کیوں تو اچھا لگتا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے تجھ میں کیا کیا دکھتا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے سارا شہر شناسائی کا دعویدار تو ہے لیکن کون ہمارا اپنا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے اور ہم نے اس کو لکھا تھا، کچھ ملنے کی تدبیر کرو اس نے لکھ کر بھیجا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے موسم، خوشبو، باد صبا، چاند، شفق اور تاروں میں کون تمہارے جیسا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے یا تو اپنے دل کی مانو یا پھر دنیا والوں کی مشورہ اس کا اچھا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے کیوں تو اچھا لگتا ہے، وقت ملا تو سوچیں گے وقت ملا تو سوچیں گے، وقت ملا تو سوچیں گے
~ یاد ہے وہ ایک پل ___؟ ~ جب میری آنکھ بھر آئی تھی ~ تُم نے وجہ پوچھی میں نے ٹال دیا تھا__! ~ اُس پل تُم سے بچھڑنے کا خیال آیا تھا ~ سوچو ایک مُدت سے تُم بِن 'وہ شخص' ~ کس حال میں جی رہا ہو گا 💔😢
دوست ہوں انجنیئر ہوں خیر سے شاعر بھی ہوں اتنا کچھ ہوتے ہوئے بھی تم بچھڑنا چاہتی ہو وہ دعا رہنے دو جس میں میری خاطر بہتری ہے وہ دعا کرتی رہو جو دِل سے کرنا چاہتی ہو
یقِیں کی آخری حدّ تک.. یقیں ہے، اور دعویٰ بھی کہ جدا کر کے بھی اکثر نظر کی آخری حدّ تک۔۔ مجھے وە دیکھتا ہو گا۔۔۔ مگر! اِتنے یقیں کے بعد بھی میں نے کبھی مُڑ کر نہیں دیکھا!! بس اِک مُبہم سا ڈر ہے۔۔۔۔۔ کہیں ایسا نہ ہو جاۓ پلٹ کر میں اُسے دیکھوں تو واپِس جا چُکا ہو وە۔۔۔۔۔
میں ہمیشہ سوچتی تھی کے محبت ختم ہو سکتی؟ ساتھ نبھانے کا وعدہ کرنے والے لوگ آپکی بات پر آپکا ساتھ چھوڑ کر جا سکتے؟؟ اور جو لوگ اگر بچھڑ جاتے کسی وجہ سے وہ کیسے رہتے ہوں گے؟ وہ جانے والے کو روک بھی تو سکتے ہیں تو روکتے کیوں نہیں؟؟ پر اب شاید سب سوالوں کے جواب مجھے مل گئے ہیں سوائے ایک سوال کے "میں رہوں گی کیسے؟" #💔
مان اور محبتیں نصیب والوں کے حصے میں آتی ہیں اور نصیب والے ہی انھیں سنبھال پاتے ہیں کسی کے دل میں جگہ بنانے کے لیے بہت ٹائم درکار ہوتا ہے لیکن دل سے اترنے کے لئے فقط آپ کی ایک کوتاہی اور غلطی کافی ہے یہی اس دنیا کی ریت ہے اور انسانی فطرت ھے اپنی زبان اور کردار کی حفاظت کرنا جو لوگ سیکھ لیتے ہیں وہ خالق و مخلوق دونوں کے محبوب بن جاتے ہیں..
انسان کی زندگی کا سب سے بڑا ڈر ہوتا ہے "Replacement" کا ڈر یعنی بدل کا ڈر۔۔ اسے یہ ڈر ہی دوسرے لوگوں سے متعلق خوف میں مبتلا رکھتا ہے۔۔ ساس کا یہ ڈر اسے بہو کے قریب نہیں ہونے دیتا۔۔ ایک بیوی کا یہ ڈر دوسری بیوی کا سنتے ہی طاری ہونے لگتا ہے۔۔ ہم چاہتے ہیں جس جگہ پر ہم براجمان ہیں وہاں کوئی اور نہ آ جائے، ہماری replacement نہ ہو جائے۔۔ جبکہ حقیقت یہی ہے کہ کبھی نہ کبھی ہمیں replace کر لیا جاتا ہے۔۔ آپ چند دن آن لائین نہ آئیں آپ کی جگہ کوئی اور لے لے گا اور آپ اوجھل ہو جائیں گے۔۔ بیاہی بیٹی جب میکے جاتی ہے تو اس کی replacement ہو چکی ہوتی ہے۔۔۔ میکے جا کے اجنبیت کا احساس اسی وجہ سے ہوتا ہے۔۔ ایک بیٹا جب الگ رہتا ہے تو جب کبھی والدین کے گھر جاتا ہے اس کی بھی replacement ہو چکی ہوتی ہے۔۔۔ agree!?