پسندیدہ شعر :
نہ رہا جنونِ رُخِ وفا، یہ رسن یہ دار کرو گے کیا
جنہیں جرمِ عشق پہ ناز تھا وہ گناہ گار چلے گئے
پسنديده شعر:
وفاداري جو وڌيڪ جنون ، توهان هن پيغام سان ڇا ڪندؤ؟
جيڪي محبت جي جرم تي مغرور هئا سي گنهگار بڻيا
چراغٍ دل جو بجھاؤں ، تو پھر کہاں جاؤں
مٍلے نہ دھوپ میں چھاؤں تو پھر کہاں جاؤں
غمٍ حیات کی تلخی کو پی کے ۔۔اے ساقی
میں تیرے پاس نہ آؤں تو پھر کہاں جاؤں
میں ورد کرتی ہوں تا دیر سُورہ والناس
ترے بِچھڑنے کا جب وسوسہ ستاتا ھے
آنکھ لگتی ہی نہیں خوف ہے طاری ایسا
خواب آتے ہیں سبھی تُجھ سے بِچھڑنے والے
رِدا علوی
ہم تو بس خالی وفاؤں کے گداگر ٹھہرے
ایسے کشکول سے حرمت بھی کہاں رہتی ہے
ہم نے اُس شخص سے مانگا تھا کبھی اسکا خلوص
مانگنے والوں کی عزت بھی کہاں رہتی ہے
اها حيرت انگيز ٻڌي ، ڊاڪٽرن چيو
دنيا جي بور آهي ، بيمار ناهي.
یہ وحشتِ دل سن کر طبیبوں نے کہا تھا
بیزار ہے دنیا سے یہ بیمار نہیں ہے۔۔









