وقت کے ساتھ سب بدل جاتا ہے چاہنے والے بھی
جو انسان آپ سے بات کیے ،دیکھے بنا سو نہیں سکتے تھے وہ بھی آرام سے سو جاتے ہیں
جن کو آپ کے ناراض ہونے سے جان جاتی تھی وہ بھی پر سکون ہو جاتے ہیں
اخر میں کیا بچتا آپ کی ذات اکیلے ، اردگرد لوگوں کا ہجوم جنہیں آپ سے کوئی غرض نہیں چاہنے والے کی بات ہی کیا کرنی آپ کو ذہنی مریض بنا کہ وہ مطمئن ہے
اسے غرض نہیں کوئی کیسے سو رہا اور تھنکنگ ایسے کھا رہی ہوتی ہے جیسے دیمک لکڑی کو کھاتی ہے
ہم قطرہ قطرہ مر رہے کیوں اسے اس بات کا خیال نہیں کیا جاتا
ہماری بےلوث محبت ،مخلصی کا یہی صلہ ہے ؟؟؟