لوگ کہتے ہیں رشتہ قائم رکھو پر توقعات مت رکھو..پر میں کہتی ہوں جب کسی رشتے سے انسان خود کو جوڑ لیتا ہے وہاں توقع خود بخود جڑ جاتا ہے. جن رشتوں میں توقعات نہ ہو و رشتے صرف نام کے ہو کر رہ جاتے ہیں. نام کے رشتے مجھ سے نھباے نہیں جاتے. یا تو مکمل نھباو یا تو نھباو ہی نا. پر بیچ والی گنجائش ہونی ہی نہیں چاہے ہیرا پھیری کا عمل رشتوں میں.
-" یہ سر درد مجھے جس قدر اذیت دیتا ہے، صرف مجھے اور میرے الله کو ہی پتہ ہے، کبھی کبھار لگتا ہے اس کی وجہ سے مر جاؤنگی لیکن پھر یاد آتا ہے الله اپنے بندے کو اسکی برداشت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا اور پھر بھلا مر جانا اتنا آسان کہاں ہوتا ہے_" 🙂💔
میں پاگل ہوں کیونکہ میں چھوٹی چھوٹی بات محسوس کرتی ہوں جتنی محبت دوسروں کو دیتی ہوں اتنی کی ہی امید رکھتی ہوں عزت راس نہیں آتی مجھے لوگ ایسا کہتے ہیں حالانکہ ان کو پتا ہی نہیں عزت مان کسی کو دیتے کیسے ہیں میں اپنی بڑی بڑی خوشیوں سے اپنے ہاتھوں سے دستبردار ہو جاتی ہوں لیکن چھوٹی چھوٹی خوشیوں پہ میں چیختی ہوں میں اچھی ہوں جب تک میری زبان پہ جی ٹھیک ہے ہوتا ہے میں اپنی انا قربان کر دیتی ہوں لیکن عزت نفس پہ میں آنچ نہیں آنے دیتی میں جھک بھی جاتی ہوں غلطی پہ نا ہوتے ہوئے بھی پھر بھی بے رخی میرے منہ پہ ماری جاتی ہے شاید یہ میرا حق ہوتا ہے مجھے دیا جاتا ہے حساس لوگوں میں نہایت بے حس لڑکی ہوں سب صحیح کرتے ہیں میں غلط سمجھتی ہوں میں پھر بھی سب کو خوش لگتی ہوں کیونکہ میرے پاس کونسا دماغ ہے جو میں محسوس کر سکتی ہوں
ہم وہ بے درد ہیں خواب گنوا کر بھی جنہیں نیند آ جاتی ہے سوچ سوچ کر بھی جن کے ذہنوں کو کچھ نہیں ہوتا ٹوٹ پھوٹ کر بھی جن کے دل دھڑکنا یاد رکھتے ہیں ہم وہ بے درد ہیں ٹوٹ ٹوٹ کر رونے کی کوشش میں جو بات بے بات مسکراتے ہیں شام سے پہلے مر جانے کی خواہش میں جیتے ہیں اور جیتے چلے جاتے ہیں۔ 😑🙂🖤
خوشی تو اِنسان کِسی کے ساتھ بھی بغیر سوچے سمجھے بڑے فخر سے بانٹ سکتا ھے۔ لیکن درد کو بڑے دھیان سے سوچ سمجھ کر شئیر کرنا ھوتا ھے۔ کِسے بتائیں اور کِس سے چُھپائیں۔ کیونکہ درد کو سمجھنے کیلیئے ایک خاص ذِہنی پُختگی درکار ھوتی ھے جو درد کو سمجھتی ھے۔ جو ھر کِسی کے پاس نہیں ھوتی۔