سب کو وارننگ دے رہا ہوں 8 تاریخ کو ٹرانسپورٹ بند ہو رہی ہے جس جس نے اپنے یار کو بلانا ہے بلا لے
بعد میں کوئی نہ کہے کہ "عید آ گئی میڈا یار نئیں آیا،"😁😁😁😜😜
عورت کیلئے شادی کیوں ضروری ہے ؟
ایک عورت ماہر نفسیات کے پاس گئی اور کہا میں شادی نہیں کرنا چاہتی کیونکہ میں پڑھی لکھی ہوں، خود کماتی ہوں اور خود مختار ہوں اس لئے مجھے خاوند کی ضرورت نہیں ہے مگر میں بہت پریشان ہوں کیونکہ میرے والدین شادی کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
میں کیا کروں ؟
ماہر نفسیات نے کہا بےشک تم نے بہت کامیابیاں حاصل کرلی ہیں لیکن بعض دفعہ تم کوئی کام کرنا چاہو مگر نا کر سکو، کبھی تم سے کچھ غلط ہوگا، کبھی تم ناکام ہوجاؤ گی، کبھی تمھارے پلان ادھورے رہ جائیں گے، کبھی تمھاری خواہشیں پوری نہیں ہوں گی۔۔ تب تم کس کو قصوروار ٹھہراؤ گی ؟ کیا اپنے آپ کو قصور دو گی ؟
لڑکی۔ نہیں بالکل نہیں، اپنے آپ کو کیوں دوں گی ؟
ماہر نفسیات۔ بالکل یہی وجہ ہے کہ تمھیں ایک خاوند کی ضرورت ہوگی جسے اپنی غلطیوں کا زمہ دار ٹھہرا سکو۔
بچھڑ گئے تو موج اڑانا
واپس میرے پاس نہ انا
جب کوئی جا کر واپس آئے
روئے تڑپے يا بچھتائے
میں پھر اُس کو ملتا نہیں ہوں
ساتھ دوبارہ چلتا نہیں ہوں
گھم جاتا ہوں
کھو جاتا ہوں
میں پتھر کا ہو جاتا ہوں 😥
جس کے پاس جو کچھ ہوتا ھے وہی تقسیم کرتا ھے۔ عزت دار لوگ ھمیشہ محبتں بانٹتے ہیں محبتں وصول کرتے ہیں اور باقی اپ خود سمجدار ہیں ۔ یہی انسانیت کی معراج ھے۔
لفظ چادر کا اس نے جواب مانگا مجھ سے تو میں کچھ پل کے لیے خاموش ہو کر اسے دیکھتا رہا
اور سوچتا رہا کہ کبھی کبھی یہ لڑکی میرے الفاظ سے کھیل جاتی ھے تو میں نے کہا محبت سے پہلے میں تمہیں محافظ اور عزت کی چادر اوڑھا دیتا ہوں
کبھی وقت محبت کو دھندلا کر بھی دے تو مجھے یقین ھے کہ اس چادر کی گرمائش تمہیں کبھی نہیں چھوڑے گی
میں نے مسکراتے ہوئے اپنی شال سے اسے سر تا پاؤں چھپا دیا اور وہاں سے چلا گیا
مجھے پتہ آج بھی دہلیز پر وہ چادر اوڑھے میری محبت کی گرمائش محسوس کر رہی ہو گی۔۔۔
امی بچپن میں ڈرایا کرتیں تھیں۔۔۔۔۔۔ "درندے"، بہلا پھُسلا کر ساتھ لے جاتے ہیں بچوں کو، ہاتھ پاؤں کٹوا کہ بھیگ منگواتے ہیں پھر۔
تم نے بھی یہی کیا، بہلا پھُسلا کہ لے گئے محبت کہ راستے اور ہاتھ پاؤں کاٹ دیئے، واپسی کی راہ نہ چھوڑی اور اب بھیگ منگواتی ہو اپنی توجّہ کی۔۔۔۔ اپنی ایک نظر کی۔
امّی شاید یہ بتانا بھُول گئیں تھیں کہ یہ حادثے بڑے ہوکر بھی ہوسکتے ہیں 💔
میرے گاؤں کی لڑکیوں میں بے حد وفا تھی 🙂
پھر ایک دن کسی گھر لاہور سے مہماں آئے•• ♣️💕
آنکھوں سے مسکرانا سيکھ لو
ہونٹوں کى مسکراھٹ تو ماسک نے چھين لی..!✨
سیانے کہہ گئے ہیں مخلصی حسن تعلق ہے❤
جہاں رشتے نبھانے ہوں وہاں پرکھا نہیں کرتے
🥀🖤
دل شدت سے کسی کو یاد کر رہا ہو اور بات کرنے کا اختیار نا ہو آپکے پاس تو کیا کیا جائے تب؟ 🙂💔
روٹھ کر اردو بولنے والے
مان جا بات کر پنجابی میں
.... ....😂
حضرت علی کی بہت سی خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ تھی کہ وہ یتیموں کی دیکھ بھال کرتے تھے۔
ان کا یہ قول مشہور ہے کہ کوئی تمہیں یتیم کہے تو جواب میں کہنا، میرے باپ کا نام علی ہے۔
میں نے اپنی زندگی میں حضرت علی کے اس پہلو کا ایک ہی پیروکار دیکھا ہے۔
*ایدھی*
تھا اس کا نام۔۔۔!!!❤
" رونے لگ جاتے ہیں سب دیکھ کر ہنستے ہنستے! میں جو ہنستا ہوں تو ہنستا ہی چلا جاتا ہوں! ۔ " 💔🙂
ہماری زندگی میں بہت سے لوگ آتے ہیں کچھ ہمارے لئے اہم ہوتے ہیں اور کچھ کے لئے ہم۔۔۔۔
ہم اس بات پہ توجہ نہیں دیتے کہ ہم بھی کسی کے لئے اہم ہیں ۔
محبت دوستی یا کسی بھی جذبے کو ترجیحات کا محتاج نہیں ہونا چاہئے کیونکہ بعض اوقات اس چھوٹے سے عمل کی وجہ سے کسی کی لاکھوں کی زندگی جہنم بن کر رہ جاتی ہے۔
جس کو ہم اہمیت دیتے ہیں وہ اپنی جگہ ۔۔۔ لیکن ہم کس کے لیئے اہم ہیں یہ ہم کبھی نہیں سوچتے ۔۔۔۔
خدارا 🙏
سوچئیے ۔۔۔
ان کے لیئے جو اپ کو سوچتے ہیں !!
آلامِ زمانہ سے چُھوٹیں، تو تُجھے چاہیں،
مُشقّت میں مصروف، حسرت سے بھری باہیں...!!!🔥
کس طرح دل میں اترنا ہے ریاضت کے بغیر
اُس حَسیں شخص کو یہ کام بہت آتا ہے
💞👣
دل کا منتر
یہ بھی ہو سکتا ہے اُس نے بدل لیا ہو سارا کچھ
اپنے کمرے کے پردے اور بیڈ کی شیٹ پرانی بھی
اِک کونے میں بکھری کتابیں ترتیبی سے رکھ دیں ہوں
چھت پہ رکھا پھول کا پودا پھینک دیا ہو ویسے ہی
اور کمرے کی کھڑکی میں اِک گل رنگ بلب لگایا ہو
یہ بھی ہو سکتا ہے اُس نے بدل لیا ہو سارا کچھ
نِت نِت لوگ نئے ملتے ہوں نِت نِت باتیں ہوتی ہوں
آتے جاتے رستوں میں کچھ رنگیں سے افسانے ہوں
جام کے پیالے بھرتے ہوں اور نینوں کے میخانے ہوں
خوشیوں کی باراتیں ہوں اور جوش بھرے پروانے ہوں
یہ بھی ہو سکتا ہے اُس نے بدل لیا ہو سارا کچھ
کان کی بالی, ہونٹ کی لالی اور ماتھے کا جھومر بھی
کھل جا سِم سِم بدل لیا ہو اور دِل کا وہ منتر بھی
رنگ نیارے کھلتے ہوں اور موڑ موڑ پہ کلیاں ہوں
بالوں کا وہ نیلا رِبن, لطف کا انتر جنتر بھی
اُس نے بدل لیا ہو سارا
بگڑا ہوا مزاج میرا تیرے چاہنے سے سنور بھی سکتا ہے
کہ میں تو روزِ اوّل سے ہی تیرے اختیار میں ہوں🥀
زین اعوان
یاد تو هوں گی وه باتیں تجهے اب بهی لیکن
شیلف میں رکھی هویء کتابوں کی طرح
کون جانے نئے سال میں تو کس کو پڑهے
تیرا معیار بدلتا هے نصابوں کی طرح
❤
میں سپنوں میں آکسیجن پلانٹ انسٹال کر رہا ہوں
اور ہر مرنے والے کے ساتھ مر
رہا ہوں
میں اپنے لفظوں کے ذریھے تمیں سانسوں کے سلینڈر بیھجوں گا
جو تمھے اس جنگ میں ہارنے نہیں دیں گے اور تماری دیکھ بھال کرنے والوں کے ہاتھ کانپنے نہیں دیں گے
آکسیجن اسٹاک ختم ہونے کی خبریں گردش بھی کریں تو کیا میں تمارے لیے اپنی نظموں سے وینٹی لیٹر بناؤں گا ۔ہسپتالوں کے بستر اگر بھر بھی جائیں کچھ لوگ تم سے بچھڑ بھی جائیں تو حوصلہ مت ہارنا کیوں کے رات چاھے چاہئے جتنی مرضی کالی ہو گزر جانے کے لیے ہوتی ہے رنگ اتر جانے کے لیے ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
اور زخم بھر جانے کے لئے ہوتے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain