اگر آپ محبت، ضد اور خواہش کے فرق کو نہیں سمجھتے تو یہ جملے بطور تحفہ رکھ لیں۔
خواہش ۔۔۔۔۔۔ مجھے وہ چاہیے!
ضد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے صرف وہ ہی چاہیے !
محبت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے بس اس کی خوشی چاہیے....
یہ میرے بعد ، دریچے سے لگ کے روئے گا.
ابھی تو دُکھ کو ، میری آنکھ کا سہارا ہے
اگر آپ محبت، ضد اور خواہش کے فرق کو نہیں سمجھتے تو یہ جملے بطور تحفہ رکھ لیں۔
خواہش ۔۔۔۔۔۔ مجھے وہ چاہیے!
ضد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے صرف وہ ہی چاہیے !
محبت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے بس اس کی خوشی چاہیے
محبت تو زندگی میں ایک حادثے کی حیثیت رکھتی ہے اور یہ حادثہ صرف ان لوگوں کو پیش آتا ہے جو اعلیٰ ظرف ہوں..........
ہوئی ختم جب سے ہوئی وہ صحبتیں
میرے مشغلے بھی بدل گئے
کبھی روئے شام کو بیٹھ کر
کبھی میکدے کو ٹہل گئے
تیرا ہاتھ ہاتھ سے چھٹ گیا
تو لکیریں ہاتھ کی مٹ گئیں
جو لکھا ہوا تھا وہ مٹ گیا
جو نصیب تھے وہ بدل گئے
وہی آہٹیں در و بام پر وہی رت جگوں کے عذاب ہیں
وہی ادھ بجھی مری نیند ہے وہی ادھ جلے مرے خواب ہیں