یہود و نصارٰی پر اللہ کی لعنت ہو
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض وفات میں فرمایا کہ یہود اور نصاریٰ پر اللہ کی لعنت ہو کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنا لیا۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اگر ایسا ڈر نہ ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کھلی رہتی ( اور حجرہ میں نہ ہوتی ) کیونکہ مجھے ڈر اس کا ہے کہ کہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر بھی مسجد نہ بنا لی جائے۔
صحیح بخاری # 1330
__رسول اللہ ﷺ نے فرمایا !
”بدگمانی سے بچتے رہو، بدگمانی اکثر تحقیق کے بعد جھوٹی بات ثابت ہوتی ہے اور کسی کے عیوب ڈھونڈنے کے پیچھے نہ پڑو، کسی کا عیب خواہ مخواہ مت ٹٹولو اور کسی کے بھاؤ پر بھاؤ نہ بڑھاؤ اور حسد نہ کرو، بغض نہ رکھو، کسی کی پیٹھ پیچھے برائی نہ کرو بلکہ سب اللہ کے بندے آپس میں بھائی بھائی بن کر رہو۔“
(صحیح البخاری: 6066)
نبی کریمﷺ نے فرمایا
کہ قیامت اس وقت تک نہ آٸے گی جب تک علم دین نہ اٹھ جاٸے گا اور زلزلوں کی کثرت نہ ہو جاٸے گی اور زمانہ جلدی جلدی نہ گزرے گا اور فتنے فساد پھوٹ پڑیں گے اور "حرج" کی کثرت ہو جائے گی اور "حرج" سے مراد قتل ہے۔قتل اور تمہارے درمیان دولت و مال کی اتنی کثرت ہو گی کہ وہ ابل پڑے گا ۔
صحیح بخاری:1036
ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہا : اے اللہ کے رسول ﷺ ! کونسا شخص اللہ کو زیادہ محبوب ہے اور کونسا عمل اللہ کو زیادہ پسند ہے ؟
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب اللہ کے ہاں وہ شخص ہے جو لوگوں کو سب سے زیادہ نفع دینے والا ہے۔ اور اللہ کو سب سے زیادہ پسندیدہ عمل وہ خوشی ہے جو مسلمان کسی دوسرے مسلمان کو دے، یا اس سے مصیبت دور کرے، یا اس کا قرض ادا کرے یا اس کی بھوک ختم کرے، اور اگر میں کسی بھائی کے ساتھ اس کی ضرورت پوری کرنے کے لیے چلوں تو یہ مجھے اس مسجد (یعنی مسجد نبوی ﷺ) میں ایک ماہ اعتکاف میں بیٹھنے سے زیادہ محبوب ہے ..
(الصحیحۃ رقم ٩٠٦)
تین آدمیوں سے روز قیامت اللہ عزوجل بات نہیں کرے گا
رسول اللہﷺ نے فرمایا! "قیامت کے روز اللہ عزوجل تین آدمیوں سے بات نہ کرے گا ،نہ ان کو پاک کرے گا ،نہ ان کی طرف دیکھے گا ،اور ان کو دکھ کا عذاب ہے۔ ایک تو بوڑھا زنا کرنے والا ،دوسرے بادشاہ جھوٹا ،تیسرے محتاج مغرور۔"
(صحیح مسلم ،296)
مٙـــردوں کے لئے ریشــــم اور ســـــونے کا .....استعمال حـــــرام ہے
سیــدنا ابو امامہ باہلی رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللهﷺ نے فرمایا:
جو شخـــص(مرد) الله عـــزوجـــل اور یـــوم آخـــــرت پر ایمـــان رکھتا ہے وہ ریشــــم اور ســـــونا نــــہ پہنے
السلسلة_الصحیحة: 417
سوال:
اگر کمرے میں کوئی بھالو وغیرہ یا کوئی ایسا اخبار جس پر تصاویر ہوں، پڑے ہوں تو کیا نماز پڑھ سکتے ہیں اس کمرے میں؟؟؟
جواب:
جس کمرے میں اخبارات رکھے ہوں اس کمرے میں نماز پڑھنا جائز ہے اور نماز درست ہوجاتی ہے، البتہ نماز سے پہلے اخبارات کی تصاویر کو چھپا دینا چاہیے۔البتہ اگر اخبارات سامنے رکھے ہوں اور ان میں تصاویر نظر آرہی ہوں تو نما زمکروہ ہوگی۔اسی طرح ایسے مقام میں بھی نماز ادا کرنا مکروہِ تحریمی ہے جہاں پر چھت پر یا دائیں بائیں جانب جان دار کی تصاویر آویزاں ہوں۔
سوال
باریک کپڑےیافراک پہننا کیسا ہے؟
جواب
عورتوں کوایسا لباس زیبِ تن کرنے کا حکم ہے جس میں ستر مکمل طور پر ہوتا ہو اور کسی طرح اس میں سے جسم ظاہر نہ ہوتا ہو؛ لہذا اگر کوئی لباس ایسا ہو کہ جس میں عورت کے جسم کی ساخت واضح ہوتی ہو یا کپڑا ایسا باریک ہو کہ اس سے جسم جھلکتا ہو (خواہ وہ فراک ہو یا کوئی دوسرا لباس) ایسا کپڑا پہننا جائز نہ ہو گا، خاص کر شادی بیاہ کی تقریبات میں نا محرموں کے سامنے ایسا لباس پہننا قطعاً جائز نہیں، نیز لباس اگر ایسا باریک ہو کہ اس میں سے جسم جھلکتا ہو تو ایسا لباس گھر میں محرم کے سامنے بھی پہننا جائز نہیں۔
...بزدلی اور سستی سے اللہ کی پناہ !
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآله وسلم کہتے تھے: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُبِكَ مِنَ الْهَمِّ ، وَالْحَزَنِ ، وَالْعَجْزِ ، وَالْكَسَلِ ، وَالْجُبْنِ ، وَالْبُخْلِ ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ ”اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں غم و الم سے، عاجزی سے، سستی سے، بزدلی سے، بخل، قرض چڑھ جانے اور لوگوں کے غلبہ سے۔
«صحیح بخاری-6369
====تقدیر پر ایمان اور اس پر راضی ہونا!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :طاقت ور مومن اللہ کے نزدیک کمزور مومن کی نسبت بہتر اور زیادہ محبوب ہے ،جبکہ خیر دونوں میں (موجود) ہے ۔ جس چیز سے تمہیں (حقیقی) نفع پہنچے اس میں حرص کرو اور اللہ سے مدد مانگو اور کمزور نہ پڑو (مایوس ہو کر نہ بیٹھ) جاؤ ،اگر تمہیں کوئی (نقصان) پہنچے تو یہ نہ کہو :کاش! میں (اس طرح) کرتا تو ایسا ایسا ہوتا ، بلکہ یہ کہو : (یہ) اللہ کی تقدیر ہے ، وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے ، اس لیے کہ (حسرت کرتے ہوئے) کاش (کہنا) شیطان کے عمل (کے دروازے) کو کھول دیتا ہے۔
صحیح مسلم-6774
آسان شرعی مسئلہ
سوال: قعدہ اولی میں تشہد کے بعد اگر بے خیالی میں "اللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحمدِِ" کہہ لیا تو اس سے نماز پر کیا اثر پڑے گا؟
جواب :فرض، وِتْر اور سنّت مُوکَّدہ کے قعدہ اولی (دو سے زیادہ رکعت والی نماز میں دوسری رکعت پر بیٹھنا قعدہ اولی کہلاتا ہے) میں تشہد (التحیات، عَبْدُہ وَرَسُوْلُہ تک پڑھنے) کے بعد اگر بے خیالی میں ایسا ہوا تو سجدہ سہو واجب ہوجاۓ گا اور جان بوجھ کر کہا تو نماز لوٹانا واجب ہے۔
(کتاب "فرض علوم سیکھئے"
سوال:
کیا ہم قوالی سن سکتے ہیں؟
جواب:
ایسا منظوم کلام جس کے اشعار کفریہ و شرکیہ یا شریعت کی تعلیمات کے خلاف مضامین یا من گھڑت باتوں پر مشتمل نہ ہو ں ، ایسے اشعار کا سننا جائز ہوتا ہے، بشرطیکہ موسیقی شامل نہ ہو، بصورت ِ دیگر سننا شرعًا جائز نہیں ہوتا، لہذا صورتِ مسئولہ میں قوالی اگر مذکورہ بالا شرائط کے ساتھ ہو تو سننا جائز ہوگا، البتہ موجودہ دور کی قوالی نہ ہی موسیقی سے پاک ہے، اور نہ ہی اس کے اشعار خلافِ شرع باتوں سے خالی ہوتے ہیں.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200839
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
بلا وضو قرآن نہیں چھوسکتے۔
-موبائل میں دیکھ کر قرآنِ مجید پڑھنا جائز ہے۔ چوں کہ قرآنِ کریم کو دیکھ کر ہاتھ لگائے بغیر زبانی تلاوت کرنا جائز ہے، اس لیے موبائل فون میں دیکھ کر بے وضو قرآنِ کریم کی تلاوت کرنا جائز ہے، اگر اسکرین پر قرآن کریم کھلا ہوا ہو تو بے وضو موبائل کو مختلف اطراف سے چھونا اور پکڑنا بھی جائز ہے، البتہ اسکرین کو بغیر وضو چھونا جائز نہیں ہے، کیوں کہ جس وقت قرآنِ کریم اسکرین پر کھلا ہوا ہوتا ہے اس وقت اسکرین کو چھونا قرآن کو چھونے کے حکم میں ہوتا ہے۔
حـــــــدیثِ رســـولﷺ
حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الصَّبَّاحِ بَغْدَادِيٌّ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَكَرِيَّا، عَنْ عَنْبَسَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَاذَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: السَّلَامُ قَبْلَ الْكَلَامِ .
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بات چیت شروع کرنے سے پہلے سلام کیا کرو۔
جامــع تـرمـزی 2699
امام سفیان ثوری رحمه الله نے لوگوں سے مخاطب ہو کر فرمایا:
اگر تمہاری مجلس میں ایسا شخص بیٹھا ہو جو تمہاری باتیں سلطان کو بتاتا ہو، تو کیا تم ایسی کوئی بات کرو گے جو بادشاہ کو نالاں کرنے والی ہو؟
لوگوں نے جواب دیا: بالکل نہیں.
امام صاحب نے فرمایا:
یاد رکھو! تمہارے ساتھ فرشتے موجود رہتے ہیں، جو تمہاری باتیں جا کر اللہ کو بتاتے ہیں
(تو تم اس کو ناراض کرنے والی باتیں/کام کیسے کر لیتے ہو؟!)
[ التبصرة لابن الجوزي: 237/2 ]
┄
====== نیکیوں سے دوری کیوں ؟
امام ابن قیم رحمه اللہ فرماتے ہیں
"جب کمر گناہوں کے بوجھ سے بھاری ہو جائے؛ تو دل اللہ کی جانب جانے سے اور اعضاء اُس کی اطاعت میں جھکنے سے منع کردیتے ہیں
بدائع التفسير : ٣٣٢/٣
====ہوا کو برا نہ کہو!
*رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہوا کو برا نہ کہو، کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت میں سے ہے، وہ رحمت بھی لاتی ہے اور عذاب بھی لاتی ہے، البتہ اللہ تعالیٰ سے اس کی بھلائی کا سوال کرو اور اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگو.*
«سنــن ابــن ماجہ-3727»
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا !
”طاقتور مومن کمزور مومن سے بہتر اور اللہ کو زیادہ پیارا ہے ۔ اور ہر ایک میں خیر موجود ہے ، جو چیز تجھے فائدہ دیتی ہے اس میں رغبت کر اور اللہ سے مدد مانگ ۔ عاجز نہ بن ۔ اگر تجھے کوئی مصیبت آ جائے تو یوں نہ کہہ :’’ اگر میں اس طرح کرتا ، تو یوں نہ ہوتا ۔‘‘ بلکہ یوں کہہ :’’ اللہ نے یہی مقدر کیا تھا اور اللہ نے جو چاہا کیا ۔‘‘ کیوں کہ ( لفظ لَو ) ’’ اگر ‘‘ سے شیطان کا کام شروع ہو جاتا ہے ۔“
(📚 سنن ابن ماجه : 79)
ٹیک لگا کر کھانا؟=========
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآله وسلم نے فرمایا: میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا (کیونکہ یہ متکبرین کا طریقہ ہے)۔
«سنــن ابــو داٶد3769
الحدیث النبویﷺ
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: مَا كَانَ الْفُحْشُ فِي شَيْءٍ قَطُّ إِلَّا شَانَهُ، وَلَا كَانَ الْحَيَاءُ فِي شَيْءٍ قَطُّ إِلَّا زَانَهُ .
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : بےحیائی جس چیز میں بھی ہو اس کو عیب دار بنا دے گی، اور حیاء جس چیز میں ہو اس کو خوبصورت بنا دے گی۔
سنن ابنِ ماجہ
حدیث نمبر:4185
درجہ: صحیح
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain