*چڑیاں ہوتی ہیں بیٹیاں…*
*پنکھ نہیں ہوتے بیٹیوں کے…*
*میکے بھی ہوتے ہیں…*
*سسرال بھی ہوتے ہیں…*
*گھر نہیں ہوتے بیٹیوں کے…*
*میکہ کہتا ہے بیٹی تو پرائی ہے…*
*سسرال کہتا ہے پرائے گھر سے آئی ہے…*
*اے اللّٰه اب تو ہی بتا تونے…*
*بیٹیاں کس گھر کیلئے بنائی ہیں…*
*اللّٰه کریم ہر بہن بیٹی کے نصیب بہترین فرمائے آمین*
دنیا کے غم جو دل میں، مہمان ہو گئے ہیں
یادوں کے تیری کوچے، ویران ہو گئے ہیں
تیری جفاؤں نے تو بخشی ہمیں حیاتیں
خود اپنی موت کے ہم، سامان ہو گئے ہیں
نکلا ستارہء شب اور شام ڈھل گئی ہے
اب تیرے آنے کے کچھ، امکان ہو گئے ہیں
جب سے یہاں پہ تم نے آنا بھلا دیا ہے
رستے مرے نگر کے ، سنسان ہو گئے ہیں
درماں سمجھ رہے تھے اک درد کو نؔجم ہم
یوں ہوتے ہوتے کتنے ، نادان ہو گئے ہیں
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سعید مقبری نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ انسان کوئی پرواہ نہیں کرے گا کہ جو اس
نے حاصل کیا ہے وہ حلال سے ہے یا حرام سے ہے۔
صحیح البخاری حدیث نمبر۔2059
امام کی ذمہ داری
حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب تم میں سے کوئی لوگوں کو نماز پڑھائے تو وہ تخفیف کرے ، کیونکہ ان میں بیمار ، ضعیف اور بوڑھے ہوتے ہیں ، اور جب تم میں سے کوئی شخص اکیلا نماز پڑھے تو پھر جس قدر چاہے لمبی پڑھے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
Book:Mishkat ul masabeeh
Hadees no.1131
Hadees No. 3471 Sahih Bukhari
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی نماز پڑھی پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا ”ایک شخص ( بنی اسرائیل کا ) اپنی گائے ہانکے لیے جا رہا تھا کہ وہ اس پر سوار ہو گیا اور پھر اسے مارا۔ اس گائے نے ( بقدرت الہیٰ ) کہا کہ ہم جانور سواری کے لیے نہیں پیدا کئے گئے۔ ہماری پیدائش تو کھیتی کے لیے ہوئی ہے۔“ لوگوں نے کہا سبحان اللہ! گائے بات کرتی ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اس بات پر ایمان لاتا ہوں اور ابوبکر اور عمر بھی۔ حالانکہ یہ دونوں وہاں موجود بھی نہیں تھے۔ اسی طرح ایک شخص اپنی بکریاں چرا رہا تھا کہ ایک بھیڑیا آیا اور ریوڑ میں سے ایک بکری اٹھا کر لے جانے لگا۔ ریوڑ والا دوڑا اور اس نے بکری کو بھیڑئیے سے چھڑا لیا۔ اس پر بھیڑیا ( بقدرت الہیٰ ) بولا، آج تو تم نے مجھ سے اسے چھڑا لیا لیکن در
حضرت ابوھـریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، کہ رسول ڪریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : جس نے ایک دن میں سو مرتبہ "سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ" پڑھا تو اُس ڪے گناہ مٹا دیئے جائیں گے اگرچہ اُس کے گناہ سمندر کی جھاگ کی مثل ہوں۔
بخاری، 4 / 219، حدیث: 6405
کہاں کسی کی حمایت میں مارا جاؤں گا
میں کم شناس! مروت میں مارا جاؤں گا
میں مارا جاؤں گا پہلے کسی فسانے میں
پھر اس کے بعد حقیقت میں مارا جاؤں گا
میں ورغلایا ہوا لڑ رہا ہوں اپنے خلاف
میں اپنے شوقِ شہادت میں مارا جاؤں گا
مرا یہ خون مرے دشمنوں کے سر ہو گا
میں دوستوں کی حراست میں مارا جاؤں گا
