یہی اک بات دسمبر کی بہت ہی خاص لگتی ھے
ہوائیں سرد ہوتی ہیں' اور چائے کی پیاس لگتی ھے .☆
🍁سنو۔۔۔۔۔۔!!!!
🍂اس دسمبر کے آخری عشرے میں،
ہم بیٹھ کر تنہا
🍂 کسی ویران گوشے میں
ہوا کو دکھ سنائینگے
🍁تمھیں ہم بھول جائینگے۔۔۔۔۔!!
💕💕تیری آنکھوں کی کشش کیسے تجھے سمجھاؤں
💕💕ان چراغوں نے میری _______ نیند اڑا رکھا ہے💘💘💘
💖💖
💞💞💞💞
دل ہی مر گیا ورنہ، ہم سے بھی رونقیں ہوا کرتی تھیں 🖤🖤🖤
Good night Allah hafiz bye🤤🤤🤤
ان سے پیار تھا مجھے بہت
فقط میرے ہی دل میں ارمان رہا
اک کھڑکی کھلی ارمانوں کی
بہت عرصہ پرانے زمانوں کی
کچھ تصور سے بیابانوں کی
اک کہانی ہے اجڑے ویرانوں کی
کچھ حصہ لیتے مہمانوں کی
تتلیاں پسند کرتے کسانوں کی
ہوا میں گونجتے ترانوں کی
اس میں حصہ لیتے یارانوں کی
کچھ دوستوں کہ بہانوں کی
سفر میں دکھتے کارخانوں کی
جگڑتے ہاتھ پہنچتے گریبانوں کی
اس میں حصہ لیتے قدر دانوں کی
الجھی ہوئی محفل داستانوں کی
یوں ہی ہوئی کھڑکی بند ارمانوں کی )
اک شخص کی چاہت کا ارمان رہا اکثر
جو جان کے بھی سب کچھ انجان رہا اکثر
آتا ہے وہ خوابوں میں ملتا ہے خیالوں میں
اک یہ ہی تو اس کا مجھ پر احسان رہا اکثر
★─┼ °•|[♥•° •°♥]|•°
ہم کہانی کے وہ بوسیدہ اداکار ہیں جنہیں،
زندگی کیا ہے، بتانے کے لیے مارا گیا___!! ✨
_______________________________
★─┼ . ࿐❥
وہ ڈرتے ہیں مجھے محبت میں آزمانے سے
ان کو یقین ہے پورا اترونگا ان کے ہر آزمانے پر
مجھے انپڑھ سمجھ کر چھوڑ جانے والی
تیرے بچے نصابوں میں میری غزلیں پڑھیں گے
میں چاہوں بھی________تو وہ الفاظ نہ لکھ پاوں
جس میں بیاں ہو جائے کے کتنی محبت ھے تم سے
.
❤
وہ تیری مسکراتی آنکھیں وہ تیرا انداز صنم
نہیں لینے دیتا چین اک پل بھی تیری قسم
Good after Noon
وہی ہوا نہ بچھڑنے پہ بات آ پہنچی
تمہیں کہا تھا پرانے حساب رہنے دو
سوچھا تیری سادگی پے لکھوں ایک غزل مگر افسوس کے تیرے معیار کے الفاظ نہ مل سکے
Choooozi🤣🤣🤣🤣🤣🤣
یُونہی تو شاخ سے پتے گِرا نہیں کرتے
بچھڑ کے لوگ زیادہ جیا نہیں کرتے
جو آنے والے ہیں موسم، اُنہیں شمار میں رکھ
جو دن گزر گئے، اُن کو گنا نہیں کرتے
نہ دیکھا جان کے اُس نے ، کوئی سبَب ہوگا
اِسی خیال سے ہم دل بُرا نہیں کرتے
وہ مل گیا ہے تو کیا قصۂ فِراق کہیں
خُوشی کے لمحوں کو یُوں بے مزا نہیں کرتے
نِشاطِ قُرب، غم ہجر کے عوض مت مانگ
دُعا کے نام پہ یُوں بددُعا نہیں کرتے
مُنافقت پہ جنہیں اِختیار حاصل ہے
وہ عرض کرتے ہیں ، تجھ سے گِلہ نہیں کرتے
ہمارے قتل پہ ریحان یہ پیش و پس کیسی
ہم ایسے لوگ طلب خُون بہا نہیں کرتے ۔
💜 💜
سوچا ہے ہم بھی شاعری پر کتاب لکھیں گے
اس کتاب میں ہم اپنی پہلی ملاقات لکھیں گے
لکھیں گے تیری ادا تیری ہر بات لکھیں گے
ہم تیرے لیے اپنے جذبات لکھیں گے
لکھیں گے جب کتاب پر ہم پہلی غزل
اس غزل میں تیرےمسکرانے کا انداز لکھیں گے
لکھیں گے کتنا حسین ہے ہمارے یار کا چہرہ
ہم تیرے سارے اس میں کمالات لکھیں گے
جو نہ لکھیں گے وہ ہو گی فقد تیری بے وفائی
باقی اس میں تیرے سارے خیالات لکھیں گے
ایک تو لکھیں گے اس میں ہم اپنا تڑپنا
اور اس کے بعد سارے حالات لکھیں گے
لکھیں گے ہم اپنی تنہائی کا عالم
جب سایہ بھی ساتھ چھوڑجاۓ وہ لمحات لکھیں گے
لکھیں گے اس میں کیسے زندہ جلتا ہے کوئی
ہم عشق کی ساری تفصیلات لکھیں گے
لکھیں گے اس کتاب کا جب آخری ورک
اس ورک پہ ہم عشق میں وفات لکھیں گے
موت کی سن کے خبر پیار جتانے آئے
روٹھے دنیا سے جو ہم یار منانے آئے
اچھے دن آئے تو میں نے یہ تماشہ دیکھا
میرے دشمن بھی گلے مجھ کو لگانے آئے
آج مل کر مرے دشمن کا پتہ پوچھتے ہیں
مجھ سے ملنے وہ نہ ملنے کے بہانے آئے
درد و غم اور اداسی کے سوا کون آتا
جن کو بھیجا تھا مرے گھر میں خدا نے آئے
پھول ہی پھول کھلے جن کی بدولت اے دوست
ان کے حصے میں نہ پھولوں کے خزانے آئے
ایدھی والوں کے سوا کوئی نہیں تھا اس کا
لوگ مفلس کا جنازہ نہ اٹھانے آئے
رو دیے وہ بھی مری موت کے بعد اے
یاد جب میری وفاؤں کے فسانے آئے
💜 💜
انتظار یار بھی___ لطف کمال ہے
آنکھیں کتاب پر اور سوچیں جناب پر!!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain