رخصت ہوا تو ہاتھ ملا کر نہیں گیا ۔۔ وہ کیوں گیا، یہ بھی بتا کر نہیں گیا۔۔۔ یوں لگ رہا ہے جیسے ابھی لوٹ آئے گا جاتے ہوئے چراغ بجھا کر نہیں گیا۔۔۔ شاید وہ مل ہی جائے مگر جستجو ہے شرط وہ اپنے نقش پا کو مٹا کر نہیں گیا۔۔۔۔۔ ہر بار مجھ کو چھوڑ گیا اضطراب میں لوٹے گا کب کبھی وہ بتا کر نہیں گیا ۔۔۔۔ رہنے دیا نہ اس نے کسی کام کا مجھے اور خاک میں بھی مجھ کو ملا کر نہیں گیا 💕💕
تیرے بدلے ہوئے لہجے سے کہیں بہتر ہے ہم جدائی کی اذیت ہی گوارا کر لیں۔۔۔ کچھ خدا ایسا کرے تجھ کو محبت ہو جائے تو پکارے ہمیں اور ہم تجھ سے کنارا کر لیں۔۔۔ عشق آتش