میں چپ رہا تو مجھے مار دے گا میرا ضمیر
گواہی دی تو عدالت میں مارا جاؤں گا
حصص میں بانٹ رہے ہیں مجھے مِرے احباب
میں کاروبارِ شراکت میں مارا جاؤں گا
مجھے بتایا ہوا ہے مری چھٹی حس نے
میں اپنے عہدِ خلافت میں مارا جاؤں گا
بس ایک صلح کی صورت میں جان بخشی ہے
کسی بھی دوسری صورت میں مارا جاؤں گا
نہیں مروں گا کسی جنگ میں یہ سوچ لیا
میں اب کی بار محبت میں مارا جاؤں گا
زندگی میں بہت کچھ بدلتا ہے ، بہت کچھ ہوتا ہے جو ہماری مرضی کا نہیں ہوتا. بہت کچھ چھوڑنا پڑے گا ، بہت کچھ جھیلنابھی پڑے گا..! مشکلیں آتی ہیں ، آئیں گی اور آتی رہیں گی.! دکھ آتے ہیں ، آئیں گے ، آتے رہیں گے ان سے لڑنے کےلیے کوئی بھی تمہارے ساتھ کھڑا نہیں ہو گا سو کسی سے امید مت لگانا کہ وہ تمہیں حوصلہ دے گا ، تمہارے برے وقت میں تمہاری مشکل میں تمہارا ساتھ دے گا.. یہ کام تمہیں خود ہی کرنا پڑے گا.!! یہ دنیا ہے یہاں اپنی لڑائی خود لڑنی پڑتی ہے..!! وقت کیسا بھی آئے کوئی تمہارے ساتھ ہو نا ہو لیکن "تم" اپنے پاس موجود رہنا کیونکہ آخرمیں تمہیں ضرورت اپنی ہی پڑے گی...



مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
مردے کے کفن میں خوشبو اس لئے ملتے ہیں کہ مدینہ کے دولہاﷺ سے مہکتے ہوئے ملاقات ہو،بعض لوگ رات کو وضو کرکے خوشبو لگا کر سوتے ہیں کہ خواب میں دیدار یارﷺ نصیب ہو تو اچھی حالت میں ہو۔
(مرآة المناجيح 114/6)
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
مردے کے کفن میں خوشبو اس لئے ملتے ہیں کہ مدینہ کے دولہاﷺ سے مہکتے ہوئے ملاقات ہو،بعض لوگ رات کو وضو کرکے خوشبو لگا کر سوتے ہیں کہ خواب میں دیدار یارﷺ نصیب ہو تو اچھی حالت میں ہو۔
(مرآة المناجيح 114/6)
مرد کا دل بال بچے میں زیادہ خوش رہتا ہے اکیلا آدمی کتنا ہی دولت مند ہو اداس رہتا ہے کہ حقیقی خوشی اپنے گھر میں ہی نصیب ہوتی ہے باہر کے غم ہمیشہ گھر میں اچھی بیوی کے ذریعے ختم ہوتے ہیں۔
(مرآة المناجيح 436/6 ملقتطاً)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے انگور کر «كرم» نہ کہے کیونکہ «كرم» مومن کا دل ہے۔“
سہل بن حنیف سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی نہ کہے: میرا نفس خبیث ہو گیا بلکہ یوں کہے: میرا نفس (جی) کاہل اور سست ہو گیا۔“
رضا الہی سے میرے پھوپھپا ارشد انکل کا انتقال ہوا ہے دعا کی درخواست ہے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے یوں کہے: میرا بندہ، اس لیے کہ تم سب اللہ تعالیٰ کے بندے ہو، البتہ یوں کہے: میرا جوان اور نہ غلام یوں کہے: میرا رب، یوں کہے میرا سید۔“
حدیث
"مومن نہ تانا
دیتے ہے,
نہ لعنت کرتا ہے,
نہ بعد کلامی کرتا ہے
ور نہ ہے بے حیا
ہوتا ہے,
(بخاری:٣١٢ ترمزی:١٩٧٧
صلہ رحمی کے بدلے صلہ رحمی (کرنا صلہ رحمی) نہیں۔
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “ صلہ رحمی کرنے والا وہ نہیں ہے جو صرف بدلہ چکائے (یعنی احسان کے بدلے احسان کر دے) بلکہ صلہ رحمی کرنے والا (رشتہ ناتا جوڑنے والا) وہ ہے جو اپنے ٹوٹے ہوئے رشتہ کو جوڑے۔”
صحیح بخاری
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain