حسن حیا کے پردوں میں چھپا ہے
لوگ اسے بکھرے بالوں میں تلاش کرتے ہیں
مغرب کا سارا حسن ترازو کے اک طرف
اور اک طرف نقاب میں لپٹی ہوئی آنکھیں
فقط شہزادیوں پر ہی نہیں
حسن گاؤں زَادیوں پر بھی اُترتا ہے
صبر میں شکوہ نہیں ہوتا
بس خاموشی ہوتی ہے
اور اس خاموشی کا شور بس
اللّٰہ پاک کو سنائی دیتا ہے
شکوے شکایت کی لت لگ جائے
تو نا شکری زبان کی لذت بن جاتی ہے
جب آپ کو ہر شخص سے شکایت ہونے لگے تو دیکھ لیجیے کہ خرابی کہیں آپ ہی کے اندر ہی تو نہیں
اللہ تعالی جو آپ کو نہیں دے رہا ہے اس پر شکوہ کرنے کے بجائے اپنے دامن کو دیکھیں کہ جو نعمتیں آپ کو دی گئی ہیں کیا آپ اس کے لائق اور حقدار ہیں
ہر شخص کی بات کو دل پر نہیں لینا چاہیے کیونکہ کچھ لوگوں کے پاس بلڈ گروپ کے علاوہ کوئی چیز پازیٹو نہیں ہوتی
کوشش کریں کہ آپ کے الفاظ خاموشی کو تو توڑیں لیکن کسی کا دل نہیں
حیا تب تک ہی باقی رہتی ہے جب تک وہ اللہ کی قائم کردہ حدود پار نہیں کرتی
ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں اختلاف رکھنے کا مطلب بدتمیزی سچ بولنے کا مطلب بے ادبی اور کچھ نہ بولنے کا مطلب منافقت سمجھا جاتا ہے
دل کا سکون چاہتے ہو تو لوگوں سے چھپ کے لوگوں کی مدد کرنا شروع کردو
چھوٹے ذہنوں میں ہمیشہ خواہشیں
اور بڑے ذہنوں میں ہمیشہ مقاصد ہوتے ہیں
اچھی باتوں کا اثر آج کل اس لیے بھی نہیں ہوتا
کیونکہ لکھنے والے اور پڑھنے والے دونوں یہ سمجھتے ہیں کہ دوسروں کے لئے ہیں
دعوے اور وعدے سبھی کرتے ہیں
لیکن پورا کرنا ناممکن ہے
جب ایک لڑکی گھر سے نکلتی ہے تو وہ اکیلی نہیں نکلتی بلکہ باپ کی چادر بھائی کی غیرت اور خاندان کی عزت کو لے کر گھر سے نکلتی ہے
💔💔💔💔💔
میں نے اپنے بڑوں سے یہی سیکھا ہے
عزت کرانے کیلئے عزت کرنی پڑتی ہے
عزت دینا تربیت ہوتی ہے کمزوری نہیں
ایک عورت کی عزت کرنا
اس کو خوبصورت کہنے سے بہتر ہے
زندگی میں کبھی کوئی آپ کا کردار اٹھا کر چوک میں بھی لٹکا دے
تب بھی آپ اطمینان رکھیں عزت اور ذلت صرف اور صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain