پلٹ دوں گا ساری دنیا
اے خدا
بس کمبل سے نکلنے کی طاقت دے دے
ہماری حالات دیکھ کر رو رہا ہے آسمان
لوگ خوشیاں منا رہے ہیں کہ بارش ہورہی آج
خبر نہیں یہ محبت ہے یا عقیدت ہے
دیارِ دل میں ، بڑا احـــــــترام ہے تیرا
تیرے ہجراں سے تعلق کو نبھانے کے لئے۔
میں نے اس سال بھی جینے کی قسم کھائی ہے۔
ﺍﺱ ﮨﺠﺮ ﻧﮯ ﮨﻢ ﺳﮯ ﻣﺖ ﭘﻮﭼﮭﻮ
ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﻧﺎﮞ ﺗﺎﻭﺍﻥ ﻟﯿﺎ
ﻭﮦ ﺭﻭﭖ ﮔﻨﻮﺍﯾﺎ ﻣﻮﺗﯽ ﺳﺎ،
ﺟﺲ ﺭﻭﭖ ﮐﮯ ﺗُﻢ ﺷﯿﺪﺍﺋﯽ ﺗﮭﮯ..
-" جب انسان اپنی وُقعت کھو دے تو اس کے لئے بہترین پناہ خاموشی ہے...
کیونکہ!!!
وضاحت کبھی سچا ثابت نہیں کر سکتی...
ندامت کبھی نعم البدل نہیں ہو سکتی...
الفاظ کبھی بھی انسان کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس نہیں دلا سکتے...
ہاں...! خاموشی مزید تذلیل سے بچا لیتی ہے... "🙂
سنا ہے سرد موسم میں....!
پرانے درد پھر سے جاگ جاتے ہیں
تبھی شاید!
گئی رت کے کئی ٹوٹے ہوئے سپنے
بہت سے ان کہے مصرعے ،
بہت سی ان کہی نظمیں
تمہاری یاد کی بارش میں بھیگے
خشک پتوں سے بھرے رستے
کچھ ایسے آلگے دل سے
کہ جیسے رُت بدلتے ہی پرندے لوٹ کر
اپنے گھروں کی سمت آتے ہیں
سنا ہے سرد موسم میں،
پرانے درد پھر سے جاگ جاتے ہیں...!!
(عاطف سعید)
تِیری مثال زمانے میں یوں بھی ___مشکل تھی
تُو اِس لئے بھی حسیں ھے کہ تجھ کو چاھا گیا
تمہیں خیال نہیں کس طرح بتائیں تمہیں
کہ سانس چلتی ہے لیکن اداس چلتی ہے
میرے احساس نے خوشبو کو بلایا جب بھی
تیری زلفوں کے مہکتے ہوئے نامے آئے
اِيَّاكَ نَعۡبُدُ وَاِيَّاكَ نَسۡتَعِيۡنُؕ
تیری ہی عبادت کرتا ہوں اور تجھ ہی سے مدد مانگتا ہوں۔
بہت دیر کر دی تم نے میری دھڑکن محسوس کرنے میں
وہ دل نیلام ہو گیا جس کو کبھی حسرت تمہاری تھی
سب سمجھتے ہیں میں تمہارا ہوں
تم بھی رہتے ہو اس گماں میں کیا
میری آنکھوں میں کوئی آیت پڑھ کر دم کردو
یہ مسلسل تجھے دیکھنے کی ضد کرتی ہے
بڑا دشوار ہوتا ہے
کسی کو یوں بھلا دینا۔
کہ جب وہ جزب ہو جائے رگوں میں خون کی مانند۔
وقت تو آنے دو یہ سب کہیں گے
کہ ہمارا فلاں لگتا ہے
قاصد نے کہا۔۔" یاد وہ کرتے ہیں آپ کو"!!!!!
ہم خوش ہوئے (: ۔۔۔ تو کہنے لگا۔۔۔" کوس رہے تھے"..
😞😞😞
وہ روئے گے جنازے پر میرے 💔
وہ کہے گے __ لاڈلا تھا ہمارا...
میں لوگوں سے مُلاقاتوں کے لمحے یاد رکھتا ہوں
میں باتیں بھول بھی جاؤں تو لہجے یاد رکھتا ہوں
سرِ محفل نِگاہیں مجھ پہ جِن لوگوں کی پڑتی ہیں
نِگاہوں کے معنی سے وہ چہرے یاد رکھتا ہوں
ذرا سا ہٹ کے چلتا ہوں زمانے کی روایت سے
کہ جِن پہ بوجھ میں ڈالوں وہ کاندھے یاد رکھتا ہوں
میں یوں تو بُھول جاتا ہوں خراشیں تلخ باتوں کی
مگر جو زخم گہرے دیں وہ رویّے یاد رکھتا ہوں
وہ سانحے بھی ہوئے شام آشیانوں کو
پلٹ کے آئے پرندے تو پیڑ تھے ہی نہیں __!!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain