Damadam.pk
innoxent_-sheikh's posts | Damadam

innoxent_-sheikh's posts:

innoxent_-sheikh
 

مصروف زندگی میں تیری یاد کے سوا
آتا نہیں ہے کوئی میرا حال پوچھنے

innoxent_-sheikh
 

بات ہی رہ جائے گی تاریخ میں
ورنہ اس دنیامیں جو آیا ، گیا!

innoxent_-sheikh
 

وقت یکساں نہیں رہتاکبھی سن لے اے دوست
کبھی خود بھی روپڑتے ہیں اوروں کو رلانے والے ۔

innoxent_-sheikh
 

میں قابل نفرت ہو ں تو چھوڑدے مجھے
تو مجھ سے یوں دکھاوے کی محبت نہ کیا کر۔

innoxent_-sheikh
 

یقین مانوکوئی مجبوریاں نہیں ہوتیں
لوگ عادتاََوفانہیں کرتے۔

innoxent_-sheikh
 

ہم حسین ہونے کادعوہ تو نہیں کرتے مگرہاں
جسے آنکھ بھرکردیکھ لیں اسے الجھن میں ڈا ل دیتے ہیں۔

innoxent_-sheikh
 

سب ہی تعریف کرتے ہیں میری تحریروں کی
کبھی کوئی نہیں سنتامیرے لفظوں کی سسکیاں۔

innoxent_-sheikh
 

یہ بھول ہے اس کی کہ آغاز گفتگوہم کریں گے
ہم جوخودسے بھی روٹھ جائیں تو صدیوں خاموش رہتے ہیں۔

innoxent_-sheikh
 

لٹادیا ہم نے اپنا سب کچھ حاصل زندگی
بادشاہ سے فقیرہوئے صرف وفاکی تلاش میں ۔

innoxent_-sheikh
 

کرنے ہیں اگر شکوے محبوب سے
پھر چھوڑ دے محبت کوئی اور کام کر

innoxent_-sheikh
 

دل کی تختی سر بازار لیے پھرتی ہوں
کاش اس پر تری تصویر بنا دے کوئی
🖤

innoxent_-sheikh
 

>>>>>>>🌚🖤قابلِ نفرت ہوں_
آئیے ناں! آپ بھی کیجیے_

innoxent_-sheikh
 

تونے رنگ رنگ کے بندے دیکھیں ہیں صاحب
ہم نے ایک بندے میں سارے رنگ دیکھیں ہیں..

innoxent_-sheikh
 

قربتیں ہوتے ہوئے بھی فاصلوں میں قید ہیں
کتنی آزادی سے ہم اپنی حدوں میں قید ہیں
کون سی آنکھوں میں میرے خواب روشن ہیں ابھی
کس کی نیندیں ہیں جو میرے رتجگوں میں قید ہیں
شہر آبادی سے خالی ہو گئے خوشبو سے پھول
اور کتنی خواہشیں ہیں جو دلوں میں قید ہیں
پاؤں میں رشتوں کی زنجیریں ہیں دل میں خوف کی
ایسا لگتا ہے کہ ہم اپنے گھروں میں قید ہیں
یہ زمیں یوں ہی سکڑتی جائے گی اور ایک دن
پھیل جائیں گے جو طوفاں ساحلوں میں قید ہیں
اس جزیرے پر ازل سے خاک اڑاتی ہے ہوا
منزلوں کے بھید پھر بھی راستوں میں قید ہیں
کون یہ پاتال سے ابھرا کنارے پر ریحان
سرپھری موجیں ابھی تک دائروں میں قید ہیں

innoxent_-sheikh
 

کوﺋﯽ پوچھے تو زلیخا سے محبت کا مقام
جس کو یوسف بھی ملے اور جوانی بھی ملی

innoxent_-sheikh
 

آپ کو دیکھ کر دیکھتا رہ گیا
کیا کہوں ؟؟ اور کہنے کو کیا رہ گیا
آتے آتے ، میرا نام سا ره گیا
اُس کے ھونٹوں پہ کچھ کانپتا ره گیا
وه میرے سامنے ھی گیا اور میں
راستے کی طرح دیکهتا ره گیا
جُهوٹ والے کہیں سے کہیں بڑھ گئے
اور میں تها کہ سچ بولتا ره گیا
آندهیوں کے اِرادے تو اچھے نہ تهے
یہ دیا کیسے جلتا ھُوا ره گیا؟؟
اُن کی آنکهوں سے کیسے چهلکنے لگا
میرے ھونٹوں پہ جو ماجرا ره گیا
ایسے بچهڑے سبهی رات کے موڑ پر
آخری ھمسفر راستہ ره گیا
سوچ کر آؤ کُوئے تمنا ھے یہ
جان من !! جو یہاں ره گیا ره گیا

innoxent_-sheikh
 

وہ پوچھ رہے تھے کہ میرے بنا جی لو گے تم۔۔۔
سانس رک چکی تھی اور وہ سمجھے ہم سوچ رہے ہیں

innoxent_-sheikh
 

تم بھی تو اُس طرح ہی سے میری رفیق ہو
لیلیٰ ہے جیسے قیس کی سیتا ہے رام کی !!

innoxent_-sheikh
 

بڑی عجب سی کشمکش ہے اس ایک زندگی کی
بہت کچھ حا صل کر کے بھی کیوں ہے بے چینی سی۔۔۔

innoxent_-sheikh
 

صبح کے تخت نشیں، شام کو مجرم ٹھہرے
ہم نے پل بھر میں نصیبوں کو بدلتے دیکھا۔