بہت اداس ہے کوٸ تیرے چب ہو جانے سے
ہو سکے تو بات کر کسی بہانے سے
تو لاکھ خفا سہی مگر دیکھ تو سہی
کوٸ ٹوٹ گیا ہے تیرے روٹھ جانے
زندگی کچھ تو بھرم مرے احباب کا رکھ
سارے چہرے تو مرے سامنے عیاں نہ کر
ایک سایہ میرا مسیحا تھا
کون جانے وہ کیا تھا کون تھا
جب کوٸ آپ کو ادھورا چھوڑ جاۓ
تو خدا مکمل کرنے والا پہلے بہتر بھیج دیتا ہے
وہ اتنی دور رہنے والا شخص
ٹکرایا بھی تو سیدھا دل سے
کبھی دیکھوگے کفن کی گرہ کھول کر میرا چہرہ
بندہ ہونگی وہ آنکھیں جنہیں تم روز رولاتے تھے
bewafa log
اسے کہنا مجھے اس کے بنا رہنا نہیں آتا
بہت کچھ دل میں آتا ہے مگر کہنا نہیں آتا
جن کی تھی طلب
ان سے رہی دوریاں بہت
کبھی کبھی ہماری اپنی پسندہیں ہمیں
چیخ چیخ کر رونے پر مجبور کر دیتی ہے