*پروفیسر نے چاک ٹیبل پر رکھتے ہوئے کہا
*‘‘آپ نے آج اپنی زندگی کا ایک بڑا سبق سیکھا ہے،
وہ یہ ہے دوسروں کو نقصان پہنچائے بغیر،
ان کو بدنام کیے بغیر،
ان سے حسد کیے بغیر،
ان سے الجھے بغیر
ان سے آگے کس طرح نکلا جاسکتا ہے….’*’
*آگے بڑھنےکی خواہش انسان کی فطرت میں شامل ہے۔
اس خواہش کی تکمیل کا ایک طریقہ یہ ہے کہ
دوسرے کو چھوٹا بنانے کی کوشش کی جائے۔
مگر ایسی صورت میں انسان خود بڑا نہیں ہوتا۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ دوسروں سے الجھے بغیر
خود کو طاقتور اور بڑا بنانے پر توجہ دی جائے۔
دوسروں سے الجھے بغیر آگے بڑھنا،
ترقی کا صحیح طریقہ ہے۔
یہ طریقہ فرد کے لیے بھی بہتر ہے
اور قوموں کے لیے بھی۔
اس طریقے پر اجتماعی طور پر ہمارے پڑوسی ملک
چین نے سب سے زیادہ عمل کیا ہے
اور بہترین نتائج حاصل کیے ہیں۔*
*وزیٹنگ پروفیسر انصاری نے ہال میں داخل ہوتے ہی
بغیر ایک لفظ کہے بلیک بورڈ پر ایک لمبی لکیر کھینچ دی۔ پھر اپنا رخ طلبا کی طرف کرتے ہوئے پوچھا….*
*‘‘تم میں سے کون ہے
جو اس لکیر کو چھوئے بغیر اسے چھوٹا کردے؟’’….*2
*‘‘یہ ناممکن ہے۔’’،
کلاس کے ایک ذہین طالبعلم نے آخر کار اس خاموشی کو توڑتے ہوئے جواب دیا۔ ‘‘
لکیر کو چھوٹا کرنے کے لیے اسے مٹانا پڑے گا اور
آپ اس لکیر کو چھونے سے بھی منع کررہے ہیں۔’’
باقی طلبا نے بھی گردن ہلا کر اس کی تائید کردی۔*
پروفیسر نے گہری نظروں سے طلبا کو دیکھا اور
کچھ کہے بغیر مسکراتے ہوئے بلیک بورڈ پر اس
لکیر کے نیچے ہی اس سے بڑی ایک اور لکیر کھینچ دی۔
اب اوپر والی لکیر کے سامنے یہ لکیر چھوٹی نظر آرہی تھی۔
*پروفیسر نے چاک ٹیبل پر رکھتے ہوئے کہا
*سبق نمبر 1*
*کلاس روم میں سناٹا طاری تھا۔
طلبا کی نظریں کبھی پروفیسر کی طرف اٹھتیں
اور کبھی بلیک بورڈ کی طرف۔
پروفیسر کے سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں تھا۔
سوال تھا ہی ایسا۔*
*وزیٹنگ پروفیسر
ایک پروفیسر کی تربیت کا انداز
_کلاس روم طلبہ اور طالبات سے بھرا ہوا تھا
ہر کوئی خوش گپیوں میں مصروف تھا
کان پڑی آوازسُنائی نہ دیتی تھی
اتنے میں پرنسپل کلاس روم میں داخل ہوئے،
کلاس روم میں سناٹا چھاگیا ۔_
*پرنسپل صاحب نے اپنے ساتھ آئے ہوئے ایک صاحب کا تعارف کراتے ہوئے کہا یہ ہمارے کالج کے وزیٹنگ پروفیسر، پروفیسر انصاری ہیں،
آپ مفکر دانشور اور کئی کتابوں کے مصنف ہیں
یہ آپ کو کامیاب زندگی گزارنے کے کچھ گر بتائیں گے
ان کے کئی لیکچر ہوں گے۔
جو اسٹوڈنٹس انٹرسٹڈ ہوں وہ ان کے
لیکچر میں باقاعدگی سے شریک ہوں۔*
*سبق نمبر 1*
*کلاس روم میں سناٹا طاری تھا
طلبا کی نظریں کبھی پروفیسر کی طرف اٹھتیں



*کوئی بتائے کہ یہ AOA*
*کیا ہے.. ؟*
اکثر SMS اور Whatsapp
میسیج کے شروع میں یہ لکھا ہوتا ہے...!
زیادہ تر نوجوان ایسا لکھتے ہیں
اگر یہ
🌹🌹 السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُه🌹🌹
کا مخفف یعنی شارٹ فارم ہے تو پھر کوئی بتائے..؟
آخر ایسی کیا جلدی ہے
کیا مصروفیت ہے
کیا مجبوری ہے
کون سا اہم ترین کام لیٹ ہو رہا ہے کہ آپ *دین اسلام* کی
اس عظیم ترین نشانی کو بھی اس قدر مختصر کئیے جارہے ہیں....!
اگر
یہ اختصار نویسی
کا شوق یونہی پروان چڑھتا رہا تو آخر کہاں جاکر رکے گا..؟
مجھے معلوم ہے
آپ بہت مصروف ہیں
لیکن چند لمحے نکال کر
گوگل پر AOA لکھ کر دیکھئے وہاں کیا کیا نظر آئے گا اور اگر گوگل امیج پر AOA Logo لکھیں تب تو اس کی ساری حقیقت سامنے آجائے گی
میرے حسین تجھے سلام
میرے حسین تجھے سلام
السلام یا حسین
السلام یا حسین
اسلام یا حسین
کر لیا نوش جس نے شہادت کا جام
اس حسین ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام
میرے حسین تجھے سلام
میرے حسین تجھے سلام
السلام یا حسین
السلام یا حسین
اسلام یا حسین
جن کو دھوکے سے کوفے بلایا گیا
جن کو بیٹھے بٹھائے ستایا گیا
جن کے بچوں کو پیاسا رلایا گیا
جن کی گردن پہ خنجر چلایا گیا
اس حسین ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام
میرے حسین تجھے سلام
میرے حسین تجھے سلام
حضور میری تو ساری بہار آپ سے ہے
میں بے قرار تھا میرا قرار آپ سے ہے
کہاں وہ ارض مدینہ کہاں میری ہستی
یہ حاضری کا سبب بار بارآپ سے ہے
میری تو ہستی کیا ہے میرے غریب نواز
جو مل رہا ہےمجھے سارا پیار آپ سے ہے
سیاہ کار ہوں آقا بڑی ندامت ہے
قسم خدا کی یہ میرا وقار آپ سے ہے
محبتوں کا صلہ کون ایسے دیتا ہے
سنہری جالیوں میں یار غارآپ سے ہے
یہ لفظ نعت کے جتنے ہیں آپ دیتے ہیں
یہ نعت گوئی میں میرا شمار آپ سے ہے
حضور آپ کی یادوں میں اشک رحمت ہے
یہ آنکھ تیری ضیا اشکبار آپ سے ہے
ہے ذکر آپ کا ایسا کہ آنکھ برآئے
یہ آنکھ تیری ضیا اشکبار آپ سے ہے




🔎🔍
🕋
*زنا کی اتنی سخت سزا کیوں؟*
کئی بار ذہنوں میں سوال اٹھتا ہے کہ شریعت میں صرف زنا کی سزا ہی اتنی سخت کیوں رکھی گئی.یہاں جب قرآن کی طرف رجوع کیا تو معلوم ہوا کہ جہاں صرف اللہ کے حق کا معاملہ ہوتا ہے تو اللہ نرمی کا رویہ اپناتے ہیں اور جہاں بندے کا حق اللہ کے حق سے مل جائے تو اللہ پاک سختی اختیار کرتے ہیں.
دو افراد کے زنا کے متاثرین دو فرد ، دو خاندان، دو قومیں، دو گروہ یا دو قبیلے نہیں بلکہ پوری امت ہے.
زنا کی سزا یوں بھی اپنی شدت میں بڑھ کر ہے کہ یہ چھپ کر نہیں بلکہ سرِعام مجمع میں دینی ہے.اور ہر پتھر جسم پر ایک زخم بنائے گا جب تک جان نہ نکل جائے اس میں حکمت یہ ہے کہ جیسے اس گناہ کے عمل میں اس کے جسم کے ہر ٹشو tissue نے لطف اٹھایا تو اب موت بھی لمحہ لمحہ اور پل پل کی اذیت کے بعد آئے یعنی ن
🖋 *پردہ- سکول ٹیچر-مولوی اورمعاشرہ*
*👈 کیا آپ مولوی ہیں ___؟؟*
_آفس بوائے فائلز کا کارٹن باہر لاکر رکھ کے نکل گیا۔ اور وہ سخت دھوپ میں اکیلی کھڑی ہوگئی ۔ ٹیکسی کے انتظار میں پاس سے گزرتی ٹیکسی کو اس نے روکا_
_جی میڈم ۔ اندر سے ایک داڑھی والا ڈرائیور بولا_
*اس نے سوچا کہ ٹیکسی والا تو ایک مولوی ہے اسے کہ دیتی ہوں کہ جائیے صاحب ،،،، لیکن آفس ایک سائیڈ پہ ہونے کی وجہ سے کم ہی ٹیکسی والے ادھر سے گزرتے تھے اور اوپر سے گرمی نے برا حال کیا ہوا تھا اور کوئی راستہ نہ تھا ۔ اس نے ڈرائیور سے بولا G9 جانا ہے*ڈائیور.. جی بیٹھئیے۔
کتنے پیسے؟؟ 200 دے دیجیئے۔
دل میں خیال آیا اس دن تو 3 سو دے کرگئی تھی۔مولوی ہے..
*سر تو کہتے ہیں مولوی بہت لالچی ہوتے ہیں۔ ارے سر یہ بھی تو کہتے ہیں ہوس کے مارے ہوتے ہیں اور بھروسے کے قابل نہیں یہ مولوی۔۔*



*پہلا گُناہ*
اِس کائنات کا سب سے پہلا گُناہ کیا تھا؟
سب سے پہلا گناہ گار کون تھا؟
اس سوال کے جواب میں کئی لوگ کہیں گے کہ، قابیل کا اپنے بھائی ھابیل کو قتل کرنا سب پہلا گناہ ہے،
لیکن! نہیں یہ اوّلین گناہ نہیں،
بلکہ! یہ دُنیا کا کُرہء ارض پہ پہلا گناہ کہاہ جا سکتا ھے، کائنات کا سب سے پہلا گناہ *قرآن مجید* میں بیان کیا گیا،
*انا خیر منہ خلقتنی من النار و خلقتہ من طین*
ترجمہ: مَیں اس سے بہتر ھوں،
مجھے تُو نے آگ سے پیدا کیا ھے، جبکہ اسے مٹی سے، تو کائنات کا سب سے *پہلا گناہ غرور و تکبر ھے*جس نے ایک برگزیدہ اعزازیل کو ابلیس بنا دیا،*جسے ھم عرفِ عام میں شیطان کہتے ھیں*غرور انسان کی سب نیکیاں برباد کر دیتا ھے،
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain