یہ جھوٹی کہانیاں مجھے نہ سناٶ
کی مالی مر جاۓ اور باغ ٹھیک رہے
کیسے ممکن ہے رہ محبت میں
محبوب چھوڑ جاۓ اور دماغ ٹھیک رہے
یہ جو چہرے پہ تبسم ہے محض نام کا ہے
میں نے تصور کے ایک رُخ کو چھپایا ہوا ہے
وہ مِل جاۓ تو مانوں گی
کہ معجزے آج بھی ہوتے ہیں
زندگی سکھارہی ہیے آہستہ آہستہ
لوگ نیند کی گولیاں کیوں کھاتے ہیں
جو آپ کو تہجد کی نماز کے بعد بھی نہ ملے
تو سوچے کتنا غلط انسان چن لیا تھا آپ نے
میں تو راضی ہوں مولا
بس آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
میںتو راضی ہوں مولا
بس آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
کہیں استخارہ کہیں گزارہ
کہیں بالکل بے سہارا
دکھ سے لپٹے ہوۓ لوگ
دعاٸیں بھی کمال کی دیتے ہیں
کچھ لڑکی ڈاکٹروں پہ مرتی ھیں
کچھ فوجیوں پہ مرتی ھیں
اور کچھ تو اپنے کزنز کا نام
سنتے ہی مر جاتی ھیں
کیوں تمہیں احساس نہیں ہوتا
میرا ہر احساس ہو تم
دوست نہیں سکون ہو تم
sab meri post sy door raho
رونا ہوتا ہے کسی اور کے حوالے سے
مجھے تیری یاد آ جاتی ہے
پھر کہی بھی پناہ نہیں ملتی
جب محبت بے پناہ ہو جاۓ
کہاں سے لاٶں وہ گزرا ہوا وقت
جس میں تم میسر ہوا کرتے تھے
خدا کرے مجھے وقت چھین لے اور تم
ترس ہی جاٶ میری شکل دیکھنے کے لیے