قرار چھین لیا, بےقرار چھوڑ گئے
تیری عادت لگنے سے پہلے تک سب سہی تھا _
ہنس ہنس کے وہ کرتے ہیں میرے پیار کی توہین ،،
میں کہتا ھوں مر جاؤں گا _ وہ کہتے ہیں آمین.
اس عشق پہ وار دیا خود کو مین نے ہار دیا
ہم سمجھے تھے وفادار انھیں مگر وہ اداکار نکلے
Kashh Tu intezar kare meri tarha
Or m na aaun Teri tarha
وہ بھی اپنے نہ ہوئے ، اور دل بھی گیا ہاتھوں سے
رشتہ تعلق کوئی بھی ہو اگر عزت نہیں تو کچھ نہیں۔
تمام رنگ میری شاعری میں تیرے ہیں..!!
ہر ایک رنگ میں لکھا ہوا ہےمیں نے تجھے۔۔
جو بھی دل کے اندر ہے ، دسترس سے باہر ہے....!!!
یقین تھا کہ کوئی سانحہ گزرنا ہے
گمان نہ تھا کہ تیرا ساتھ چھوٹ جائے گا
عمر گزر جاتی ہے قصے رہ جاتے ہیں
پچھلی کے رت بچھڑے ساتھی یاد آتے ہیں
لوگ تو چھوڑ جاتے ہیں
بس یادیں رہ جاتی ہیں
روگ عمر نہیں دیکھتے بس لگ جاتے ہیں
لمحوں کے انتظار میں زرا سی زندگی۔
پتا نہیں اس سے بچھڑا ہوں یا خود سے
اب جو کوئی پوچھے بھی تو اس سے کیا شرح حالات کریں
دل ٹھرے تو درد سنائیں، درد تھمے تو بات کریں
اب تم ہمارے ہاتھ کو آۓ ہو تھامنے
اب تو ہمارے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں بچا۔
طلسمِ خاک کے پھیلے ہوئے غبار میں ہوں۔
نہ جانے کون ہوں، اور کس کے اختیار میں ہوں۔