انسان کو اپنے دکھ سیلیبریٹ کرنے چاہیے
جیسے کہ منہ پہ ہنسی سجا کر
اچھے سے بال بنا کر
سب سے پسندیدہ کپڑے اور پسند کے رنگ کا انتخاب کر کے
رات کے کسی پہر اپنے لئے چاۓ بنا کر
کوئی دیکھے تو بکھرا ہوا نہ سمجھے کیوں کہ مجھے ہمدردی سے سخت نفرت ہے ...❤🔥
میں ہی نہیں میرے سیل فون کا کی بورڈ بھی تمہارا عادی ہو چکا۔۔۔!
جو فقرے جو باتیں میں صرف تم سے کہنے کا عادی تھا وہ آج بھی کبھی تمہاری یاد میں کھو کر عادتاً ٹائپ کروں تو پریڈکشن میں فورا سے ان الفاظ کے بعد تمہارا نام نمودار ہو کر میرا منہ چڑانے لگتا ہے اور میں اسے دیکھ کر بے بسی سے مسکرا دیتا ہوں تم اب میری زندگی میں نہیں ہو ، نا اب کبھی هو گی اور نہ ہی میں ان الفاظ کو اب تمہارے لئے ٹائپ کر سکتا ہوں مگر میں کی بورڈ میں محفوظ شدہ ڈیٹا ری سیٹ بھی نہیں کرتا میرے کی بورڈ میں تمہارے نام کا محفوظ ہونا مجھے میری محبت کے حسین لمحے یاد دلاتا ہے
Asan zakhmi juda Ho gae Kise Di lag nazar gai eh
ﺷﺎﯾﺪ ﺗﻢ ﻧﺎ ﻭﺍﻗﻒ ﮨﻮ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﺰﺍﺝ ﺳﮯ ❤
ﺗﯿﺮﯼ ﺗﻮﻗﻊ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺳﺮ ﭘﮭریﮨﻮﮞ
کُج انج وی راہواں اوکھیاں سَن
کج گَل وچ غم دا طوق وی سی
کج شہر دے لوک وی ظالم سَن
کج سانوں مرن دا شوق وی سی
