یوں ہی کوئی مل گیا تھا سر راہ چلتے چلتے وہیں تھم کے رہ گئی ہے مری رات ڈھلتے ڈھلتے جو کہی گئی ہے مجھ سے وہ زمانہ کہہ رہا ہے کہ فسانہ بن گئی ہے مری بات ٹلتے ٹلتے شب انتظار آخر کبھی ہوگی مختصر بھی یہ چراغ بجھ رہے ہیں مرے ساتھ جلتے جلتے
*اک تری آنکھ نہیں ہوتی مرے حال پر نم ورنہ* *دیکھ کر مجھے گھر کے در و دیوار روتے ہیں* *پوچھنا تھا انہیں حشر میں کیا اجر ملے گا؟* *اس دنیا میں جو لوگ پروردگار روتے ہیں* ...❣️❣️*
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain