧ ﺣﺎﻓﻆ ﮐﮩﮧ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﻮ ﺑﮯ ﺣﺎﻟﯽ ﮨﮯ، ﺑﮯ ﺣﺎﻟﯽ، ﯾﮧ ﺑﮯ ﺣﺎﻟﯽ ﮨﮯ ﺑﺲ ! ﮨﻨﺴﺘﮯ ﮨﻨﺴﺘﮯ ﺭﻭ ﭘﮍﻧﮯ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﻮ...!!!
کبھی اس طرح بڑے نہ ہوں کہ چھوٹی چھوٹی وہ خوبصورت چیزیں آپ کی ذات کاحصہ نہ رہیں جن کی وجہ سے آپ خوبصورت ہیں- ان میں سے سرفہرست مسکراہٹ ہے- #۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*توقعات کا بھی عجیب مسئلہ ہے ۔ یہ چوری چوری ااگنے والی ٖفصل ہے ۔ ایک بیچ سے اسکی ساری کیاری بھی جاتی ہے ۔ انسان کو لگتا ہے کہ ہمیں کوئی توقع نہیں اور اندر ہی اندر کئی توقعات وابستہ ہو جاتی ہیں* #۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*دیکھی جائےگی*"یہ انسان بھی کیساسیانااحمق ھےجوگاڑی تک پہنچنےسےپہلےہی ریموٹ سےدروازہکھول لیتاھے،سردیاں آنےسےقبل گرم لباس کابندوبستکرلیتاھے،رات کوگھرآنےسےقبل صبح ناشتےکیلئےانڈےڈبل روٹی لےآتاھے،بچےکیپیدائش سےپہلےکپڑےتیارکرلیتاھے،،افطارکیلئےعصرسےھی چیزیں جمعکرلیتاھے،بارش میں نکلنےسےقبل چھتری لےلیتاھے،لمبےسفرپہ روانہ ھونےسےپہلےگاڑی کیھوا،تیل،پانی،پٹرول چیک کرلیتاھے،اندھیرےمیں نکلنےسےپہلےٹارچ تھام لیتاھے..مگرقبرمیں اترنےسےپہلےکوئیتیاری نہیں کرتا، کہتاھے.."دیکھی جائےگی.." #۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
" *ذرا سی خاک اُڑا دو __ زمین سے لےکر،کوئی جو پوچھے کہ انجامِ زندگی کیاہے۔"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زندگی کا کیا #بھروسہ کب کہاں ساتھ #چھوڑ جائے 😊 میری #ذات سے #وابستہ لوگو مجھے #معاف کر کے #سونا
*اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَّ عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَّ عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيد*
جو میں سچ کہوں تو برا لگے، جو دلیل دوں تو ذلیل ہوں یہ سماج جہل کی زد میں ہے، یہاں بات کرنا حرام ہے۔