دیمک لگی ہوئی ہے اسے تو غرور کی
گر جاؤ گے حضور! یہ سیڑھی خراب ہے
بارش سڑک پہ تیز، مکینک کی شاپ،،، بند
اور اک امیر زادی کی گاڑی خراب ہے
اس اجنبی مکان کا تالا بھی کیا کھلے ؟
جب اپنی آشنائی کی چابی خراب ہے
پوچھا ہے تو نے حال، کہا ٹھیک ہوں! مگر
حالت ترے مریض کی خاصی خراب ہے
آئی ہے رفتگاں کی مرے کان میں صدا
تو جس میں رہ رہا ہے وہ بستی خراب ہے
بویا ہے میں نے بیج محبت کے پیڑ کا
بنجر مگر زمین کی مٹی خراب ہے
سچ کے ثمر کی قاش کھلائی تھی میں اسے
کہنے لگا وہ تھوک کے، کڑوی، خراب
موم بتی کو آخر میں ادراک ہوتا ہے،کہ اسے ایک ایسے دھاگے نے ہلاک کیا جسکو وہ سینے میں چھپائے ہوئی تھی
________"🖤
کبھی جو بد گمان ہونا تو
ایسے بد گمان ہونا
وہ بیتے پل ، سبھی یادیں، انھیں بھی
ساتھ لے جانا
یا پھر جو مہربان ہونا تو
ایسے مہربان ہونا
اگر جانا ضروری ہو ، ہمیں بھی
ساتھ لے جانا☹☹
-کسی ایسے کے ساتھ رہو
جو تمہارے ساتھ ہونے پہ اپنے مقدر پہ رشک کرے♥️🙂
کچھ لوگ اللّٰه کے دَر کے لیے ہی پیدا کیے جاتے ہیں۔ اللّٰه اُن کو چُن لیتا ہے۔ کبھی رُلا کر, کبھی آزما کر, کبھی تکلیف دے کر, وہ اپنے خاص بندوں کو دوسروں سے الگ کر دیتا ہے۔ کچھ اس مقام تک چل کر خود آتے ہیں, کچھ کو کھینچ کر لایا جاتا ہے۔ بندے کی کیا مجال کہ اللّٰه کے حکم سے سرتابی کرے۔ اُسے دکھ کی بھٹی سے گُزار کر, کُندن بنا کر, اللّٰه اُس کے دل کا مکین بن جاتا ہے۔
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
"-مجھے سمجھایا جاتا ہے نصیحتیں بھی کی جاتی ہیں لوگوں کے بارے میں اتنا نہ سوچا کروں میں سب کو اب کیا بتاؤں کہ مجھے تو "احساس" اور "لحاظ" کی بیماری ہے 💔
جن کی زندگی میں شوق اور شوخیوں کی عمر میں ٹھہراؤ آجائے-- ان کی زندگی ہمیشہ کمپرومائز میں گزرتی ہے ایسے لوگ زندگی جیتے نہیں بس گزارتے ہیں ایک خوف اور، ذمہ داریوں کا بوجھ لے کر رشتے نبھانے کے چکروں میں ان کی اپنی ذات تو کھو ہی جاتی ہے 💔💔

پتا نہیں مجھ سے ہی کیوں امیدیں باندھ لیتے ہیں سب۔اور چاہتے ہیں کہ بس سب ویسا ہی کروں جیسا سب چاہیں۔اتنا زیادہ اچھا تو کوئی نہیں ہوتا ناں۔
اس میں اگر ہزار ہو خوبی، خراب ہے
یعنی غریب شخص کی بیٹی خراب ہے
دیمک لگی ہوئی ہے اسے تو غرور کی
گر جاؤ گے حضور! یہ سیڑھی خراب ہے
بارش سڑک پہ تیز، مکینک کی شاپ،،، بند
اور اک امیر زادی کی گاڑی خراب ہے
اس اجنبی مکان کا تالا بھی کیا کھلے ؟
جب اپنی آشنائی کی چابی خراب ہے
پوچھا ہے تو نے حال، کہا ٹھیک ہوں! مگر
حالت ترے مریض کی خاصی خراب ہے
آئی ہے رفتگاں کی مرے کان میں صدا
تو جس میں رہ رہا ہے وہ بستی خراب ہے
بویا ہے میں نے بیج محبت کے پیڑ کا
بنجر مگر زمین کی مٹی خراب ہے
سچ کے ثمر کی قاش کھلائی تھی میں اسے
کہنے لگا وہ تھوک کے، کڑوی، خراب ہے
ہم مڈل کلاس لوگوں کے لئے یہ بھی اذیت ہے کہ ہمیں کریکٹر سرٹیفکیٹ رشتے داروں سے ملتے ہیں❤🔥



جس رشتے میں اعتبار نہیں ہوتا
عرصے گزرنے کے بعد بھی وہ بیکار ہی رہتا ہے

رفو کرتی رہی.........تعلق کو
پھر بھی دھاگے ادھڑ گئے میرے

کبھی کبھی جی چاہتا ہے میں اپنی پوٹلی اٹھاوں اور مکہ جا کے اتنا رووں کہ میرا سارا وجود تخلیل ہو جائے۔

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain