ہاں یاد آیا اس کے آخری الفاظ یہ تھے
اگر جی سکو تو جی لینا ویسے مر جاٶ تو اچھا ہے
تم روتے ہو مرنے والوں پر
ارے بے بسی دیکھو جینے والوں کی
روکنا میری حسرت تھی جانا اس کا شوق تھا
وہ شوق پورا کر گیا میری حسرتوں کو توڑ کر
تیرے نام کے دھاگے بھی
آج دربار سے کھول لاٸ ہوں