تم جس چیز سے نا امید ہو جاتے ہو
اسی چیز کو ممکن کر کے تمہارے سامنے لاتا ہے
جب وہ کن فرماتا ہے
ہر دن میرے رب کی محبت ایک الگ صورت میں میرے سامنے آتی ہے
میں کیسے مایوس ہو سکتی ہوں
اور اللہ کی مدد ایسے وسیلوں سے تم تک آئے گی کہ تمہیں لگے گا معجزہ ہوگیا
اس کائنات کی گھٹیا ترین پہچان کسی کی گرل فرینڈ کہلانا ہـے اماں حوا کی بیٹی کا کـردار اتناکمزور ہرگز ہرگز نہیں ہونا چاہیئـے کہ وہ نامحرم سـے اس کی محبتـــ کی بھیکـــ مانگتی پھرے کہ اس کا ساتھ اس کی محبتـــ حاصل کرنے کیلئے ہر حد سے گزر جائـے ایک لڑکی کو اتنا تـو مضبوط ہونا چاہیئے کہ اس کیلئے اس کی عزت اس کی آبرو سے بڑھ کـر کچھ نہ ہواور ایمان اتنا پختہ تـو ضرور ہو کہ ابن آدم کو اسـے پانـے کیلئے اپنا تعلق اللہ سـے جوڑناپڑے اللہ کے آگے گڑگڑانا پڑے رونا پڑ
کیونکہ محبت قیمتی ضرور ہـے مگـر عزت انمول ہوتی ہے ۔۔اور ایک مسلمان بیٹی کی عزت تو اس کائنات کی سبــــ سےانمول ترین شـے ہـے
اللہ پاک قرآن میں فرماتا ہے کہ
وَاس٘جُد٘ و٘اق٘تَرِب٘۔ (العلق)
"سجدے میں گرو، اس طرح اللہ کے قریب ہو جاؤ
دعاؤں کے چناؤ اور لفظوں کی رسم میں نہ لگیں بس سجدے میں گر کر اپنے رب کے سامنے خاموش ہو جائیں وہ تو دل میں چھپے ہر اس راز کو بھی جانتا جس سے ابھی تک آپ بھی واقف نہیں ، اپنے اللہ سے مانگیں مخلص نیت ، صاف دل اور یقینِ کامل ہے ساتھ ، وہ ہر ایک کے دل کا حال بخوبی جانتا ہے
اللہ سے دعا کرتے ہوئے یہ نہ سوچیں کہ پتا نہیں میری دعا قبول ہوگی یا نہیں، میرے گناہ اتنے ہیں کہ وہ میری دعا کیوں سنے گا، میں کون سا نیک بشر ہوں جو میری دعائیں قبول ہوں ، یا مجھے فلاں دعا عربی میں نہیں آتی تو جس زبان میں میں دعا کروں وہ اللہ پاک قبول کریں گے یا نہیں وغیرہ وغیرہ وغیرہ جیسی تمام تر سوچوں کو ایک طرف رکھ دیں اور بس یہ بات جان لیں کہ
آپ کا رب آپ کے لفظوں پر گرفت نہیں رکھتا وہ اپنے بندے کے الفاظ پر غور نہیں کرتا کہ اس نے کتنی اچھی طرح سے دعا کا اہتمام کیا اور کون سے بہترین الفاظ کا چناؤ کیا ،اگر وہ یہ دعا نہ پڑھے تو قبول نہیں ہوگی ایسا کچھ بھی نہیں وہ رب العالمین تو صرف اپنے بندے کے دل کی حالت کو دیکھتا ہے وہ اس کے خلوصِ نیت کو دیکھتا ہے کہ اس کے بندے نے کتنی تڑپ اور امید سے مانگا ہے اپنے رب سے،اللہ پاک قرآن میں فرماتا ہے
اللہ ! میں بس اتنی طاقت کا سوال کرتی ہوں۔ ساری دنیا بھی میرے مخالف ہوجائے پر میں تیرے دین کی راہ نہ چھوڑوں۔میرے اندر حق اتنا راسخ کردے کہ یہ منہ جب کھلے جس کے بھی سامنے کھلے حق کے سوا کچھ نہ بولے ) یہ کان حق کے سوا کچھ نہ سنے۔ یہ دل حق کے سوا کہی مطمئن نہ ہو۔ یہ دل تیری رضا اور جنت کے بغیر راضی نہ ہو
آمین
زندگی بہت خوبصورت ہے لیکن نماز کے ساتھ جو شخص نماز نہیں پڑھتا وہ سکون کا مطلب ہی نہیں جانتا ہمیشہ بے چین رہتا ہے الجھا ہوا اپنی دنیا میں کبھی بے صبرا تو کبھی ناشکرا، یہ نماز ہی تو ہے جو ہمیں رب پر بھروسہ کرنا سکھاتی ہے ہمیں صبر کرنا سکھاتی ہے ہمیں زندگی خوبصورت محسوس کرواتی ہے، رب جس حال میں رکھے اس پر راضی ہوجاتے ہیں یہ نماز ہمیں اپنے رب کے بہت قریب رکھتی ہے اک میٹھے سے سکون کی طرح سجدوں میں رب کی قربت کو محسوس کرتے ہیں جب بھی دعا کہ لیے ہاتھ اٹھائیں سب سے پہلے اپنی نماز کہ لیے دعا مانگیں کہ اللہ ہمیں نماز قائم کرنے والوں میں سے بنائے نماز پڑھے بغیر ہمارا گزارا نہ ہو۔ آمین
اللہ تعالیٰ نے آپ میں اچھی صفات رکھی ہیں ان کی وجہ سے بعض لوگ آپ کے ساتھ حسد بدگمانی اور بدزبانی کریں گے ایسے لوگوں کی حالت بیکار افراد کی طرح ہے جو اپنی صلاحیت کو فضول کاموں میں خرچ کرتے ہیں لہٰذا آپ خود کو قیمتی بنائیں ۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے سوال کیا کہ لوگوں کی بدزبانیاں میرے بارہ میں ختم ہو جائیں
تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا
اے موسیٰ میں نے اپنے لئے ایسا نہیں کیا جبکہ یہ میرے بندے ہیں اور میں نے انہیں پیدا کیا ، رزق دیا اور یہ میرے ساتھ بھی بدزبانی کرتے ہیں
لہٰذا آپ لوگوں کی زبان نہیں پکڑ سکتے لیکن اچھے کام کرسکتے ہیں اور لوگوں کی بد زبانی سے بچ سکتے ہیں کوئی آپ سے بداخلاقی کرے تو آپ خاموشی اختیار کی جائے اور عفو ودرگذر کرنا چاہیے کہ حضرات انبیاء علیہم السلام کی یہی صفت تھی
ہر پریشانی کے بعد کشادگی آتی ہے
نیکی کا اجر اللہ تعالیٰ سے مانگئے
ہر نیکی اللہ کی رضا کےلیے کی جائے اور اس کا اجر وثواب اللہ کے ہاں ملنے کی قوی امید رکھئے اور کسی سے بدلہ اور اجر کی امید نہ رکھیں ۔ اور نہ پریشان ہوں ۔
اگرآپ نے کسی سے احسان کیا اور اس نے ٹھکرا دیا تو اس کا بدلہ اللہ تعالیٰ سے طلب کرو۔
تمام نیکیاں صرف اور صرف اللہ کی رضا کےلیے کی جائیں ۔ ایک شخص نے نابینا آدمی کو عمدہ قسم کا حلوہ کھلایا تو کسی نے کہا کہ آپ نابینا آدمی کو اتنی عمدہ چیز کھلارہے ہیں جس کو نظر بھی نہیں آرہا کہ وہ کیا کھارہا ہے ؟
تو میزبان نے جواب دیا اللہ تعالیٰ تو جانتا ہے کہ ہم اس کو کیاکھلارہے ہیں ۔
اس لئے آپ کوئی بھی نیک کام کریں تو یہ یقین رکھیں کہ اللہ تعالیٰ دیکھ رہے ہیں۔ لہٰذا بندوں کی پرواہ نہ کریں اور ہر معاملہ میں اللہ تعالیٰ پر نظر رکھیں ۔

سٹیٹس ڈالنے کے ساتھ ساتھ حقیقت میں بھی فرمانبردار بنیں والدین کے , سٹیٹس آپکے والد صاحب نہیں دیکھ ریے ، تھوڑی دیر ان کے پاس جاکر بیٹھیں باتیں کریں خدمت کریں پاؤں دبا دیں ہنس کر بات کرلیں استطاعت والے پسند کی کچھ لے کر کھلا دیں ــ
یقین جانیے یہ چیز سٹیٹس ڈالنے سے کہیں بہتر ہے رب تو دیکھ رہا ہے نا وہ تو سین کررہا ہے اگر کسی اور نے نہیں کیا توـــ
دکھاووے کے چکر میں پرانی فوٹوز ڈھونڈ کر گانا لگا کر ویڈیو بنا کر سٹیٹس لگا لینا ایک دن منارہے ہو اسکا طریقہ بھی یہی ملا؟
🥀سورۃ الأنبیاء🥀
آیت نمبر: 1
📢اقْتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُهُمْ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ مُّعْرِضُونَ📢
❗لوگوں کے حساب کا وقت قریب آگیا پھر بھی وہ بے خبری میں منہ پھیرے ہوئے ہیں ❗
👈اللہ تعالیٰ عزوجل لوگوں کو متنبہ فرما رہا ہے کہ قیامت قریب آ گئی ہے ۔ پھر بھی لوگوں کی غفلت میں کمی نہیں آئی نہ وہ اس کے لیے کوئی تیاری کر رہے ہیں جو انہیں کام آئے ۔ بلکہ دنیا میں پھنسے ہوئے ہیں اور ایسے مشغول اور منہمک ہو رہے ہیں کہ قیامت سے بالکل غافل ہو گئے ہیں
اور بری باتوں سے منع کرتے رہنا چاہئے۔
دعوت الی اللہ یعنی اللہ پاک کی طرف دعوت دینے کو ام الحسنات بھی کہا جاتا ہے یعنی نیکیوں کی ماں۔اس لئے کہ اگر اپ کے دعوت دین دینے سے کوئی اسلام کی طرف راغب ہو جاتا ہے تو وہ بہت سے نیکیوں کے کاموں کا اغاز کر دیتا ہے۔جیسے نماز تلاوت روزہ حج زکوة .خیرات صدقات اور لوگوں سے بھلائی وغیرہ۔۔۔۔۔جس کا پورا اجر اس شخص کو بھی ملتا رہتا ہے جس نے اسے دین کی دعوت دی ہوتی ہے۔امید ہےاب اپ دعوت الی اللہ کی اہمیت اور فوائد کو اچھی طرح سمجھ چکے ہونگے اللہ پاک عمل کی توفیق عطاء فرمائے۔
جزاک اللہ خیرا
قران مجید کی ایت کا مفہوم ہے تم بہترین امت ہو لوگوں کی نفع رسانی کے لئے نکالی گئی ہو۔بھلائی کا حکم کرتی ہو اور برےکاموں سے منع کرتی ہو۔
مندرجہ بالا ایت کی روح سے ہر مسلمان کی زمہ داری ہے کہ خودبھی دین پر چلے گا اور دوسروں کو بھی دین پر چلنے کی دعوت دےگا۔
دعوت الی اللہ تمام انبیاء کرام کی سنت ہے اپ کا اور میرا ایمان ہے کہ اب کوئی نبی نہیں ائے گا اس لئے ہر مسلمان کی زمہ داری ہے کہ وہ دین کی دعوت دیتا رہے چاہے وہ مرد ہے یا عورت اور دین زندہ بھی دعوت کی وجہ سے رہتا ہے۔جب اچھی باتوں کا تذکرہ اور دوسروں کو برائی سے منع نہ کرنا ہماری زندگی سے نکل جائے گا تو ہر طرف بی دینی پھیل جائے گی۔جس کے برے اثرات تمام معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گے جیسا کہ اجکل ہو رہا ہے۔ اس لئے ہمیں امر با لمعروف اور نھی عن لمنکر یعنی بھلائی کاحکم

گناہوں سے بچو
اس کےلیے ایک کام کرے
اپنا کفن خود خریدے اور صبح شام ایک نظر کفن پہ ڈالا کرے اور جب کبھی گناہ کرنے لگو تو ایک نظرپھر اس پہ ڈالنا
اور یاد کرنا وہ وقت جب منوں مٹی تلے اپنے تن تنہا
چھوڑ آئے گے
وہاں ایک ایک پل کا حساب خود دینا ہو گا
مرد
کوئی اگر مجھ سے کہے کہ مرد کو چند لفظوں میں بیان کرو
تو میں یہ الفاظ کہوں گی کہ
مرد سائبان یے محافظ مرد کو ایک درجہ میرے اللہ نے عورت سے بلند دیا ہے
میں نے ایک مرد کو ابو کے روپ میں دیکھا دن رات اولاد کےلئے رزق حلال کمانے کےلئے محنت کرتے ہوئے دنیا کا سب سے عظیم ترین رشتہ باپ اور بیٹی ہے بابا جان تو بیٹیوں کےلئے کیا معنی رکھتے ہے وہ بیان کرنے کےلیے مجھے الفاظ ہی نہیں مل رہے
اللہ کے بعد بابا سب کچھ ہوتے ہے بیٹی کےلیے
مرد اگر بھائی کے روپ میں ہے تو بہن کا محافظ ہے
اگر بیٹا ہے تو عورت کی طاقت ہے
اور شوہر ہے تو زندگی کا دکھ سکھ کا ساتھی ہے
مردعظیم ہے سکون ہے پر شرط کہ حلال رشے میں ہو
صَلَّی اللّہُ عَلیہِ وَآلہِ وسَلّم
ترجمہ۔۔۔۔۔۔!!
مجھـے ﷲ ھی کافی ھـے ۔ اس کـے سوا کـوئی معبـود نہیـں میں نے اس پر بھروسہ کِیا اور وہی عـرشِ عظیم کا مالک ھـے (سورۃ التوبۃ :١٢٩)
بےشک
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain