کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ جو کچھ بھی کرتے رہیں دوسرے انسان بے وقوف ہیں وہ سمجھ نہیں سکیں گے اگر سمجھ بھی گئے تو معذرت کر لیں گے لیکن میرا ماننا ہے کہ انسان کو بات اتنی کرنی چاہئیے جس پہ پورا اتر سکے..... دوسروں کی شرافت کو ان کی کمزوری نہیں سمجھنا چاہئیے اور نہ ہی خود کو شاطر.... اخلاقیات کی بنا پہ کوئی چپ کر جائے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسے منہ توڑ جواب دینا نہیں آتا یا وہ غلط ہے... "بات تربیت کی ہے ظرف کی ہے بد تمیزی ہر کوئی کر سکتا ہے مگر کسی کسی کو اس کے والدین کی پاکیزہ تربیت روک لیتی ہے
کسی کے ساتھ وقت گزارنا محبت نہیں ہے___ کسی سے دن رات بات کرنا یا کسی کے لئے رات بھر جاگنا محبت نہیں ہے۔ محبت وہ ہوتی ہے جو آپ کے سخت رویے کو دیکھ کر بھی آپ کو چاہتا ہے، جو آپ کے لئے وہ کام کرتا ہے جو آپ خود نہیں کر سکتے___ جب آپ اپنی تمام خامیوں کو دیکھ رہے ہوتے ہیں وہ آپ سے آپ کی خوبیوں کا ذکر کرتا ہے__محبت وہ ہے جو آپ کا خیال رکھتا ہے___ جو ہر رات اور ہر دن آپ کے بارے میں سوچتا ہے__محبت وہ ہے جو خود کو مکمل طور پر آپ میں شامل کر دیتا ہے___ یہی محبت ہے
*کبھی کبھی نا.....* *انسان کے لیے کچھ جملے ، کچھ الفاظ ،* *کچھ دلاسے ، بہت خاص ہوتے ہیں۔۔۔* *جیسے کہ ۔۔۔* *اپنا خیال رکھو،* *تکلیف دہ وقت ، گزر ھی جائے گا،* *اچھے وقت کا انتظار کرو،* *خدا کی ذات پر یقین رکھو،* *میری دعائیں آپ کے ساتھ ہیں،......* *ایک ناامید اور مایوس انسان کے لیے یہ جملے کچھ نہیں، بہت کچھ ہوتے ہیں.....* *خوش نصیب ہیں وہ جنہیں ایسی تسلیاں دینے والے مخلص لوگ میسر ہیں.*
حکیم لقمان کہتے ہیں "میں نے زندگی میں مختلف دواؤں سے لوگوں کا علاج کیا مگر اس طویل تجربے کے بعد میں نے سیکها کہ انسان کے لیے بہترین دوا محبت اور عزت ہے" کسی نے پوچها "اگر یہ اثر نہ کرے تو.....؟" حکیم لقمان مسکرائے اور بولے "تو دوا کی مقدار بڑها دو. 🌹🌸🌹