ایک عورت چلتی ہوئی بس میں سوار ہو گئی
ایک آدمی بولا آپ تو کمال کی عورت ہے
عورت نے کہا نہیں میری کمال سے طلاق ہو گئی ہے
اب میں جمال کی عورت ہوں
😀😀😀😜😀
ایک بار پطرس بخاری سے صحافی نے پوچھا
کہ آپ کبھی زندگی میں لاجواب ہوئے ہیں
پطرس بخاری نے جواب دیا کہ ہاں
ہوا کچھ یوں تھا کہ میری گھڑی خراب ہو گئی تھی میں گھڑی ٹھیک کروانے کے ارادے سے بازار گیا
ادھر ادھر دیکھنے پر مجھے گھڑیوں کی دوکان نظر آئی
میں نے دوکان دار سے کہا بھیا جی مجھے گھڑی ٹھیک کروانی ہے
دوکان دار نے جواب دیا کہ بھیا جی ھم گھڑیاں ٹھیک نہیں کرتے
میں نے پوچھا تو پھر آپ کیا کرتے ہیں
دوکان دار نے کہا جی ھم ختنے کرتے ہیں
میں نے دوکان دار سے کہا تو پھر آپ نے دوکان کے باہر گھڑیاں کیوں لٹکا رکھی ہیں
دوکان دار نے کہا تو آپ ہی پھر بتا دیں ھم باہر کیا لٹکائیں.😆😆😆
جس لحاظ سے لڑ کیاں ایڈوانس ہو رہی ہیں وہ دن دور نہیں جب ہوٹلوں کے باہر لکھا نظر آئے گا ( مردوں کے لئے پردے کا خصوصی انتظام) 🙃🙃🙃
ان انگریزوں کو تو ڈھنگ سے محبت کرنا بھی نہیں آتی _پیار اور فرسٹریٹ( frustrate ) میں تمیز نہیں کر سکتے ایسا لگتا ہے جیسے ماوتھ ٹُو ماوتھ ریسیسیٹیشن( mouth to mouth resesitation) دے رہے ہوں،ہمارے ہاں تو اس طرح صرف تُخمی آم چوسے جاتے ہیں۔ ہماری فلموں میں آج بھی( جب پنجابی فلمیں بنتی تھیں) اگر غلطی سے ہیرو کا کُڑتا بھی ہیروئن کی انگلی سے چھو جائے تو وہ گز بھر اونچی چھلانگ لگا کر چیختی ہے ،، جان کڈ لئی بئی ماناں،، اور نزدیک ترین درخت کے تنے سے بغل گیر ہو جاتی ہے۔ پھر ہیرو انگلی پکڑتے پکڑتے انگوٹھی پہنا دیتا ہے پھر انگریزی محاورے کے مطابق:
They live happily ever after.
مشتاق احمد یوسفی
قصہ خواتین کی عمر کا بزبان یوسفی۔۔۔
اظہر ہاشمی صاحب کے دولت کدے پر ایک فرشی نشست والے مشاعرے میں بیس کرسیاں بزرگوں اور معذورین کے لیے رکھی گئی تھیں۔ ان پر پہلے ہی ہلے میں خواتین براجمان ہو گئیں اور ہم ہی دیکھتے کے دیکھتے رہ گئے، وہ بھی ہمیں دیکھتی رہیں! میں نے ہاشمی صاحب کی اجازت سے یہ اعلان کر یا کہ جو خواتین چالیس یا چالیس برس سے اوپر کی ہیں وہ بدستور کرسیوں پر بیٹھی رہیں،۔ یہ سننا تھا کہ وہ خواتین بھی جن کی عمر یقیناً ساٹھ سے متجاوز تھی، بلکہ بعض تو میری ہم عمر تھیں، فوراً کرسی چھوڑ کر فرش پر آلتی پالتی اور جی مار کے بیٹھ گئیں۔
دوریاں بڑھی تو غلط فہمیاں بھی بڑھ گئی
اس نے وہ بھی سنا جو میں نے کہا ہی نہیں
مرحوم کے کپڑے اور جوتے ڈر کی وجہ سے مولوی کو دئیے جاتے ہیں
جبکہ موبائل،لیپ ٹاپ،کمپیوٹر، گھڑی اور زیورات وغیرہ نشانی سمجھ کر خود استعمال کرتے ہیں۔
یہ سالا ڈر بھی بڑا سیانا ہے رے😂🥱
خاموشیاں کھا گئی ہمیں ورنہ
گفتگو ہم بھی کمال کیا کرتے تھے
🖤🔥🙂🥀
اس حادثے میں حادثہ دراصل یہ ہوا
جو دل زبان دراز تھا ہر بات سے گیا
میں لفٹ سے اوپر جا رہا تھا
اتنے میں ایک عورت چھوٹے بچے کو گود میں لئے ہوئے لفٹ میں داخل ہوئی
میں نے لفٹ کا بٹن دباتے ہوئے پوچھا
*پہلا یا دوسرا*
عورت منہ پھلاتے ہوئے غصے سے بولی
*میرا نہیں ہے*
*پھوپھو ہوں اس کی...حد ہے 🙄🙄😒😒😁😁😁
لوگ کیا کہیں گے
اس جملے نے ہزاروں خواب دفنا دیے💔🥀
عاجزی بلا وجہ نہیں آئی....
۔
مان ٹوٹا 💔 ہے۔۔۔۔۔۔۔صاحب
مرشد پسلی ٹوٹ سکتی هے لیکن سیدهی نہیں ہوتی
اس لیے لڑکیوں کو کوئی بات سمجهانا فضول ہے
😂😂😂😁😁
انا پرست ہونا کوئی بچوں کا کھیل نہیں ہے۔ خود پر کنٹرول کرنا پڑتا ہے۔ دل چیخ چیخ کر کچھ مانگ رہا ہوتا ہے آپ کو اسے ڈانٹ ڈپٹ کر چپ کروانا پڑتا ہے۔۔ دل و دماغ میں لگی سرد جنگ سے لڑنا پڑتا ہے۔ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ صبر لازم ہو جاتا ہے۔

اپنی بیوی زیادہ سوالات کرے تو مرد کو فوری غصہ آتا ہے
مگر کسی دوسرےکی بیوی پوچهتی رہے تو علم اور تحقیق کے دریا بہا دیتے ہیں ۔ 😂🤪
ٹرین میں دو مسافر جا رہے تھے
پہلا : - یہ “وٹس ایپ” اور “فیس بُک “ انسان کو بہت آگے لے جائیگا ۔
دوسرا : - وہ کیسے ؟
پہلا : - اب مجھے ہی دیکھ لیجیے ،.دو اسٹیشن پیچھے اترنا تھا:-😀😄😃😁


بیوی ۔ کہاں جا رہے یو
شوہر ۔ دوست کی بیوی کا چالیسواں ہے۔ ادھر جا رہا ہوں
بیوی ۔ اتنا بن ٹھن کر
شوہر ۔ آج دوستوں کی خوشی میں شریک ہوں گا تو کل وہ بھی آئیں گے نا ۔۔۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain