اس سوموار سنت کا کورس شروع ہونے والاہےجو یہ کورس کرنا چاھتاہےوہ میری
پروفاںل کھول کر
Mehfill "Only Islam "
جوںٕن(join)کرین
Is monday Sunnah course start hony wala hai jo Course karna chahty hain wo mere porofil open karky mhefill Only Islam join karlain
*اب اس میں جان بھی ڈالو **
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جو لوگ یہ مورتیں بناتے ہیں انہیں قیامت کے دن عذاب کیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جس کو تم نے بنایا ہے اب اس میں جان بھی ڈالو۔“
*صحیح بخاری # 5951*
قضا نمازوں کا فدیہ کیا ھے
اگر آدمی حیات ہے تو اس پر فوت شدہ نماز کی قضا ضروری ہے، زندگی میں فدیہ دینا کافی نہیں؛ البتہ اگر کسی کی وفات ہوجائے اور وہ وصیت کرجائے کہ میری فائتہ نمازوں کا فدیہ دیدیا جائے، *ایک نماز کا فدیہ ایک صدقہٴ فطر یعنی ایک کلو 633 گرام گندم یا ایک کلو چھ سو چھتیس گرام (1.636 kg) گیہوں یا اس کے برابر قیمت ہے*
نمازوں میں وتر کی نماز بھی داخل ہے؛ اس اعتبار سے ایک دن کے نمازوں کی تعداد 6 ہوجائے گی۔
""""""""""اختتام""""""""""
✨قضا نمازوں کی ترتیب کیا ھے*
جس شخص کوئی بھی نماز قضا ہوجائے تو وہ اسے اگلے وقت کی نماز سے پہلے ادا کردے
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نماز کے کس درجے کی قضا واجب ھے؟
*قضا نمازوں میں صرف فرض پڑھنے ہوتے ہیں*، سنت نہیں، البتہ نمازِ وتر واجب ہے ، اس لیے عشاء کی قضاکرتے ہوئے *وتر کی قضا کرنا* بھی لازم ہے.
اگر فجر کی نماز قضا ہو جائے تو سورج نکلنے کے بعد اشراق کا وقت ہوتے ہی اُس کی قضا کرلینا درست ہے، بلکہ جلد از جلد قضا کر لینی چاہیے،
☀️ اور فجر کی قضا اسی دن کے زوال سے پہلے کرنے کی صورت میں سنت بھی پڑھی جائے گی، البتہ اگر زوال کے بعد قضا کی جا رہی ہو تو پھر سنت کی قضا نہیں کی جائے گی۔
🌴حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جوکوئی نماز کو بھول گیا یا نماز کے وقت سوتارہ گیاتو اس کاکفارہ یہ ہے کہ جب یاد آئے یاسو کے اٹھے اسی وقت پڑھ لے'۔ (صحیح مسلم)
☀️سورج غروب ہونے سے پانچ منٹ پہلے تک اگر آپ نماز عصر ادا کر سکتے ہوں تو کریں
قضا نماز کی نیت
قضا نماز کی نیت میں ضروری ہے کہ جس نماز کی قضا پڑھی جا رہی ہے اس کی مکمل تعیین کی جائے یعنی فلاں دن کی فلاں نماز کی قضا پڑھ رہا ہوں، مثلاً: پچھلے جمعہ کے دن کی فجر کی نماز کی قضا پڑھ رہا ہوں۔ البتہ اگر یاد نہ ہونے یا فوت شدہ نمازیں زیادہ ہونے کی وجہ سے اس طرح متعین کرنا مشکل ہو تو اس طرح بھی نیت کی جاسکتی ہے کہ مثلاً: جتنی فجر کی نمازیں قضاہوئی ہیں ان میں سے پہلی فجر کی نماز ادا کر رہا ہوں، یا مثلاً: جتنی ظہر کی نمازیں قضا ہوئی ہیں ان میں سے پہلی ظہر کی نماز ادا کر رہا ہوں(اسی طرح ہمیشہ پہلی ہی کہے کیونکہ جیسے ہی وہ قضا نماز کو ادا کرے گا وہ قضا سے نکل کر ادا کی لسٹ میں آجائے گی اور اس کے بعد والی قضا پہلی قضا ہوگی
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*اللہ تعالٰی کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل**
ہمیں اس گھر والے نے خبر دی اور انہوں نے اپنے ہاتھ سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے گھر کی طرف اشارہ کیا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا اللہ تعالیٰ کے نزدیک کون سا عمل سب سے زیادہ پسند ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وقت پر نماز پڑھنا۔ پوچھا کہ پھر کون سا؟ فرمایا کہ والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرنا، پوچھا پھر کون سا؟ فرمایا کہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنا۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ان کاموں کے متعلق بیان کیا اور اگر میں اسی طرح سوال کرتا رہتا تو آپ جواب دیتے رہتے۔
*صحیح بخاری # 5970*
*سب سے بڑے گناہوں میں سے ایک گناہ !!*
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقیناً سب سے بڑے گناہوں میں سے یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے والدین پر لعنت بھیجے۔ پوچھا گیا: یا رسول اللہ! کوئی شخص اپنے ہی والدین پر کیسے لعنت بھیجے گا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ شخص دوسرے کے باپ کو برا بھلا کہے گا تو دوسرا بھی اس کے باپ کو اور اس کی ماں کو برا بھلا کہے گا۔
*صحیح بخاری # 5973*
*ماں کی نافرمانی*
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے تم پر ماں کی نافرمانی حرام قرار دی ہے اور ( والدین کے حقوق ) نہ دینا اور ناحق ان سے مطالبات کرنا بھی حرام قرار دیا ہے، لڑکیوں کو زندہ دفن کرنا ( بھی حرام قرار دیا ہے ) اور «قيل وقال» ( فضول باتیں ) کثرت سوال اور مال کی بربادی کو بھی ناپسند کیا ہے۔
*صحیح بخاری # 5975*
*اچھے سلوک کا سب سے ذیادہ حقدار کون؟؟*
ایک صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میرے اچھے سلوک کا سب سے زیادہ حقدار کون ہے؟ فرمایا کہ تمہاری ماں ہے۔ پوچھا اس کے بعد کون ہے؟ فرمایا کہ تمہاری ماں ہے۔ انہوں نے پھر پوچھا اس کے بعد کون؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہاری ماں ہے۔ انہوں نے پوچھا اس کے بعد کون ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تمہارا باپ ہے۔ ابن شبرمہ اور یحییٰ بن ایوب نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوزرعہ نے اسی کے مطابق بیان کیا۔
*صحیح بخاری # 5971*
#گناہ اور ہمارے بہانے
#موسیقی*۔۔.۔۔۔۔۔۔۔"یہ تو روح کی غذا ہے۔
#بدنظری*۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"ایک بار دیکھنا حلال ہے۔
#بیہودہ ناول پڑھنا*۔۔۔۔۔۔"ہم انہیں کچھ سکیھنے کے لئے پڑھتے ہیں۔
#حرام محفل*۔۔۔۔۔۔۔۔"بس ایک رات کی تو بات ہے۔
#بےپردگی*۔۔۔۔۔۔۔۔۔" پردہ تو آنکھ کا ہوتا ہے۔
#ترک_نماز*۔۔۔۔۔۔۔۔۔"فلاں نمازی ہزار گناہ بھی کرتا ہے۔
#شادیوں میں بے حیائی*۔۔۔۔۔۔۔۔۔"یہ فاتحہ یا جنازہ تھوڑی ہے ۔
#عیاشی*۔۔۔۔۔۔۔۔۔"دو دن کی زندگی ہے۔
#نماز باجماعت نہ پڑھنا*۔۔۔"ٹائم نہیں ملتا۔
👈*ایسے بہانے سوچنے سے پہلے ہمیں یاد رکھنا چاہیئے کہ قیامت کے دن ہماری زبان، ہمارے ہاتھ اور ہمارے پاؤں ہمارے #اعمال کی گواہی دیں گے،،،
اللّٰه تعالیٰ ہمیں دین کی صحیح سمجھ اور عمل نصیب فرمائے
آمین ثم آمین
*نماز میں اختصار*
حضرت قیس بن ابی حازم ؓ بیان کرتے ہیں ، ابومسعود ؓ نے مجھے بتایا کہ ایک آدمی نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ﷺ ! اللہ کی قسم ! میں فلاں شخص کی وجہ سے نماز فجر دیر سے پڑھتا ہوں ، کیونکہ وہ ہمیں بہت لمبی نماز پڑھاتا ہے ، چنانچہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو وعظ نصیحت کرتے وقت اس دن سے زیادہ ناراض کبھی نہیں دیکھا ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک تم میں کچھ نفرت دلانے والے بھی ہیں ، پس تم میں سے جو شخص لوگوں کو نماز پڑھائے تو وہ اختصار سے کام لے کیونکہ ان میں ضعیف ، بوڑھے اور حاجت مند بھی ہوتے ہیں ۔‘‘ متفق علیہ ۔
*مشکوٰۃ المصابیح # 1132*
*رحمان کا عرش اور جنت کی نہریں*
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لایا، نماز قائم کی، رمضان کے روزے رکھے تو اللہ پر حق ہے کہ اسے جنت میں داخل کرے۔ خواہ اس نے ہجرت کی ہو یا وہیں مقیم رہا ہو جہاں اس کی پیدائش ہوئی تھی۔“ صحابہ نے کہا: یا رسول اللہ! کیا ہم اس کی اطلاع لوگوں کو نہ دے دیں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں سو درجے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے راستے میں جہاد کرنے والوں کے لیے تیار کیا ہے، ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا آسمان و زمین کے درمیان ہے۔ پس جب تم اللہ سے سوال کرو تو فردوس کا سوال کرو کیونکہ وہ درمیانہ درجے کی جنت ہے اور بلند ترین اور اس کے اوپر رحمان کا عرش ہے اور اسی سے جنت کی نہریں نکلتی ہیں۔
*صحیح بخاری # 7423*
*اللہ تک حلال کمائی ہی کی خیرات پہنچتی ہے*
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس نے حلال کمائی سے ایک کھجور کے برابر بھی خیرات کی اور اللہ تک حلال کمائی ہی کی خیرات پہنچتی ہے، تو اللہ اسے اپنے دائیں ہاتھ سے قبول کر لیتا ہے اور خیرات کرنے والے کے لیے اسے اس طرح بڑھاتا رہتا ہے جیسے کوئی تم میں سے اپنے بچھیرے کی پرورش کرتا ہے، یہاں تک کہ وہ پہاڑ برابر ہو جاتی ہے۔“ اور ورقاء نے اس حدیث کو عبداللہ بن دینار سے روایت کیا، انہوں نے سعید بن یسار سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے، اس میں بھی یہ فقرہ ہے کہ اللہ کی طرف وہی خیرات چڑھتی ہے جو حلال کمائی میں سے ہو۔
*صحیح بخاری # 7430*
**آگاہ ہو جاؤ ۔۔۔**
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں سب سے بڑا گناہ نہ بتاؤں؟ ہم نے عرض کیا ضرور بتائیے یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت ٹیک لگائے ہوئے تھے اب آپ سیدھے بیٹھ گئے اور فرمایا آگاہ ہو جاؤ جھوٹی بات بھی اور جھوٹی گواہی بھی ( سب سے بڑے گناہ ہیں ) آگاہ ہو جاؤ جھوٹی بات بھی اور جھوٹی گواہی بھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسے مسلسل دہراتے رہے اور میں نے سوچا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خاموش نہیں ہوں گے۔
*صحیح بخاری # 5976*
**کبائر کیا ہے؟؟**
مجھ سے عبیداللہ بن ابی بکر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبائر کا ذکر کیا یا ( انہوں نے کہا کہ ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کبائر کے متعلق پوچھا گیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا، کسی کی ( ناحق ) جان لینا، والدین کی نافرمانی کرنا پھر فرمایا کیا میں تمہیں سب سے بڑا گناہ نہ بتا دوں؟ فرمایا کہ جھوٹی بات یا فرمایا کہ جھوٹی شہادت ( سب سے بڑا گناہ ہے ) شعبہ نے بیان کیا کہ میرا غالب گمان یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹی گواہی فرمایا تھا۔
*صحیح بخاری # 5977*
⛲ *بسم الله الرحمن الرحيم* ⛲
🍁 *جاہلیت کی چار باتیں!*
🔹 *حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : میری امت میں جا ہلیت کے کاموں میں سے چار باتیں (موجود) ہیں وہ ان کو ترک نہیں کریں گے اَحساب (باپ داداکے اصلی یا مزعومہ کار ناموں) پر فخر کرنا (دوسروں کے) نسب پر طعن کرنا ستاروں کے ذریعے سے بارش مانگنا اور نوحہ کرنا.*🔹
*📗«صحیح مسلم-934»*
*رزق میں فراخی، عمر دراز*
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو چاہتا ہو کہ اس کے رزق میں فراخی ہو اور اس کی عمردراز ہو تو وہ صلہ رحمی کیا کرے۔
*صحیح بخاری # 5986*
*جنت میں لے جانے والا عمل**
انہوں نے موسیٰ بن طلحہ سے سنا اور انہوں نے ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے کہ ایک صاحب نے کہا: یا رسول اللہ! کوئی ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں لے جائے۔ اس پر لوگوں نے کہا کہ اسے کیا ہو گیا ہے، اسے کیا ہو گیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیوں ہو کیا گیا ہے؟ اجی اس کو ضرورت ہے بیچارہ اس لیے پوچھتا ہے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اللہ کی عبادت کر اور اس کے ساتھ کسی اور کو شریک نہ کر، نماز قائم کر، زکوٰۃ دیتے رہو اور صلہ رحمی کرتے رہو۔ ( بس یہ اعمال تجھ کو جنت میں لے جائیں گے ) چل اب نکیل چھوڑ دے۔ راوی نے کہا شاید اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اونٹنی پر سوار تھے۔
*صحیح بخاری # 5983*
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain