رشتے اگر سچے ہوں تو انہیں سنبھالنا نہیں پڑتا اور جن رشتوں کو سنبھالنا پڑے وہ کبھی سچے نہیں ہوتے
زندگی نے ایک بات تو سیکھا دی
کہ ہم کسی کے لۓ ہمیشہ خاص نہیں رہتے
تہمارے ہجر کا یہ آخری مہینہ ہے
بڑا ہی رنگین رہا یہ سال
ہر کسی نے اپنے رنگ دیکھاے
خیریت نہیں پوچھتا مگر خبر رکھتا ہے
میں نے سنا ہے وہ مجھ پر نظر رکھتا ہے
سبق تھا ایک زندگی کا مجھے لگا محبت ہے
جی بھر کے چاہنے والوں کا جی بھر گیا ہم سے
Allah Hafiz
محبت لباس نہیں جو روز بدلا جاۓ
محبت کفن ہے پہن کر اتارا نہیں جاتا
میں سوچتی ہوں دوستوں پر مقدمہ کر لوں
اِسی بہانے تاریخوں پر ملاقات تو ہوگی
اس کہو اپنی مصروفیت کم کر دے
سنا ہے بچھڑ جانے کی یہ پہلی نشانی ہوتی ہے
Good night
بہت ملیں گے ادب آداب والے
تجھے یاد آٸیں گی بدتمیزیاں میری
کچھ ایسا ہو کہ سبھی رابطے کٹ جاٸیں
رگیں دماغ کی ایک حادثے میں پھٹ جاٸیں