*خود کو بدلنے کا مطلب اپنی عادتوں کو بدلنا بھی کہہ سکتے ہیں، جنکو بدلنا واقعی میں آسان نہیں ہوتا، بہت ہی مضبوط قوت ارادی کی ضرورت ہوتی، مگر اگر کچھ " خاص " بننا چاہتے ہوں، زندگی ایک " مقصد " کے تحت گزارنا چاہتے ہوں تو پھر اچھی عادتیں اپنانا آپکا شوق بن جاتا ہے، سستی، کاہلی، دل نہ لگنا، مستقل مزاجی نہ ہونا، ججھکنا وغیرہ جیسی منفی عادتیں عام بات ہے، کسی کو بھی گھیر سکتی ہیں، فرق پڑتا ان سے چھٹکارا کا، خود کو احساس دلانا ہے کہ کیوں نہ ایسی عادتوں سے دوری اختیار کی جائے جس سے شخصیت کمزور ہو، جن کی وجہ سے بار بار ناکامی کا سامنا ہو، ابھی بھی وقت ہے، سوچ بدلیں، روٹین بدلیں، خود میں نیا پن لائیں، یہ بہت ضروری ہے، اسکے بعد ہی کامیابی ممکن ہے* *نجم اسرۃ الغزنویہ*
*بہترین رِشتہ وہ ہے جو آپ کے عیب جان کر بھی آپ سے کبھی تعلق ختم نہ کرے...!* *بِلاشُبہ ہمارا یہ رِشتہ اللّٰہ کے علاوہ کسی اور سے ہو ہی نہیں سکتا...!* *اپنی تمام تر مُحبتوں اور اُمیدوں کا مرکز و محور صرف اللّٰہ ہی کو بنائیں...!* *اُس اللّٰہ سے کہ جس سے کبھی بھی بے وفائی نہیں ملتی...!* *جو آپ کو کبھی بھی مایُوس نہیں کرتا...!* *جو آپ کو پریشانیوں کے ویرانوں میں کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑتا...!* *اُس رب سے ہی سب سے بڑھ کر مُحبت کیجئے...!* *کیونکہ وہ جو رَب ہے وہ ہی سب یے...!*
حضرت عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں مجھے: رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے یہ دعا سکھائی، ارشا فرمایا: ’’ کہو ’’ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ سَرِیْرَتِیْ خَیْرًا مِنْ عَلَانِیَتِیْ، وَاجْعَلْ عَلَانِیَتِیْ صَالِحَۃً، اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ صَالِحِ مَا تُؤْتِی النَّاسَ مِنَ الْمَالِ وَالْاَہْلِ، وَالْوَلَدِ غَیْرِ الضَّالِّ وَلَا الْمُضِلِّ ‘‘ اے اللہ ! میرا باطن میرے ظاہر سے اچھا کر دے اور میرے ظاہر کو نیک و صالح بنادے، اے اللہ ! میں تجھ سے لوگوں کو عطا کی جانے والی بہترین چیزیں یعنی مال،اچھا گھر بار اور وہ اولاد مانگتا ہوں جو نہ گمراہ ہو اور نہ گمراہ گرہو (ترمذی، احادیث شتی۱۲۳-باب۵ / ۳۳۹، الحدیث: ۳۵۹۷)
حضرت عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں مجھے: رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے یہ دعا سکھائی، ارشا فرمایا: ’’ کہو ’’ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ سَرِیْرَتِیْ خَیْرًا مِنْ عَلَانِیَتِیْ، وَاجْعَلْ عَلَانِیَتِیْ صَالِحَۃً، اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ صَالِحِ مَا تُؤْتِی النَّاسَ مِنَ الْمَالِ وَالْاَہْلِ، وَالْوَلَدِ غَیْرِ الضَّالِّ وَلَا الْمُضِلِّ ‘‘ اے اللہ ! میرا باطن میرے ظاہر سے اچھا کر دے اور میرے ظاہر کو نیک و صالح بنادے، اے اللہ ! میں تجھ سے لوگوں کو عطا کی جانے والی بہترین چیزیں یعنی مال،اچھا گھر بار اور وہ اولاد مانگتا ہوں جو نہ گمراہ ہو اور نہ گمراہ گرہو (ترمذی، احادیث شتی۱۲۳-باب۵ / ۳۳۹، الحدیث: ۳۵۹۷)
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain