مجھے اچھا سا لگتا ہے تمہارے سنگ سنگ چلنا تمہیں ناراض کر دینا تمہیں خود ہی منا لینا تمہاری بے رخی پر بھی تمہارے ناز اٹھا لینا تم ہی کو دیکھتے رہنا تم ہی کو سوچتے رہنا بہت گہرے خیالوں میں محبت کے حوالوں میں تمہارا نام آجانا مجھے اچھا سا لگتا ہے ❤🍃
وہ نہیں میرا مگر اس سے محبت ہے تو ہے یہ رسم و رواجوں سے بغاوت ہے تو ہے سچ کو میں نے سچ کہا جب کہہ دیا سو کہہ دیا اب زمانے کی نظر میں یہ حماقت ہے تو ہے کب کہا میں نے وہ مل جائے مجھے اور میں اسے غیر نہ ہوجائے وہ بس اتنی حسرت ہے تو ہے جل گیا پروانہ اگر تو کیا خطا ہے شمع کی رات بھر جلنا جلانا اس کی قسمت ہے تو ہے دوست بن کر دشمنوں سا وہ ستاتا ہے مجھے پھر بھی اس ظالم پہ مرنا اپنی فطرت ہے تو ہے 🔥❤😍