کسی راہبر کی تلاش ھے ، نہ ہی ہمسفر کی تلاش ھے وہ نظر جو میری نظر ہوتی مجھے اس نظر کی تلاش ھے تُو خبر کے دام میں آگیا کہ جو مبتلائے گماں ہوا میں نکل گیا سُوئے لامکاں یہ میری نظر کی تلاش ھے مجھے منزلوں کی طلب نہیں کبھی ہوتی ہو گی یہ اب نہیں جو ترے خیال میں کھو گئی اسی چشمِ تر کی تلاش ھے ترا غم ہی چارہ ساز ھے ، تیرا عشق ہی نماز ھے کُھلا جب سے رازِ مجاز ھے کسی چارہ گر کی تلاش ھے ہوں چراغِ داغ بنا ہواسرِ شام جلتا ہوں شوق سے مرے پاس آئیں گے وہ کبھی جنہیں اک سحر کی تلاش ھے نہ فراق کی مجھے ھے خبرنہ خیال عرضِ وصال ھے میں جبینِ شوق ضرور ہوں تیرے سنگِ در کی تلاش ھے میں وُہی ہوں واصفِ بے ہنر ، تیری یاد میں ہُوا دربدر کہ فنا بقا کی نہیں خبر ، تیری راہ گذر کی تلاش ھے سرکار واصف علی واصف رح
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ الله عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّهُ قَدْ كَانَ فِيمَا مَضَى قَبْلَكُمْ مِنَ الْأُمَمِ مُحَدَّثُونَ وَإِنَّهُ إِنْ كَانَ فِي أُمَّتِي هَذِهِ مِنْهُمْ فَإِنَّهُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ۔ صحیح البخاری، رقم الحدیث:3469 ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک تم سے پہلی امتوں میں مُحَدَّثْ ہوا کرتے تھے۔ اگر میری امت میں بھی کوئی مُحَدَّثْ ہے تو عمر ہے۔ نوٹ: مُحَدَّثْ کا معنی ہوتا ہے صاحبِ الہام۔ یعنی جس کے دل میں حق بات منجانب اللہ ڈالی جاتی ہو۔