اور پھر میں صبر کی انگلی تھام کر اتنا چلی کہ صبر
رک کر بولا بہن میرا گھر آگیا ہے آگے تو اکیلی چلی جا
Pehla ho ya dusra farq nahi parta
Piyar bs sucha hona chahiye
وہ میری محبت نہیں میری چاہت ہے
اور چاہت چاہ کر بھی بھلاٸ نہیں جاتی
محبت کرنا گناہ نہیں
پر محبت سے محبت کرنا گناہ ہے
جانتے ہو سب سے بڑی اذیت کیا ہے
سب کچھ جانتے ہوۓ بھی منتظر رہنا
کہانی کہا ختم ہوٸ ہے
ابھی تو تم نے مجھے مرحوم لکھنا ہے
جو خاموشی نہ سمجھے
وہ لفظوں کو کیا سمجھے گا
خاموشی بھی کسی کو یہ بتانے کا بہترین طریقہ ہے کہ تم نے اچھا نہیں کیا
مَنت سے مِنت تک کا سفر
یقین مانوں ایک زبر زیر سے بدلا ہے
ہم اگر مسکرا کے دیکھیں تمھیں
باخدا ہار مان جاٶ گے
اتنی محبت نہ کرو کہ بگڑ جاٸیں ہم
تھوڑا ڈانٹا بھی کرو کہ سدھر جاٸیں ہم
دل بھرنے کی دیر ہے بس
بہانے تو مل ہی جاتے ہیں
خاموشی بے وجہ نہیں ہوتی ساقی
کچھ درد سہا ہے کسی کی لاج رکھی ہے
تیری وقت گزاری کی گھڑیاں
میری اجاڑ گٸیں صدیاں
تجھ سے گفتگو دیر تک چلے
اس لۓ تیری ہر بات سے اختلاف کیا
Theak hota hai kabhi kabhi
Kuch logon ka door chale jaana
لوگوں کے دل کوٸ جنت تو نہیں
جو آپ اس میں رہنے کے لیے خود کو تھکا رہے ہیں
جتنا ہنسنا تھا ہنس چکے ہم لوگ اب تماشہ کن تمہارے لیے
ہم خوش مزاج تھے نہ رہے سورتہ فاتحہ ہمارے لیے
محبت بھیگ ہے شاید
بڑی ذِلت سے ملتی ہے