جتنے روتے ہیں لوگ مرگ بستر کے قریب۔ اتنا صرف تیری یاد میں دن بھر رو لیتا ہوں۔ پوچھا تھا اس نے تم کیسے سؤ لیتے ہوں۔ رات ہوتے ہی نیند کی گولیاں دو لیتا ہوں۔ زینوں ماہی
ہاۓ" کہا" پھر" کب" کیسے" ملے" گے۔ رو کے گلے لگے گے کیا پھر ہونٹ کیسے کھلے گے۔ زینوں ماہی
کسی نے مجھ سے پوچھا تھا کتنے شعر لکھ رکھے ہیں ۔ جواب: صفحہ بھر رکھے ہیں لفظوں سے۔ قلم گس چکا ہے دردوں کا۔ زینوں ماہی
اب ہوتا نہیں مجھ سے گزارا آپنا ۔ آخر آپنی ہی کھال نوچوں میں کب تک زینوں ماہی
خدا کرے ہوجاۓ مجھ کو محبت۔ خدا سے خدارا اس بات پہ لوگ آمین کہیں۔ زینوں ماہی
اگر یو جو کرتے تو حرام کرتے محبت۔ سؤ یک طرفہ عشق سے خود کو ہلاک کر لیا زینوں ماہی🔥 idar pta Ni kis ki bj nikle hoye ha copy past
رونا آگیا خود ہی کی قسمت حیات پہ۔ آج خود سے بھی اعتبار اٹھ گیا میرا۔ زینوں ماہی
اب کی بار بھی وفا نا ملی اگر صاحب۔ تو کہہ دے گے دنیا کو خدا حافظ۔ زینوں ماہی
خون تھوکتے ہیں اب تو سچ مچ۔ سچ مچ اب زندگی غم ہے۔ زینوں ماہی
بتالی گانے لکھن والا آئیوے ہی مر گیا۔ تے اوہی ہونا جیڑا ہویا سدھو موسے آلے دا۔ 🔥🔥🔥🔥🔥
صبح بخیر ☕
لوگ اب دیتے ہیں سزا خود کو زندگی کی اس دور کے حاکم تخت سے بدظن ہیں۔ زینوں ماہی۔