Damadam.pk
karia's posts | Damadam

karia's posts:

karia
 

اللّٰـــہ سے سچی امیــد
سیــدنا انس بن مالک رضی اللہ عنـــہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
(سب سے آخر پر) جہنم سے چار آدمیوں کو نکال کر اللہ کے حضور پیش کیا جائے گا ، وہ پھر انہیں جہنم میں لے جانے کا حکم فرمائے گا ،
ان میں سے ایک پھر مڑ مڑ کر دیکھے گا اور عرض کرے گا : اے رب ! میں تو امید کرتا تھا کہ جب تو نے مجھے وہاں سے نکال لیا تو پھر تو مجھے اس میں نہیں لوٹائے گا ۔‘‘ فرمایا :’’ اللہ اس کو اس (جہنم) سے نجات دے دے گا ۔‘‘
#مشکاة_المصابیح 5588*

karia
 

اپنی صفـوں میـں شـیطان کیلئے جـگہ نـہ چھــوڑو
رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:
تم لوگ اپنی صفیــں درست کرو، اور اپنے کندھے ایک دوسرے کے مقابل میں رکھو، اور ( صفوں کے اندر کا ) شگاف بند کرو، اور اپنے بھائیوں کے ہاتھوں میں نرم ہو جاؤ اور شیطان کے لیے خــالی جـــگہ نہ چھوڑو، جو شخص صف کو ملائے گا، الله تعالیٰ اسے ملائیں گے ، اور جو شخص صف کو کاٹے گا الله تعالیٰ اسے کاٹ دیں گے ۔ ابوداؤد کہتے ہیں: "لينوا بأيدي إخوانكم" کا مطلب ہے کہ جب کوئی شخص صف کی طرف آئے اور اس میں داخــل ہونا چاہے تو ہر ایک کو چاہیئے کہ اس کے لیے اپنے کنــدھے نرم کر دے یہاں تک کہ وہ صف میں داخــل ہو جائے۔
سنن ابوداود:: 666

karia
 

سيدنا عبدالله بن مسعود رضي الله عنه فرماتے ہیں :
« جب تم اپنے بھائی کو گناہ کرتے دیکھو تو اس کے خلاف شیطان کے مددگار نہ بن جاؤ کہ یوں کہنے لگو : الله اسے رسوا کرے، الله اسے برباد کرے ! بلکہ یوں کہو : الله اسے توبہ کی توفیق دے، الله اس کی مغفرت فرمائے ».
|[ الزهد لإبن المبارك : ٨٩٦ ]|

karia
 

امام نمـاز شروع کرنے سے پہلے مقتدیوں کی صفیـں درست کریں ل
سیــدنا نعمان بن بشیر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو رسول الله صلی الله علیہ وسلم ہماری صفیں درست فرماتے، پھر جب ہم لوگ سیـــدھے ہو جاتے توآپ صلی الله عليه وسلم "اللّٰـــه أكبـــر "کہتے۔
سنن ابوداود:: 665

karia
 

غسل کا طریقہ
بغیر زبان ہلائےدل میںاسطرح نیت کیجئےکہ میں پاکی حاصل کرنےکیلئےغسل کرتاہوں پہلے دونوں ہاتھ پہنچوں تک تین تین باردھوئیےپھراستنجےکی جگہ دھوئیےخواہ نجاست ہویانہ ہو پھرجسم پراگرکہیں نجاست ہو تواس کو دورکیجئے پھرنمازکی طرح وضوکیجئےمگرپاؤں نہ دھوئیےہاں اگرچوکی وغیرہ پر غسل کررہے ہیں تو پاؤں بھی دھو لیجئےپھر بدن پر تیل کی طرح پانی چپڑ لیجئےخصوصاً سردیوں میں پھر تین بار سیدھے کندھے پر پانی بہایئے، پھر تین بار الٹے کندھے پر، پھر سر پر اور تمام بدن پر تین بار، پھر غسل کی جگہ سے الگ ہوجائیےاگر وضو کرنے میں پاؤں نہیں دھوئے تھے تو اب دھو لیجئے نہانے میں قبلہ رخ نہ ہوں تمام بدن پر ہاتھ پھیر کر مل کر نہائیےایسی جگہ نہانا چاہئے جہاں کسی کی نظر نہ پڑے۔دوران غسل کسی قسم کی گفتگو مت کیجئے

karia
 

جنازے کے ساتھ چلنے کا ثواب
نبی کریم ﷺ نے فرمایا،
جو کوئی ایمان رکھ کر اور ثواب کی نیت سے کسی مسلمان کے جنازے کے ساتھ جائے اور نماز اور دفن سے فراغت ہونے تک اس کے ساتھ رہے
تو وہ دو قیراط ثواب لے کر لوٹے گا ہر قیراط اتنا بڑا ہو گا جیسے احد کا پہاڑ،
اور
جو شخص جنازے پر نماز پڑھ کر دفن سے پہلے لوٹ جائے تو وہ ایک قیراط ثواب لے کر لوٹے گا
صحیح بخاری 47

karia
 

{ الکتاب }
اےاللہ کےرسول
لوگوں میں سےبہترین شخص کون ہے؟
توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:جس کی عمر
لمبی ہواوراس کےاعمال اچھےہوں-
ترمذی:2330-

karia
 

وضو کی فضیلت !
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جب کوئی وضو کرتا ہے، اور اچھی طرح وضو کرتا ہے، پھر مسجد آتا ہے، اور اس کے گھر سے نکلنے کا سبب صرف نماز ہی ہوتی ہے، تو اس کے ہر قدم کے بدلے اللہ تعالیٰ اس کا ایک درجہ بلند کرتا اور ایک گناہ مٹاتا ہے، یہاں تک کہ وہ مسجد میں داخل ہو جائے ۔
📗«سنــن ابــن ماجہ-281»

karia
 

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا !
«’’جو شخص وضو کرتا ہے اور ( وضو کرتے ہوئے ) کلی کرتا اور ناک میں پانی ڈالتا ہے تو اس کے منہ اور ناک سے گناہ نکل جاتے ہیں ، پھر جب چہرہ دھوتا ہے تو اس کے چہرے سے گناہ نکل جاتے ہیں حتی کہ اس کی آنکھوں کے پپوٹوں سے بھی نکل جاتے ہیں ۔ پھر جب اپنے ہاتھ دھوتا ہے تو اس کے ہاتھوں سے گناہ نکل جاتے ہیں ، پھر جب سر کا مسح کرتا ہے تو اس کے سر سے گناہ نکل جاتے ہیں ، حتی کہ کانوں میں سے بھی نکل جاتے ہیں ۔ پھر جب اپنے پاؤں دھوتا ہے تو اس کے پاؤں سے گناہ نکل جاتے ہیں ۔ حتی کے پاؤں کے ناخنوں کے نیچے سے بھی نکل جاتے ہیں پھر اس کی نماز اور اس کا مسجد کی طرف چل کر جانا مزید ( درجات میں بلندی کا باعث ) ہوتا ہے‘‘»
(📚 سنن إبن ماجه : 282)

karia
 

مسکراتے چہرے کیساتھ ملنا
ســــیّدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا : نیکی میں کسی چیز کو حـقیر نہ سمجھو ، چاہے یہی ہو کہ تم اپنے ( مسلمان ) بھائی کو کھلتے ہوئے چہرے سے مـلو ۔
【صحیح مسلم : 6690】

karia
 

حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، وَوَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: انْظُرُوا إِلَى مَنْ هُوَ أَسْفَلَ مِنْكُمْ، وَلَا تَنْظُرُوا إِلَى مَنْ هُوَ فَوْقَكُمْ، فَإِنَّهُ أَجْدَرُ أَنْ لَا تَزْدَرُوا نِعْمَةَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ ، هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان لوگوں کی طرف دیکھو جو دنیاوی اعتبار سے تم سے کم تر ہوں اور ان لوگوں کی طرف نہ دیکھو جو تم سے اوپر ہوں، اس طرح زیادہ لائق ہے کہ تم اللہ کی ان نعمتوں کی ناقدری نہ کرو، جو اس کی طرف سے تم پر ہوئی ہیں“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح ہے۔
Jam e Tirmazi#2513

karia
 

فرمانِ مصطفیٰ ﷺ
سود سے بڑھ کر گناہ یہ ہے کہ آدمی اپنے بھائی کی بے عزتی کرے۔
( البحر الزخار المعروف بمسند البزار ، جلد 4 ، صفحہ 93 ، حدیث 1264 )

karia
 

جو نمازی نماز کے بعد اپنی جگہ پر ہی ٹھہرے اور اپنی جگہ نہ چھوڑے
سيدنا أبو هريرة رضي الله عنه بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : ’’تم میں سے کوئی شخص جب تک اس جگہ رہتا ہے جہاں اس نے نماز پڑھی ہے تو فرشتے اس کے حق میں دعا کرتے رہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں : اے الله! اس پر رحم فرما! اے الله! اس کی توبہ قبول فرما! جب تک وہ اس جگہ (پر کسی کو) تکلیف نہیں پہنچاتا اور جب تک وہ اس جگہ بے وضو نہیں ہوتا۔‘
(البخاري : ٤٤٥، ٢١١٩ || مسلم : ٦٤٧، ٦٤٩)

karia
 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
اس شخص کے لئے خوشخبری ہے جس نے مجھے دیکھا اور مجھ پر ایمان لایا، اس شخص کے لئے سات مرتبہ خوشخبری ہے، جس نے مجھے نہیں دیکھا اور مجھ پر ایمان لایا.
(السلسلہ الصحیحہ #3512)
درجہ ،صحیح

karia
 

فوت شدگان کو برا کہنے کی ممانعت
``الحدیث النبوی``
عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لَا تَسُبُّوا الْأَمْوَاتَ ، فَإِنَّهُمْ قَدْ أَفْضَوْا إِلَى مَا قَدَّمُوا .
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
جو لوگ وفات پا گئے ان کو برا نہ کہو کیونکہ جو کچھ انہوں نے آگے بھیجا تھا اس کے پاس وہ خود پہنچ چکے ہیں، (انہوں نے برے بھلے جو بھی عمل کئے تھے ویسا بدلہ پا لیا)۔
``صحیح البخاری:6516``

karia
 

الحدیث النبوی:
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ :سَمِعْتُ حَكِيمَ بْنَ حِزَامٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا ، فَإِنْ صَدَقَا وَبَيَّنَا بُورِكَ لَهُمَا فِي بَيْعِهِمَا ، وَإِنْ كَذَبَا وَكَتَمَا مُحِقَتْ بَرَكَةُ بَيْعِهِمَا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
(چیز) خریدنے اور بیچنے والے جب تک ایک دوسرے سے الگ الگ نہ ہو جائیں انہیں اختیار باقی رہتا ہے(وہ ایک دوسرے کو چیز واپس کر دیں )۔ اب اگر دونوں نے سچائی اختیار کی اور ہر بات صاف صاف بیان اور واضح کر دی، تو ان کی خرید و فروخت میں برکت ہوتی ہے۔ لیکن اگر انہوں نے کوئی بات چھپائی یا جھوٹ بولا تو ان کی خرید و فروخت میں سے برکت مٹا دی جاتی ہے۔
صحیح البخاری:2110

karia
 

حدیث نبوی
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب دو مسلمان اپنی تلواریں لے کر ایک دوسرے سے لڑنے کے لیے ملتے ہیں تو قاتل اور مقتول دونوں فریق جہنم میں جائیں گے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا اللہ کے رسول یہ قاتل ہے اس لیے مجرم ہے مقتول کے جہنمی ہونے کی کیا وجہ ہے آپ نے فرمایا وہ بھی اپنے ساتھی کو قتل کرنا چاہتا تھا
سنن ابن ماجہ3964

karia
 

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا !
”جس نے کوئی نماز پڑھی اور اس میں ام القرآن ( سورہٴ فاتحہ ) نہ پڑھی تو وہ ( نماز ) ناقص ہے ، نامکمل ہے ۔‘‘ ( ابوسائب رحمہ اللہ فرماتے ہیں ) میں نے عرض کیا : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ! کبھی میں امام کے پیچھے بھی ہوتا ہوں ( تو پھر بھی پڑھوں ؟ ) انہوں نے میرے بازو کو دبایا اور فرمایا : اے فارسی ! اسے اپنے جی میں ( آہستہ ) پڑھ لے ۔“
( سنن إبن ماجه : 838)

karia
 

اللہ کے علاوہ کسی سے امید نہیں رکھنی چاہیے
امير المؤمنين سیدنا علی بن ابی طالب رضي الله تعالیٰ عنه فرماتے ہیں :
اللّٰـہ کے بنــدے کو کسی چــیز سے نہیں ڈرنا چاہئے مگر اپنے گناہوں سے اور اللہ کے علاوہ کسی سے امیـد نہیں رکھنی چاہیے ،بلاشبـہ صبـــر، ایمان کے لیے سٙــر کی مانند ہے، جیسے جـــسم کے لیے سر ہوتا ہے کہ اگر سر کاٹ دیا جائے تو باقی جسم سڑ جاتا ہے، اسی طرح جس میں صبــر نہیں ہوتا اس میں کوئی ایمـــان نہیں»
|[شعب الایمان ج١٢/ صــ١٩٥ ]|

karia
 

نبی ﷺ نے فرمایا:____
أَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لَا نَبِيَّ بَعْدِي
عنقریب میری اُمت میں تیس (30) کذاب پیدا ہوں گے، ان میں ہر ایک گمان کرے گا کہ وہ نبی ہے.. حالانکہ میں "خاتم النبیین" ہوں! میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا.
ابوداؤد 4252
(ترمذی 2219؛ مسند احمد 12855؛ مشکوٰۃ 5406)